لاہور ہائیکورٹ نے گستاخانہ مواد چھاپنے کے الزام میں گرفتار ملزم کیخلاف ٹرائل عدالت کی جاری کاروائی روکنے کی استدعا مسترد کر دی

منگل 31 مئی 2016 19:06

لاہور۔31 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔31 مئی۔2016ء ) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے گستاخانہ مواد چھاپنے کے الزام میں گرفتار ملزم کیخلاف ٹرائل عدالت کی جاری کاروائی روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔عدالت نے مقدمے سے توہین رسالت کی دفعات خارج کرنے کی درخواست پرفریقین کے وکلاء کو بحث کے لئے طلب کر لیا۔

کیس کی سماعت کے دوران.ملزم طاہر مہدی کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ دو ہزار بارہ میں پہلے سے درج مقدمے میں ملزم کوگواہ کے کہنے پہ ملزم نامزد کیا گیا.انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ مقدمے پر جاری ٹرائل کورٹ کی کاروائی روکتے ہوئے ملزم کے خلاف توہین رسالت کی دفعہ دو سو پچانوے سی خارج کرنے کا حکم دیا جائے.جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ الزام لگنے سے کسی کو سزاء نہیں ہو جاتی,عدالتیں ثبوتوں کی بنیاد پر ہی سزائیں سناتی ہیں.مدعی مقدمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل عدالت میں چھ گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں ,,ملزم مقدمے کو التواء میں ڈالنے کے لئے تاخیری حربے آزما رہا ہے لہذاملزم کی جانب سے دائر درخواست مسترد کی جائے.جس پر عدالت نے گستاخانہ مواد چھاپنے کے الزام میں گرفتار ملزم کیخلاف ٹرائل عدالت کی جاری کاروائی روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔

(جاری ہے)

عدالت نے مقدمے سے توہین رسالت کی دفعات خارج کرنے کی درخواست پرفریقین کے وکلاء کو بحث کے لئے طلب کر تے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :