ایچ ای سی نے اعلیٰ تعلیم کے فروغ کا بین الاقوامی ایوارڈجیت لیا

یہ ایوارڈ گلوبل ڈونرز فورم کی جانب سے استنبول میں منعقدہ تقریب میں دیا گیا،انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹرنے چیئرمین ایچ ای سی کی نمائندگی کرتے ہوئے ایوارڈ وصول کیا۔ترجمان ہائرایجوکیشن کمیشن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 31 مئی 2016 15:48

ایچ ای سی نے اعلیٰ تعلیم کے فروغ کا بین الاقوامی ایوارڈجیت لیا

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔31مئی۔2016ء) : ہائرایجوکیشن کمیشن پاکستان نے ”تھری جی (گلوبل گڈ گورننس)ایکسی لینس اِن ہائیر ایجوکیشن ایوارڈ 2016“ جیت لیا۔یہ ایوارڈ گلوبل ڈونرز فورم کی جانب سے ایچ ای سی کے اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے اٹھائے جانیوالے اقدامات کے اعتراف میں استنبول میں منعقدہ تقریب میں دیا گیا۔بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کی نمائندگی کرتے ہوئے اِس ایوارڈ کو وصول کیا۔

سال 2002ء میں اپنے قیام سے لیکر ایچ ای سی ملک میں اعلٰی تعلیم کے فروغ کے لئے کوشاں ہے اور تعلیم کے معیار کی بہتری اور اعلٰی تعلیم تک عوام کی رسائی کو یقینی بنانے کے لئے سرگرمِ عمل ہے ۔

(جاری ہے)

ایچ ای سی نے ملک میں تحقیق کے کلچر کی ترویج کے لئے نمایاں اقدامات اٹھائے ہیں اور ملکی جامعات میں طبیعیاتی ،تکنیکی اور فنی سہولیات اور انفراسٹرکچر کی فراہمی کے لئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

اِ ن اقدامات میں جامعات کے اندر آفسز آف ریسرچ ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن ، اور بزنس اِنکیوبیشن سنٹرز کا قیام، ملک کوباہُنرافرادی قوت کی فراہمی، ادبی سرقہ پر قابو، فیکلٹی ڈیویلپمنٹ پروگراموں کا اجراء،جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ اعلٰی تعلیمی اداروں کا قیام ، تحقیقی سرگرمیوں کا فروغ، سماجی بہبود کے لئے طلباء کی اعلٰی پیرائے میں تربیت اورمعیارِتعلیم کی بہتری قابلِ ذکر ہیں۔

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ورلڈ کانگریس آف مُسلم فِلینتھروپِسٹس نے سال 2008میں استنبول میں گلوبل ڈونرز فورم کی بنیاد رکھی اور اُس وقت کے تُرکی کے وزیراعظم نے او آئی سی ،اسلامک ڈیویلپمنٹ بنک ، آئی سیسکو اور دیگر معتبر اداروں کے نمائندگان کی موجودگی میں اِس کا افتتاح کیا۔ سال 2009میں ابو ظہبی، سال 2010میں دوہا، سال 2011میں دُبئی ، سال 2012میں کولالمپور اور سال 2014میں واشنگٹن ڈی سی گلوبل ڈونرز فورم کے اجلاس منعقد ہوئے اور اب ہر دو سال بعد فورم کے اجلاس منعقد ہوتے ہیں۔

متعدد ماہرین ِتعلیم، محققین اور اسکالرز نے ایچ ای سی کو اِس اعزاز کے حصول پر مبارکباد دی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ حکومت ایچ ای سی کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے گی تاکہ ملک میں اعلٰی تعلیم کی ترقی کا عمل تیز ہو اور ملکی جامعات میں جدید سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :