ملااختر منصور کو بلوچستان میں لنچ مہنگا پڑگیا

ایران سے سینکڑوں کلومیٹر سفر کیا، دوپہر کے کھانے کیلئے نوشکی رکے تو ڈرون کا نشانہ بن گئے ، امریکی میڈیا کا دعویٰ

پیر 30 مئی 2016 19:03

ملااختر منصور کو بلوچستان میں لنچ مہنگا پڑگیا

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مئی۔2016ء) امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان کے امیر ملااختر منصور کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ایران سے سینکڑوں کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے بلوچستان میں دوپہر کے کھا نے(لنچ ) کیلئے بلوچستان میں رکے تھے ۔

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے ’’اے بی سی نیوز‘‘ کے مطابق ملااختر منصور کو بلوچستان کے علاقے میں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ایران سے سینکڑوں کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے دوپہر کے کھا نے(لنچ ) کیلئے رکے تھے کہ سی آئی اے کی طرف آپریٹ کیے جانے والے ایک ڈرون طیارے نے ملااختر منصور کی گاڑی پر براہ راست میزائل فائر کیاجس میں وہ ہلاک ہوگئے ۔

ملا اختر منصور کی جلتی ہوئی گاڑی ایک ویران سڑک کے کنارے پائی گئی تھی۔گاڑی کے پاس سے ملنے والے پاسپورٹ سے تصدیق ہوئی ہے کہ ملااختر منصور کے پاس ایران کا ویزا تھااسکے علاوہ انکا ولی محمد کے نام سے ایک پاکستانی شناختی کارڈ بھی ملا تھا۔امریکی ٹی وی کے مطابق کئی سوال سامنے آرہے ہیں کہ ملااختر منصور جو افغان شہری ہیں پاکستانی شناختی کارڈ کے ساتھ ایران کا آزادانہ طور پر سفر کیسے کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :