مذہبی و سیاسی جماعتوں کا ڈرون حملوں اور امریکی دھمکیوں کیخلاف متفقہ طور پر دفاع پاکستان کو نسل کے پلیٹ فارم سے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان

کونسل کی فعالیت کے بعد پہلابڑا پروگرام 5جون کو اسلام آباد میں ہو گا ، ملک بھر کی مذہبی و سیاسی قیادت کو شرکت کی دعوت دی جائے گی، ،وطن عزیز پاکستان کو درپیش چیلنجز کے مقابلہ کیلئے 18کروڑ عوام کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہو گا ، ڈرون حملوں پر حکومت جراتمندانہ مؤقف نہیں اپنا سکی ،مریکہ نے پاکستان کی خود مختاری و سلامتی کو چیلنج کیا ،امریکہ اس خطہ میں امن کا قیام نہیں چاہتا، را اور موساد پاکستان کو غیر مستحکم کر رہی ہیں، مولانا سمیع الحق ، حافظ سعید، منور حسن، مولانا لدھیانوی، فضل الرحمن خلیل اور دیگر کا مشاورتی اجلاس سے خطاب

پیر 30 مئی 2016 20:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مئی۔2016ء ) مذہبی و سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے مشاورتی اجلاس کے دوران ڈرون حملوں اور امریکی دھمکیوں کیخلاف متفقہ طور پر دفاع پاکستان کو نسل کے پلیٹ فارم سے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے اور اس سلسلہ میں کونسل کو فعال کرتے ہوئے پہلابڑا پروگرام 5جون کو اسلام آباد میں ہو گا جس میں ملک بھر کی مذہبی و سیاسی قیادت کو شرکت کی دعوت دی جائے گی ،وطن عزیز پاکستان کو درپیش چیلنجز کے مقابلہ کیلئے 18کروڑ عوام کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہو گا ، ڈرون حملوں پر حکومت جراتمندانہ مؤقف نہیں اپنا سکی۔

امریکہ نے پاکستان کی خود مختاری و سلامتی کو چیلنج کیا۔امریکہ اس خطہ میں امن کا قیام نہیں چاہتا۔بھارتی ایجنسی را اور موساد پاکستان کو غیر مستحکم کر رہی ہیں ،ڈرون حملوں و امریکی دھمکیوں کے خلاف دفاع پاکستان کونسل میں شمولیت کے لئے دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں سے بھی رابطے کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

آرمی چیف کا ڈرون حملوں پر امریکی سفیر کو بلا کر احتجاج خوش آئند ہے۔

پاکستان اسلام کے نام پر بنایا گیا ملک ہے اسے لبرل ،سیکولر نہیں بنانے دیں گے۔پٹھانکوٹ حملہ پر پاکستان نے کمزور موقف اختیار کرتے ہوئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنا دی۔کلبھوشن کی گرفتاری پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کیوں نہیں بنی؟جب بھی ملک کے دفاع کا مسئلہ ہو گا مذہبی جماعتیں میدان میں ہوں گی۔پاک چین اقتصادی راہداری کی راہ میں رکاوٹ ڈالی گئی تو سڑکوں پر نکلیں گے۔

ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی سربراہی میں مقامی ہوٹل میں ہونے والے مشاورتی اجلاس سے امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، سید منور حسن، مولانا محمد احمد لدھیانوی، سردار عتیق احمد خاں، مولانا فضل الرحمن خلیل، شیخ رشید احمد، اعجاز الحق، مولانا محمد اویس نورانی، لیاقت بلوچ، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی،حافظ عاکف سعید، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، سید ضیاء اﷲ شاہ بخاری، مولانا امیر حمزہ،قاری محمد یعقوب شیخ،مولانا عبدالرؤف فاروقی،مولانا محمد الیاس چنیوٹی،مولانا محمد زبیر روحانی، مولانا حامد الحق ، مولانا محمد یونس، حافظ خالد ولید ودیگر نے خطاب کیا۔

