پیاف نے بجٹ 2016-17کیلئے 160 ارب کے نئے ٹیکسوں کی منظوری کو تشویشناک قرار دیدیا

پیر 30 مئی 2016 17:03

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مئی۔2016ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریدرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے بجٹ 2016-17کیلئے 160ارب کے نئے ٹیکسوں کی منظوری کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے بڑھتے ہوئے قرضے اور عوام پر اربوں روپے کے مزید ٹیکسوں کا بوجھ ملک میں ہوشربا مہنگائی کو جنم دے گا ،بجٹ سے قبل ہی منی بجٹ نے بزنس کمیونٹی کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے عوام کو ماہ اپریل میں بجلی کی قیمت میں صرف ایک ماہ کیلئے 3روپے 94پیسے فی یونٹ کمی کے فوراً بعد مستقل بنیادوں پر ہمیشہ کیلئے ایک روپے25پیسے فی یونٹ اضافہ کرکے عوام پر40ارب روپے کااضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہارپاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ(پیاف )کے چیئرمین عرفان اقبال شیخ نے گزشتہ روز پیاف کے تمام ایگزیکٹو ممبران سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ مہنگی بجلی صنعت اور عوام دونوں کے لیے ہی مشکلات کا باعث ہے مہنگی بجلی کے باعث ملکی برآمدات میں کمی اور تجارتی خسارہ بڑھتا جارہا ہے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیائی ممالک کے مقابلے پاکستان میں قدرتی گیس و بجلی سب سے مہنگی ہے جو غربت اور مہنگائی میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی تاجر و صنعتکار بیرونی منڈیوں میں دیگر ممالک سے اشیاء کی قیمتوں میں مقابلہ نہیں کر پا رہے۔انہوں نے کہا بجلی و گیس کی قیمتوں کے حوالے سے ایک تقابلی جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بجلی سری لنکا سے 87فیصد، انڈیا بنگلہ دیش سے45فیصد جبکہ قدرتی گیس بنگلہ دیش سے173فیصد، انڈیا سے 442فیصد اور امریکہ سے 90فیصد مہنگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی حالات کے تناظر میں ضروری ہو گیا ہے کہ حکومت ملکی صنعت اور معیشت کو زندہ و بحال رکھنے کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی سمیت متعدد ایسے اقدامات کرے جن سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو ریلیف ملے اور ملک میں کاروباری حالات صحیح نہج پر چل سکیں ۔ پیاف کے پیٹرن انچیف میاں انجم نثار نے اس موقع پر کہاکہ حکومت برآمدات میں اضافے کے لئے پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے ساتھ ساتھ صنعتی مقاصد کے لئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں بھی کمی کرے تاکہ مقابلے کی فضاء قائم ہو سکے بصورت دیگر برآمدات میں کمی جو کہ پہلے ہی پچھلے تین سالون سے ہو رہی ہے اس میں مزید کمی اور اربوں روپے کمی کا سامنا کرناپڑے گا اور ملکی معیشت اس بات کی مزید متحمل نہیں ہو سکتی۔

کیوں کہ مہنگی بجلی اور گیس کے باعث پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مقابلے کی دوڑ سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔ چیئر مین نے کہا کہ پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث بیرونی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات مہنگی ہو جاتی ہیں جو برآمدات میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :