جمعیت علماء اسلام (س)کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی دعوت پر تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس

بلوچستان میں ڈرون حملہ پاکستان پر حملہ ہے، سیاسی و عسکری قیادت جراتمندانہ پالیسیاں اختیار کرکے مسئلہ کو تمام عالمی فورمز پر اٹھائے، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کیخلاف سازشیں کی جارہی ہیں، ملک سے را و دیگر ممالک کی مداخلت ختم ،بھارت کی دہشت گردی کو دنیا میں بے نقاب کیا جائے،ترقی کیلئے منصوبہ کے عالمی دشمن قوتوں کا مقابلہ قومی وحدت ،یکجہتی سے کیا جائے، حکومت پاکستان امریکہ اور اتحادیوں کو مضبوط پیغام دے ،بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی پھانسیوں پرحکومتی بے حسی قابل مذمت ہے، ملک بھر میں مذہبی و دینی کارکنان مدارس ومساجد کے علماء آئمہ اورطلباء کی بیگناہ گرفتاریوں کا سلسلہ فوری ختم کیا جائے اور گرفتار شدگان کو فوری رہا کیا جائے،اجلاس میں جاری کیاگیااعلامیہ

پیر 30 مئی 2016 22:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مئی۔2016ء) جمعیۃ علماء اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی دعوت پر تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ جس میں جماعت اسلامی ، جماعت اہل سنت و الجماعۃ ، مسلم لیگ (ض)، جمعیت اہل حدیث، پاکستان عوامی لیگ، آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس ،تحریک نوجوانان پاکستان، جمعیت علماء اسلام نظریاتی سمیت دیگر اہم پارٹیوں کے اہم قائدین اور سربراہوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں تمام قائدین نے متفقہ طورپر ایک اعلامیہ جاری کیا جس کا متن حسب ذیل ہے ۔اجلاس میں متفقہ طورپر دفاع پاکستان کو فعال کرنے اور ملکی دفاع کے لئے تمام تر جدوجہد اسی پلیٹ فارم سے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔امریکہ کی طرف سے بلوچستان میں ڈرون حملہ پاکستان پر حملہ ہے۔

(جاری ہے)

امریکی اقدام نے ایک دفعہ پھر دوستوں کی پیٹھ پر چھرا گھونپا اور قیام امن کے عمل کو تباہ کیا ہے، خطہ میں امن کیلئے امریکہ اور نیٹو فورسز افغانستان کی سرزمین چھوڑ دیں وطن عزیز پاکستان کی سلامتی و خودمختاری پر حملوں کو کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا۔

امریکہ صدر اوبامہ کی پاکستان میں ڈرون حملے جاری رکھنے کی دھمکیاں کھلی جارحیت ہے، سیاسی و عسکری قیادت جرات مندانہ پالیسیاں اختیار کرتے ہوئے اس مسئلہ کو تمام عالمی فورمز پر اٹھائے۔ سپریم کورٹ کو بھی اس مسئلہ کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ امریکی دھمکیوں اور ڈرون حملوں کے خلاف تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں قومی سلامتی کے تحفظ کے لئے فعال کردرا ادا کریں گی۔

اس سلسلہ کا پہلا پروگرام ۵ جون کو اسلام آباد میں ہوگا جس میں ملک بھر کی مذہبی و سیاسی قیادت کو شرکت کی دعوت دی جا ئے گی جبکہ مسئلہ کی اہمیت اور سنگینی کو پیش نظر رکھتے ہوئے رمضان المبارک میں بھی اس تحریک کوپوری قوت سے جاری رکھا جائے گا ۔سلالہ چیک پوسٹ پر حملہ کے بعد نیٹو فورسز کی سپلائی لائن بند کی گئی تھی، بلوچستان میں ڈرون حملہ کے بعد بھی ایسے ہی جراتمندانہ اقدامات اٹھانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

بین الاقوامی طاقتوں نے پاکستان کے خلاف پراکسی وار کیلئے بلوچستان کو خاص طورپرنشانہ بنا رکھا ہے اور پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں ۔ کلبھوشن یادیو او رافغان انٹلی جنس افسران کی گرفتاریاں اس بات کا واضح ثبوت ہیں، ملک سے بھارتی خفیہ ایجنسی را اور دیگر ممالک کی مداخلت ختم او رانڈیا کی دہشت گردی کو پوری دنیا پر بے نقاب کیا جائے۔