چیئرمین دفاع پاکستان کونسل کے مولانا سمیع الحق نے اپنے خطاب میں کہاکہ چیلنجز کے مقابلہ میں اٹھارہ کروڑ عوام کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہو گا،ملک کو سیکولر ،لبرل بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔اسلامی شعودر کو بیدار کرنے کے لئے سب کو متحد ہو نا چاہئے تا کہ امریکی غلامی سے نکلا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ڈرون حملہ کے حوالہ سے متفقہ لائحہ عمل ترتیب دینا ہو گا۔

مسئلہ صرف افغانستان کا نہیں،گیارہ سال سے ڈیڑھ لاکھ فوج کچھ نہیں کر سکی۔افغانی اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔دنیا کے جنگجوؤں کوپڑوسی ممالک نے ہمیشہ پناہ دی اور مدد کی۔ہم مداخلت کے قائل نہیں ۔امریکا مداخلت کرتا ہے ۔ڈرون حملے کر کے پھر دہشت گرد کہتا ہے۔ڈرون حملے تیرہ سالوں سے جاری ہے۔حکومت پارلیمنٹ میں واضح جواب نہ دے سکی۔غیر اعلانیہ معاہدہ ہوا ہے۔

حکومت کی مرضی سے حملے ہو رہے تھے۔سلالہ چیک پوسٹ پر حملے کے بعد عدالت میں گئے۔حکومت نے نیٹو سپلائی بند کی تو امریکہ نے گھٹنے ٹیکے اور معافی مانگی۔اب المیہ یہ ہے کہ اوباما نے کہا کہ ڈرون حملے جاری رکھیں گے ،پاکستان میں جب چاہوں گا حملہ کروں گا لیکن مولوی فضل اﷲ پر حملہ نہیں کروں گا،امریکہ نے ہماری خودمختاری و سلامتی کو چیلنج کیا ہے۔

ہم چپ کر کے بیٹھے رہیں۔قوم کے جذبات کی ترجمانی کرنے والا کوئی نہیں۔بڑی سیاسی جماعتیں خاموش ہیں۔حکومت نے واضح احتجاج نہیں کیا۔جنرل راحیل شریف نے امریکی سفیر سے ڈرون حملوں پر بات کی ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں لیکن سول حکومت کی خاموشی افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنایا گیا ملک ہے اور اس کے آئین میں اسلامی جمہوریہ پاکستان لکھا ہوا ہے۔

وزیراعظم کی جانب سے لبرل بنانے کے اعلانات آئین پاکستان کے بھی خلاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم پاکستان کے لئے ہی قربانیاں دے رہی ہے۔کشمیریوں کا پاکستان کے ساتھ اسلام اور کلمے کا ررشتہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ملا منصورایران سے پاکستان آیا تھا ۔امریکہ نے ایران کی زمین پر ڈرون حملہ کیو ں نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی ملک کے استحکام کو خطرہ ہو گا ہم ایک مٹھی ،ایک قوت بن کے رہیں گے۔

دفاع پاکستان کونسل کے پلیٹ فارم سے ہم نے پہلے بھی بھر پور تحریک چلائی اب بھی تحریک چلائیں گے۔جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا کہ بلوچستان میں ڈرون حملہ پاکستان پر حملہ ہے۔ امریکی دھمکیاں پاکستان کیخلاف کھلی جارحیت اور اعلان جنگ ہے۔5جون کو اسلام آباد میں بڑے پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا جس میں ہزاروں افراد شرکت کریں گے اور تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔

ڈرون حملہ کے بعد وزارت خارجہ نے امریکی سفیر کو بلا رسمی احتجاج کرتے ہوئے چند نرم جملے بولے توامریکی صدر اوباما نے خود کہا کہ ہم یہ حملے جاری رکھیں گے۔دکھ کی بات ہے کہ اس کے بعد سے وزارت خارجہ خاموش ہے۔انہوں نے کہاکہ اوباما کی دھمکیوں پر امت اور اسلامیان پاکستان کو متحد کرناچاہئے۔ہمارے مشرق ومغرب میں حملہ آور ہی نظر آرہے ہیں۔پاکستا ن کی عوام،فوج سمیت سب کو متحد کرنا ہے۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ جنرل(ر) حمید گل دنیا سے رخصت ہو گئے‘ ان کی جگہ سید منور حسن کو دفاع پاکستان کونسل کاچیف کو آرڈینیٹر بنایا جائے۔سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں وقت گزرنے کے ساتھ سچ کہنے اور پھر اس پر ڈٹ جانے کی ریت کمزور ہو رہی ہے۔دفاع پاکستان کونسل میں مولانا سمیع الحق کی قیادت میں تحریک چلی۔

