کراچی کے علاقے اسٹیل ٹاؤن میں دھماکے سے چینی باشندہ اور پاکستانی ڈرائیور زخمی

دھماکہ خیز مواد گرین بیلٹ پر نصب تھا،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 4 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا دھماکے کی ذمہ داری سندھو لبریشن آرمی نے قبول کر لی ،چینی باشندوں کی سکیورٹی کیلئے اقدامات کررہے ہیں، ایس ایس پی راوٴ انوار

پیر 30 مئی 2016 17:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مئی۔2016ء) کراچی کے علاقے اسٹیل ٹاؤن میں دھماکے سے چینی باشندہ اور پاکستانی ڈرائیور زخمی ہوگیا ۔ایس ایس پی ملیرراؤ انوار کے مطابق دھماکے کی ذمہ داری سندھو لبریشن آرمی نے قبول کر لی ہے ۔کراچی کے علاقے اسٹیل ٹاون میں دھماکا خیز مواد پھٹنے سے چینی باشندے سمیت دو افراد زخمی ہوگئے،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 4 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیاہے۔

اسٹیل ٹاؤن سے متصل شاہراہ کے گرین بیلٹ پر نصب دھماکا خیز مواد ٹھیک اس وقت پھٹا، جب چینی باشندہ گاڑی میں وہاں سے گزر رہا تھا۔ دھماکے سے چینی باشندہ فی چی اور اس کا ڈرائیور طارق معمولی زخمی ہوگئے۔عینی شاہد کے مطابق واقعہ سے 25 منٹ قبل پولیس کو سڑک کنارے مشکوک ڈبے کی اطلاع دے دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق دھماکے کی جگہ سے پمفلٹ بھی ملے ہیں جس میں لکھا ہے کہ سوئی گیس اور دیگر معدنیات پر غیرملکیوں نے قبضہ کرلیاہے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکے سے 20 سے25 منٹ پہلے گرین بیلٹ پر پریشر ککر جیسا ڈبا رکھا دیکھا تھا جس کی اطلاع سڑک سے گزرنے والی پولیس موبائل کو بھی دی تھی، لیکن پولیس کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ڈی ئی جی کامران فضل نے بھی دھماکے کی جگہ کا دورہ کیا، اس موقع پر ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔ دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسٹیل ٹاؤن کے اطراف میں قائم آبادی کا محاصرہ کرکے 3 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، جبکہ گھر گھر تلاشی کے دوران ایک گھر سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

دوسری جانب ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے دھماکے کے مقام کا دورہ کیا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دھماکے کی ذمہ داری سندھو لبریشن آرمی نے قبول کر لی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اسٹیل ٹاؤن میں 14 کے قریب چینی باشندے رہائش پذیر ہیں، چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے بہتر اقدام کررہے ہیں۔ وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ اور ایس ایس پی ملیر سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

متعلقہ عنوان :