صدر مملکت شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے

سربراہی کانفرنس میں پاکستان کو تنظیم کی مکمل رکنیت دی جائے گی پاکستان کی رکنیت ،باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے حوالے سے ایک نیا محرک ہوگی،چینی صدر

پیر 30 مئی 2016 19:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مئی۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے ، دو روزہ اجلاس ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں 23جون سے شروع ہوگا،سربراہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس میں پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کا رکن ملک بنانے کا اعلان کیا جائے گا۔

چین کے صدر ژی جن پنگ نے پاکستان کی خطے میں جیواسٹریٹجک اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایس سی او میں توسیع کے منصوبے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام رکن ملک مشترکہ ترقی کے لئے تنظیم کی اصل روح کو سامنے رکھیں ۔انہوں نے کہا چین کا یہ پختہ یقین ہے کہ پاکستان سمیت دوسرے ممالک کی تعاون تنظیم میں رکنیت ،باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے حوالے سے ایک نیا محرک ہوگی۔

(جاری ہے)

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی ایس ای او میں شمولیت ملک کی خطے اور عالمی سطح پر اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے فوجی اور تکنیکی تعاون سمیت دیگر اہم معاملات پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔پاکستان مختلف شعبوں میں روس اور چین کے ساتھ رابطہ سازی کے منصوبوں کو مزید فروغ دینے کو یقینی بنا سکے گا۔ جاری منصوبوں کے مطابق شاہراہ ریشم معاشی راہداری کو یوریشین معاشی یونین کے ساتھ منسلک کیا جا رہا ہے ،خطے کی معیشت اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں پاکستان اہم کردار ادا کر سکے گا کیونکہ پاکستان اور چین کے مابین کاشغر گوادر منصوبہ بھی شاہراہ ریشم معاشی راہداری کا اہم حصہ ہے ۔

حال ہی میں وفاقی وزیر برائے تجارت خرم دستگیر خان نے چین میں ایس ای او وزراء برائے تجارت کے منعقد ہونے والے اجلاس میں تمام رکن ممالک کو یہ پیشکش کی کہ پاک چین اقتصادی راہداری کو بحیرہ عرب تک رسائی حاصل کرنے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ پاکستان کی تجارتی حکمت عملی کی توجہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ رابطہ سازی کو بہتر بنانا ہے ۔

متعلقہ عنوان :