جو کام حکومتوں کے کرنے کے تھے وہ دفاع پاکستان کونسل نے کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اب بھی اسی طرح تحریک چلے گی اورہم سرخرو ہوں گے۔ڈرون حملوں کا مسئلہ سیاسی نہیں۔تحریک کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے سب کو متحد ہونا ہو گا۔ایک ایسا مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں جس پر آئندہ تحریک چلے اور عوامی رابطہ مہم کو شروع کیا جائے۔آنے والے دنوں میں دفاع پاکستان کونسل کی طرز کی تحریک نظر آنی چاہئے۔

اہلسنت والجماعت پاکستان کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ ملک کو جب بھی کوئی خطرات پیش ہوئی مولا نا سمیع الحق میدان میں نکلے اور جماعتوں نے انکی آواز پر لبیک کہا۔ پاکستان کی محب وطن جماعتوں کے دلوں میں ملک اور دین کی محبت ہے۔آنے والے وقت میں جب بھی ضرورت پڑی ہم ان کے شانہ بشانہ رہیں گے۔امریکی ڈرون حملہ کی وجہ سے پاکستانی قوم پریشان ہے۔

ایک امریکہ نہیں ،بلکہ چاروں طرف پاکستان کے دشمن بیٹھے ہوئے ہیں ہمیں ان پر نظر رکھنا ہو گی۔اسی طرح بھارت،افغانستان،ایران کو بھی نظر انداز نہیں کر سکتے۔پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے جہاں اور قوتیں مستحکم ہیں وہیں ایران کو نہیں بھولنا چاہئے۔ملا اختر منصور ایران سے پاکستان آ رہا تھا۔بھارتی ایجنٹ کلبھوشن کے رابطے بھی بھارت کے ساتھ ساتھ ایران کے ساتھ تھے۔

کرا چی سے گرفتار دہشت گرد کے رابطے بھی ایران ،انڈیا کے ساتھ تھے۔صرف امریکہ نہیں ہر پاکستان کے دشمن پر نظر رکھنا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل میں مولانا سمیع الحق کی قیادت میں لاہور سے سفر کا آغاز کیا تھا،اسلام آباد،کراچی،کویٹہ ،پشاور میں تاریخ ساز جلسے کئے تھے۔وہ دفاع پاکستان کونسل غیر فعال ہو گئی تھی ۔اب پھر اسی انداز میں فعال کرنا ہو گا۔

مسلم کانفرنس آزاد جموں کشمیر کے چیئرمین ،سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ بنگلہ دیش میں حکومت نے جو سفاکانہ اقدام کیا اس پر صرف ترکی نے سفیر واپس بلایا،پاکستان کو بھی احتجاج کرنا چاہئے تھا۔مقبوضہ کشمیر میں چھ لاکھ سابق فوجیوں کو لا کر بسانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔تیس لاکھ فوجیوں کو بسانے کا منصوبہ ہے تا کہ بھارت یہ کہے کہ اب ہم استصواب رائے کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی سانحے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟پاک چین اقتصادی راہداری کے خلاف بھارت سازش کر رہا ہے۔سی پیک کے حوالہ سے کمیٹی معلومات اکٹھی کرے۔آنے والے چند سالوں میں غیر ملکی افواج مسلمان ممالک میں آنے کے لئے تیار ہیں ا ور ہم سانحات کا انتظار کرتے رہیں گے۔دفاع پاکستان کونسل کے پلیٹ فارم میں شانہ بشانہ رہیں گے۔انصار الامۃ پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل کے پروگراموں کا تسلسل ٹوٹ گیا تھا۔

