ایس آراو1125میں شامل آئٹمزکی نان رجسٹرڈ افراد کو فروخت پرتصدیق کی شرط ختم کرنے کی یقین دہانی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 30 مئی 2016 17:35

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔30مئی۔2016ء): فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کے چیئرمین نثار احمد خان نے انڈینٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (آئی اے او پی) کے دیرینہ مطالبے سے اتفاق کرتے ہوئے ایس آر او1125 میں درج آئٹمز کی نان رجسٹرڈ افراد کو فروخت پر تصدیق کی شرط ختم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔آئی اے او پی کے سابق چیئرمین اور ایف بی آر سے متعلق امور کے لیے قائم بزنس مین پینل کی ایف بی آر لائژن کمیٹی کے چیئرمین ثاقب فیاض مگوں نے چیئرمین ایف بی آر نثار احمد خان اور وزیر مملکت برائے ریونیو ہارون اختر کے ساتھ اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں سروسز سیکٹر سے وابستہ اور کمرشل امپورٹرز کے مسائل کو تفصیل سے اجاگر کیا۔

چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھاکہ وہ اجلا س میں دی گئی تجاویز پر سنجیدگی سے غور کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ٹیکسز سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اس امر کی بھی یقین کروائی کہ صوبائی سطح پر اگر سروسز سیکٹر پر ٹیکس نافذ ہے تو ایف بی آر وفاق کی سطح پر ٹیکس واپس لینے پر غور کرے گا۔اس موقع پر ثاقب فیاض مگوں نے چیئرمین ایف بی آر کے مثبت رویے کو سراہا اور دہرے ٹیکسز کی نشاندہی کرتے ہوئے اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ٹیکسوں کا بوجھ کم سے کم کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے تجویز دی کہ خام مال کے کمرشل امپورٹرز پر 2 فیصد اضافی ٹیکس ختم کیا جائے یا پھر سیلز ٹیکس کی مد میں کیری فارورڈ میں ایڈجسٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔انہوں نے ایس آراو 1125 میں شامل آئٹمز اور ٹیکسٹائل مشینری، پرزہ جات کی درآمد بغیر کسی شرط کے زیر ریٹیڈ ڈ کرنے کی تجویز دی اور ایس آر او 1125 کواصل حالت میں بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا تاکہ برآمدی صنعتوں کی پیداواری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ صنعتوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کیا جاسکے اور ملکی برآمدات کو فروغ حاصل ہوسکے۔