مسلم معاشرو ں میں سائنس و ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر غربت اور صحت عامہ کی سہولتوں میں اضافہ کیا جاسکتاہے ،کامسٹیک جنرل اسمبلی کا مقصد اسلامی معاشروں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کا فروغ ہے، مسلم دنیا کو اپنے تحقیق و ترقی کے بجٹ میں فوری اضافہ کرنا چاہئے

صدر مملکت ممنون حسین کا کامسٹیک کی 15ویں جنرل اسمبلی کے افتتاح کے موقع پر خطاب

منگل 31 مئی 2016 15:31

اسلام آباد ۔ 31 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔31 مئی۔2016ء)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ مسلم معاشرو ں میں سائنس و ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر غربت اور صحت عامہ کی سہولتوں میں اضافہ اور خوراک اور پانی و بجلی کے محفوظ ذخائر وجود میں لائے جا سکتے ہیں،کامسٹیک جنرل اسمبلی کا مقصد اسلامی معاشروں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کا فروغ ہے، مسلم دنیا کو اپنے تحقیق و ترقی کے بجٹ میں فوری اضافہ کرنا چاہئے ۔

انہوں نے یہ بات سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے بارے میں اوآئی سی کے ادارے کامسٹیک کی 15ویں جنرل اسمبلی کے افتتاح کے موقع پر کہی۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہم سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ سے غربت کا خاتمہ اور عوام کا معیار زندگی بلند کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کامسٹیک جنرل اسمبلی کا مقصد اسلامی معاشروں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کا فروغ ہے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ مسلم ممالک سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کے ذریعے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول یقینی بنا سکتے ہیں، ہم سائنس و ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر مسلمانوں کی عظیم روایات کے مطابق علمی بنیادوں کو مستحکم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ہمارا مقصد اسلامی ممالک میں خوراک اورپانی و بجلی کے محفوظ ذخائر میں اضافہ کرنا ہے، ہم اپنے معاشروں میں امن اور ترقی کو یقینی بنا نا چاہتے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ مسلمانوں نے سائنس کی ترقی کے لیے غیر معمولی خدمات سرانجام دیں ہیں لیکن افسوس ہے کہ اس وقت مسلمان قدرتی وسائل سے مالامال ہونے کے باوجود ہم عصر دنیا سے پیچھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ دنیا کے مقابلے میں مسلمان ملکوں کا سائنس اور ٹیکنالوجی کا بجٹ صرف 2.4فیصد ہے، اس عہد میں مسلمانوں نے سائنسی تحقیق پر کم توجہ دی۔

دنیا بھر میں لکھے جانے والے سائنسی مقالہ جات میں مسلم دنیا کا حصہ صرف 6فیصد ہے۔سائنس کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے مسلم دنیا کو اپنی تکنیکی ضروریات کے لیے ترقی یافتہ دنیا پر انحصار کرنا پڑا۔ مسلم دنیا کو اپنے تحقیق و ترقی کے بجٹ میں فوری اضافہ کرنا چاہئے۔ بہترین ہنرمند افرادی قوت ہی ہماری ترقی کی بنیاد بن سکتی ہے۔اپنے نوجوانوں کے ذہن کو جلا بخشنے کے لیے ہمیں اچھے سائنس دان تیار کرنے ہوں گے، کامسٹیک اسلامی دنیا میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے تندہی سے کام کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک میں سائنس کی ترقی کے لیے کامسٹیک کا دس سالہ منصوبہ بہت اہم ہے جس پر عمل کر کے ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوا جا سکتا ہے۔ قبل ازیں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ایاد امین مدنی نے کہا کہ دنیا کو توانائی، ماحولیات اور بجلی کی قلت جیسے چیلنجز درپیش ہیں، اس کے لئے جدت پر مبنی سماجی طور پر ہم آہنگ حل تلاش کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی بہتر صحت عامہ بالخصوص پولیو کے خاتمے اور کینسر کے علاج کے حوالے سے معاون کردار ادا کر رہا ہے۔ صدر اسلامی ترقیاتی بینک احمد محمد علی نے کہا کہ بینک سائنس کے فروغ کے لئے تکنیکی تربیت اور وظائف کے لئے مالی وسائل کی فراہمی پر توجہ دے رہا ہے۔ پاکستان میں ترکی کے سفیر بابر گرگن نے اس موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان کا پیغام پڑھ کر سنایا جو اس وقت او آئی سی کے چیئرمین ہیں۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان عوام کی زندگی میں بہتری لانے کے لئے جدید اور سائنسی تحقیق کے فروغ کے لئے پرعزم ہے۔ بعدازاں صدر مملکت ممنون حسین نے جنرل اسمبلی کے مکمل اجلاس سے خطاب کیا، جہاں انہوں نے 10سالہ منصوبے پر اطمینان ظاہر کیا جس میں 20او آئی سی ممالک سے 150سائنسدانوں نے اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کوآرڈینیٹر جنرل اسمبلی سے کہا کہ وہ بالخصوص کم ترقی یافتہ مسلم ممالک میں سائنسی تحقیق کے فروغ کا منصوبہ وضع کریں۔

انہوں نے مسلم ممالک کے مندوبین سے اپیل کی کہ وہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کریں جن کی لندن میں ہارٹ سرجری ہو رہی ہے۔ کامسٹیک جنرل اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔کامسٹیک جنرل اسمبلی میں اوآئی سی کے تمام رکن ممالک شرکت کررہے ہیں۔ اس موقع پر صدر مملکت ممنون حسین نے مسلم دنیا کے ممتاز سائنس دانوں کوایوارڈ بھی دئیے۔