اگر تحریک جاری رہتی تو امریکہ کو ڈرون کی جرات نہ ہوتی۔بلوچستان پر ڈرون حملہ،انڈیا ا،ایران،افغانستان نے پاکستان کے خلاف ملک کر جو محاذ بنایا امریکہ بھی اس میں شریک ہے۔ملا اختر کو ایران میں نشانہ نہیں بنایا گیا بلکہ پاکستان میں ہوا۔یہ پاکستان کے امن پر ڈرون ہے۔ملک کے دفاع کے لئے سب کو متحدہونے کی ضرورت ہے۔بھارتی ایجنٹ کہاں سے بیٹھ کر کام کرتے ہیں ؟سب سامنے ہونا چاہئے۔

انڈیا ،ایران کا اتحاد خطرے سے خالی نہیں۔پاکستان کے دفاع کے لئے کھل کر کہنا چاہئے کہ جو پاکستان کا دوست وہ ہمارا دوست ہے اور جو پاکستان کا دشمن وہ ہمارا دشمن ہے۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ2004سے اب تک 390ڈرون حملے ہوئے۔پچھلی حکومتوں کی آراء اس میں شامل تھیں۔ملا منصور پر ڈرون حملہ یہ تھرڈ وار کا آغاز ہے۔امریکہ نے مذاکرات کے نام پر دھوکا دیا۔

جب بیت اﷲ محسود کو مارا گیا تو وہ بھی مذاکرات کی بات کر رہے تھے۔ملا عمر کی فوتگی کا اعلان بھی اس وقت ہوا جب امن مذاکرات تیزی سے کامیابی سے جاری تھے۔ان سب باتوں سے واضح ہوتا ہے کہ امریکہ اس خطے میں امن نہیں چاہتا۔انہوں نے کہا کہ ہم ایٹمی قوت ہیں چین کو 43سال کے لئے گوادر کی سرزمین دی۔پاکستان سو دنوں میں دنیا کے شدید ترین خطرات میں پھنس رہا ہے،اگر چین ہٹ جائے تو پاکستان عالمی دنیا میں اکیلا رہ جائے گا۔

اقتصادی راہداری کی بھر پور حمایت کریں گے۔پاکستان کو بچانا زیادہ ضروری ہے۔پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کے پاس ایسے سائنسدان ہیں جنہوں نے دنیا کر ہلا کر رکھ دیا ہے۔ہمیں دنیا میں تنہا کیے جانے کا ایک منصوبہ بنایا گیا ہے۔مسلم لیگ(ض) کے سربراہ ،سابق وفاقی وزیر اعجاز الحق نے کہا کہ آج نہ ہمارے دوست خوش ہیں اور نہ دشمن۔ایران پر ڈرون حملہ کرنے کی جرات امریکہ کو نہیں ہوئی۔

بلکہ امریکہ نے پاکستان پر ڈرون حملہ کیا۔ہمیں کمزوریوں کو دور کرنا ہو گا۔پٹھانکوٹ پر حملہ میں بھارت نے پاکستان پر الزام لگا یا تو ہم نے خود سرنڈ ر کیا اور ایف آئی آر بھی پاکستان میں کاٹ دی۔جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنا دی ۔لیکن کلبھوشن پکڑا گیا ،بھارت کے کئی ایجنٹ پکڑے گئے کیا کسی پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنی؟۔انہوں نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل مذہبی جماعتوں کا پلیٹ فارم نہیں بلکہ تمام محب وطن جماعتوں کا پلیٹ فارم ہے۔

ایک وفد بنائیں اور سب سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں کرکے دفاع پاکستان میں شمولیت کی دعوت دیں۔جمعیت علماء پاکستان کے رہنما اویس نورانی نے کہا کہ مشترکہ لائحہ عمل طے کر کے فوری عمل بھی کرنا چاہئے۔ہمارے نصاب تعلیم،اسلامی تشخص پر بھی ڈرون حملہ کیا گیا۔چاروں اطراف سے امریکہ و یہود نصاریٰ اسلامی تعلیمات اور تاریخ کو مسخ کرنے کے لئے ڈرون حملے کرتے ہیں ۔

