کابینہ نے وفاقی بجٹ مالی سال2016-17کی 5000ارب کی مالیت کی تجاویز کی منظوری دیدی

محصولات کا ہدف 3601ارب رکھنے کی تجویز ، 800ارب کی پی ایس ڈی پی تجاویز منظور ، آئندہ مالی سال کے لئے خسارہ 3.8فیصد رکھنے کی تجویز کی بھی منظور ی وفاقی بجٹ تجاویز میں صوبوں کا حصہ600ارب رکھا گیا ہے، ذرائع

پیر 30 مئی 2016 22:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مئی۔2016ء) وفاقی کابینہ نے وفاقی بجٹ مالی سال2016-17کی 5000ارب کی مالیت کی تجاویز کی منظوری دے دی ، محصولات کی وصولی کا ہدف 3601ارب رکھنے کی تجویز منظور کی گئی، 800ارب کی پی ایس ڈی پی تجاویز منظور کی گئیں اور آئندہ مالی سال کے لئے خسارہ 3.8فیصد رکھنے کی تجویز بھی منظور کی گئی، وفاقی بجٹ تجاویز میں صوبوں کا حصہ600ارب رکھا گیا ہے۔

پیر کو وفاقی حکومت کابینہ کے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے 5000ارب روپے کی مالی تجاویز کی منظوری دے دی ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں 800ارب کی پی ایس ڈی پی تجاویزبھی منطور کی گئیں۔ وفاقی بجٹ تجاویز میں صوبوں کا حصہ 600ارب روپے ہے ۔ آئندہ مالی سال کے لئے خسارہ 3.8فیصد منظور کیا گیا ۔ سبسڈی کا حجم اگلے سال کے لئے 160ارب منطور کیا گیا ۔

(جاری ہے)

کاسمیٹکس اور گارمنٹس پر ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجویز بھی منظور کی گئی ۔

لائف انشورنس پر1فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی منطور کر لی گئی ۔ جنرل انشورنس پر ودہولڈنگ ٹیکس 4فیصد کرنے کی تجویز بھی منطور کی گئی ۔ جائیداد کی خرید پر ٹیکس دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ پر تعیش اشیاء ، سگریٹ اور مشروبات پر ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ محصولات کی وصولی کا ہدف 3601ارب رکھنے کی تجویز بھی منظور کر لی گئی ۔ صوبوں کے لئے ترقیاتی بجٹ کا حجم 875ارب رکھنے کی تجویز منظور کی گئی ۔ دفاعی بجٹ کا حجم 860ارب روپے مختص کرنے کی تجویز منظور کی گئی ۔ترقیاتی بجٹ کے لئے 3600ارب کی تجاویز منظور کی گئیں ۔ زرعی شعبے کی سپورٹ کے لئے متعدد اقدامات کی منظوری دی گئی ۔ کھاد کی قیمتیں کم اور سستی بجلی فراہم کرنے کے لئے بھی اقدامات کی منظور دی گئی ۔

متعلقہ عنوان :