اجلاس پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کی بھرپور تائید اور حمایت کرتا ہے، قومی اتفاق رائے کی روشنی میں منصفانہ عمل درآمد یقینی بنایا جائے، ترقی کیلئے منصوبہ کی عالمی دشمن قوتوں کا مقابلہ قومی وحدت اور یکجہتی سے کیا جائے ۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی انتہا کردی ہے، ہندوستان سے فوج اور سویلین کی ۲۰ لاکھ سے زائد کی ناجائز آباد کاری کشمیر میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کی سازش ہے۔

حکومت بھارت سے بے بنیاد مذاکرات اور تعلقات کی بحالی کی ناکارہ خواہشات کی بجائے کشمیر کا مقدمہ اور حق خود ارادیت کا مسئلہ عالمی سطح پر اٹھایا جائے۔بعض غیر ملکی قوتیں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کونقصانات سے دو چار کرنا چاہتے ہیں، یہ مکروہ سازشیں اب بالکل بے نقاب ہوچکی ہیں، امریکی صدارتی انتخابی عمل میں مسلمانوں کے خلاف زہر آلود بیانات اس کا واضح ثبوت ہیں۔

حکومت پاکستان امریکہ اوراس کے اتحادیوں کو مضبوط پیغام دے کہ وطن عزیز پاکستان کے تحفظ کے لئے پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہے۔ بھارتی ایماء پر بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے قائدین کی پھانسیاں ۱۹۷۴ء کے معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ حکومتی بے حسی قابل مذمت ہے، حکومت پاکستان کا فرض بنتا ہے کہ وہ مسلم دنیا کو ساتھ ملا کر اسلام پسند قائدین کی پھانسیاں رکوانے کے لئے عملی کردار ادا کرے، ہم ترکی کے شاندار کردار کی تحسین کرتے ہیں۔

تمام پروگرام دفاع پاکستان کونسل کے پلیٹ فارم سے کئے جائیں تاکہ اتحادی قوت کے ساتھ کونسل کو فعال کیا جائے ،یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جماعت اسلامی کے سابق سربراہ سید منور حسن ،مولانا سمیع الحق کے ساتھ کونسل کے چیف کوآرڈینیٹر ہوں گے۔ ملک بھر میں مذہبی و دینی کارکنان مدارس ومساجد کے علماء ائمہ اورطلباء کی بے گناہ گرفتاریوں کا سلسلہ فوری ختم کیا جائے اور گرفتار شدگان کو فوری رہا کیا جائے۔

دفاع پاکستان کونسل اس سلسلہ میں ایک کمیٹی بنارہی ہے جو ایسے گرفتار شدگان کے معاملات کی پیروی کرے گی۔ شرکاء اجلاس میں مولانا سمیع الحق، مولانا حامد الحق ، مولانا سید یوسف شاہ، مولانا عبدالخالق ،مولانا عبدالرؤف فاروقی، مولانا محمد رمضان علوی، مولانا عرفان الحق ، مولانا سید احمد شاہ۔جماعت الدعوہ پاکستان سے پروفیسر حافظ محمد سعید، حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ،قاری یعقوب شیخ، سید عبدالوحید شاہ، اہل سنت والجماعت پاکستان سے مولانا احمد لدھیانوی، مولانا محمد یونس،جماعت اسلامی سے سید منورحسن، لیاقت بلوچ،مسلم کانفرنس آزاد کشمیر کے سردار عتیق احمد خان، مسلم لیگ ض کے اعجاز الحق، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد، جمعیت علماء پاکستان کے مولانا محمد اویس نورانی، تنظیم اسلامی پاکستان کے حافظ عاکف سعید، جمعیت اہل حدیث پاکستان کے علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، متحدہ جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سید ضیاء اﷲ شاہ بخاری، جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مولانا محمد زبیر روحانی ،مولانا احمد بنوری ، انٹرنیشنل ختم نبوت سے مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے شرکت کی ۔