ہم نے پاکستان کو اسلام کے نام پر حاصل کیا ۔پاکستان کی تاریخ مسخ کی گئی اور ہم تماشا ددیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد صلیبی جنگ کا آغاز ہوا لیکن امریکہ و نیٹو کا افغانستان میں قبرستان بنا انکے مذموم مقاصد پورے نہ ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ایجنسی را پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کر رہی ہے۔موساد بھی کام کر رہی ہے۔حکومت فوری طور پر ملک میں افرا تفری و دہشت گردی پھیلانے والی غیر ملکی ایجنسیوں کے خلاف آپریشن کرے۔

انہوں نے کہا کہ شرمین عبید چنائے کے نام پر جو ڈرون حملہ کیا گیاوہ بھی اسلامی تشخص کے خلاف ہے۔جمعیت علماء پاکستان دفاع پاکستان کونسل کے شانہ بشانہ رہے گی۔جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ اڑسٹھ برسوں سے ملک میں فوجی قیادتوں یا سول حکومتوں نے جو پالیسیاں بنائیں وہ ناکام ثابت ہوئیں اسی وجہ سے پاکستان کا نظریہ،قیام کے مقاصد،جغرافیہ ،نئی نسل کو بہت دور دکھ دھکیل دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ المیہ ہے کہ ایک سو پچاس فوجی افسران پر بنگلہ دیش میں مقدمات چلانے کی تیاری کی جا رہی ہے اور سہہ فریقی معاہدہ کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو پھانسیوں کے خلاف پوری دنیا کے سفرا ء سے بات کی سب نے یہی کہا کہ پاکستان مداخلت کرے لیکن پاکستان نے ایسا نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کوڈومور کا حکم دیتا ہے۔

کشمیر میں مسلمانوں پر مظالم کی انتہاہے۔حکمران جرات کا مظاہرہ کریں ۔بلوچستان کی سرزمین پر ڈرون حملہ ،اس پر حکومت کی بزدلی وااضح ہے۔پاکستان کا مستقل وزیر خارجہ نہیں ہے۔یہ بدقسمتی ہے۔بلوچستان میں فوج کے کامیاب اقدامات کی بدولت امن ہو رہا ہے۔یہ ڈرون حملہ پاکستان کی سلامتی پر حملہ ہے۔پاک چین قومی اقتصادی راہداری پر سب جماعتو ں کا اتفاق ہے۔

جماعۃ الدعوۃ شعبہ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا کہ پاکستان مسلم دنیا کی قیادت کرنے کی پوزیشن پر کھڑا ہے۔ ہم 34ممالک کے اتحاد کو لیڈ کر رہے ہیں۔ ہم نے دشمن کے تعاقب میں سستی کی جس پر پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ہمیں ایف سولہ طیاروں کی کوئی ضرورت نہیں ہم ایف 17تھنڈر طیاروں پر فخر ہے، ہم خود انہیں سپلائی کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔

ملا اختر منصور پر حملہ امریکہ کی بزدلانہ کوشش ہے۔بیرونی قوتوں سے طاقت کے ساتھ بات کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ممالک کے ساتھ دوستی کے معیارکو جانچنا ہو گا۔ہم دفاع پاکستان کے لئے مولانا سمیع الحق کی قیادت میں میدان میں نکل چکے ہیں۔پاکستان تنہا نہیں۔برصغیر سے مشرق وسطیٰ میں انٹر ہو رہے ہیں۔امریکہ سے دوٹوک بات کی جائے۔فاطمی نے جو بیان دیا کہ ہم کچھ نہیں کر سکتے ۔

ایسے لوگوں سے جان چھڑا کر غیرتمند لوگوں کو آگے لایا جائے۔تنظیم اسلامی کے امیر حافظ عاکف سعید نے کہا کہ ملک مشکل وقت سے دو چار ہے ایسے حالات میں مشاورتی اجلاس خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی ملک ہونا اﷲ کا انعام ہے۔اﷲ کے دین کو غالب کریں گے۔نظام مصطفیٰ کے لئے تحریک چلائیں گے تو ساری سازشیں ناکام ہوں گی۔متحدہ جمعیت اہلحدیث کے امیر ضیاء اﷲ شاہ بخاری نے کہا کہ انڈیا ہمارا ازلی دشمن ہے۔

