نئے طالبان امیر نے امن مذاکرات کو دھوکہ قرار دیدیا،اتحادی افواج پر حملوں میں تیزی لانے کا حکم

افغان حکومت سے مذاکرات نہیں کریں گے کیونکہ مذاکرات کے نام پر دھوکہ کیا جاتا ہے ، افغانستان میں اتحادی افواج کی موجودگی تک مذاکرات کا لفظ بھی نہیں سنیں گے، طالبان جنگجو اتحادی افواج پر حملے مزید تیز کردیں، ملا ہیبت اﷲ اخونزادہ

پیر 30 مئی 2016 19:03

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مئی۔2016ء ) افغان طالبان کے نومنتخب امیر ملا ہیبت اﷲ اخونزادہ نے امن مذاکرات کو دھوکہ قرار دیتے ہوئے اتحادی افواج پر حملوں میں تیزی لانے کا حکم دیدیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان کے نئے امیر ملا ہیبت اﷲ اخونزادہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان حکومت سے مذاکرات نہیں کریں گے کیونکہ مذاکرات کے نام پر دھوکہ کیا جاتا ہے اور افغانستان میں اتحادی افواج کی موجودگی تک مذاکرات کا لفظ بھی نہیں سنیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے طالبان جنگجوؤ ں کو حکم دیا کہ افغانستان میں موجود اتحادی افواج پر حملے تیز کیے جائیں۔واضح رہے کہ افغان طالبان کے ساتھ جب بھی مذاکرات کی کوشش کی جاتی ہے تو کوئی نہ کوئی ایسا کام کر دیا جاتا ہے جس سے مذاکرات پس پشت چلے جاتے ہیں۔ گزشتہ سال ایک طرف افغان طالبان سے مذاکرات جاری تھے اور اسی وقت طالبان کے امیر ملا عمر کے مارے جانے کی خبریں چلادی گئیں جس سے مذاکرات رک گئے تھے ۔21 مئی کو امریکہ نے بلوچستان کے علاقے نوشکی میں ایک ٹیکسی پر ڈرون حملہ کرکے طالبان امیر ملااختر منصور کو ہلاک کردیا تھا۔