حکومتی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہمارے دوست دور ہو رہے ہیں۔چین ہمارا دیرینہ،قابل اعتماد دوست ہے۔اقتصادی راہداری میں رکاوٹ ڈالی گئی تو دینی جماعتیں تحریک چلائیں گی۔جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر نے کہا کہ آج پاکستان کے دفاع کو شدت کے خطرات لاحق ہیں۔دفاع پاکستان نے ماضی میں کلیدی کردار ادا کیا۔قوم بھی دفاع پاکستان کونسل کی قیادت میں متحد ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیٹو سپلائی کی بندش کے لئے ہم نے کردار ادا کیا اور نیٹو سپلائی بند ہوئی۔آج بھی ہمیں بھرپور تحریک چلانی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ دینی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مضبوط لائحہ عمل اختیار کریں۔سیاسی میدان اور دفا ع پاکستان،مدارس کے دفاع کے لئے مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔جماعۃ الدعوۃ کے رہنما مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ بلوچستان میں ڈرون پر امریکی صدر اوباما کھلے عام کہتا ہے کہ ہم مزید حملے کریں گے۔

اس حوالہ سے قومی اسمبلی میں بل لایا جائے کہ امریکہ نے اعتراف کر لیا۔جس کا مقدمہ بھی درج ہو چکا ہے۔ہرجانے کا دعویٰ امریکہ کے خلاف کیا جائے۔عالمی عدالت میں اس مسئلہ کو اٹھایا جائے۔اقوام متحدہ میں بھی بات کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے گرانے کا آرمی چیف نے کہا کہ ہم گرا سکتے ہیں۔اسے گرانا چاہئے۔نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے کنوینر قاری یعقوب شیخ نے کہاکہ ڈرون حملے پاکستان کی سالمیت و خودمختاری پر حملہ ہیں ۔

امریکی دھمکیوں اور ڈرون حملوں کو کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا۔ تمام جماعتوں کو ساتھ ملا کر بھرپور تحریک چلائیں گے۔ جمعیت علماء اسلام (س) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی ، تحریک نوجوانان پاکستان کے چیئرمین عبداﷲ گل نے کہا کہ داعش کا خطرہ پاکستان پر منڈلا رہا ہے۔طالبان افغانستان میں داعش کے خلاف لڑ رہے ہیں۔داعش پاکستان کے نیو کلیئر پر حملوں کے لئے بنائی گئی۔

داعش مدارس سے نہیں بلکہ یونیورسٹیز سے آ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اب دائیں بازو کی جماعت نہیں رہے۔فوج ضرب عضب کر رہی ہے،قوم کی کردار سازی کے لئے دفاع پاکستان کا کردار اہم ہے۔قومی یکجہتی کو مضبوط کر نا چاہئے۔انٹرنیشنل ختم نبوت کے رہنما مولانا الیا س چنیوٹی نے کہاکہ ڈرون حملہ پاکستان کی سلامتی کی خلاف ورزی ہے۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل میں قید یہ بھی ڈرون حملے سے کم نہیں۔

دفاع پاکستان کونسل کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لئے بھی کردار ادا کرنا چاہئے۔الامہ لائرز فورم کے چیئرمین جمیل احمد فیضی ایڈوکیٹ، مولانا حامد الحق، جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے رہنما مولانا زبیر بازی و دیگر نے کہا کہ جس تحریک میں وکلاء،سول سوسائٹی شامل نہ ہو وہ کامیاب نہیں ہو سکتی۔دفاع پاکستان کونسل کو عوام سے رابطہ کے لیے اب گلی محلوں میں آنا چاہئے۔وکلاء دفاع پاکستان کونسل کے شانہ بشانہ اور ہراول دستوں میں رہیں گے