تمام معاملات طے پانے کے باوجود ایرانی وفد نے معاہدے پر دستخط کر نے سے انکار کر دیا ‘سعودی عرب کی دوبارہ دورے کی دعوت

سعودی وزارت حج وعمرہ، حج جیسی مقدس عبادت کو بطور سیاست استعمال کرنے کی کوششوں کو بالکل مسترد کرتی ہے ‘سفارتخانے کا بیان

پیر 30 مئی 2016 15:17

تمام معاملات طے پانے کے باوجود ایرانی وفد نے معاہدے پر دستخط کر نے سے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مئی۔2016ء) پاکستانی سعودی سفارتخانے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ تمام معاملات طے پانے کے باوجود ایرانی وفد نے معاہدے پر دستخط کر نے سے انکار کر دیا ‘ سعودی وزارت حج وعمرہ، حج جیسی مقدس عبادت کو بطور سیاست استعمال کرنے کی کوششوں کو بالکل مسترد کرتی ہے۔ سعودی سفارتخانے سے جاری بیان کے مطابق سعودی وزارت حج وعمرہ کی طرف سے مورخہ 12 مئی 2016ء کو جاری بیان کہ جس میں ایرانی حج وزیارت آرگنائزیشن نے حج امور کے انتظامات کے بارے میں ہونیوالے معاہدہ برائے سال 1437ھ پر دستخط کرنے سے انکار کردیا تھا، خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ان کی حکومت نے ہدایات جاری کیں کہ ایرانی حج وزیارت آرگنائزیشن اور اس کے ساتھ آنیوالے وفد کو دوبارہ دعوت دی جائے کہ وہ آ کر اس معاہدے پر دستخط کریں اور ایرانی حجاج کرام کیلئے 2016ء میں حج ادا کرنے کی راہ ہموار ہوسکے۔

(جاری ہے)

سعودی وزارت حج وعمرہ نے ایرانی وفد کا سرکاری طور پر استقبال کیا اور انہیں ہر طرح کی سہولتیں بہم پہنچائیں انہیں عمرہ کروایا گیا اس کے بعد لگاتار دو دن تک طویل دورانیے کے اجلاس ہوئے جس میں دونوں جانب سے وہ تمام امور زیر بحث لائے گئے جن پر پہلے بھی گفتگو ہوچکی تھی اس دوران سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ نے ان تمام نقاط کا حل پیش کیا جن کا مطالبہ ایرانی حج وزیارت نے کیا تھا جس کے مطابق تمام ویزے ایران ہی میں بذریعہ الیکٹرانک نظام جاری کئے جائیں جس کا طریقہ کار سعودی وزارت خارجہ کیساتھ طے پایا گیا ۔

سعودی ایر لائن اور ایرانی ایئر لائن برابری کے بنیاد پر حاجیوں کے نقل وحمل میں شریک ہوں گی۔طے پایا کہ ایرانی وفد کی درخواست پر سوئٹرز لینڈ سفارتخانہ کو ایرانی حجاج کے امور کی نگرانی تفویض کی جائیگی جس پر تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ فوری رابطہ کر کے اس شرط کو موثر بنانے کو یقینی بنایا گیا۔اس کے باوجود ایرانی وفد مورخہ 27 مئی 2016ء کی صبح سویرے حج معاہدے پر دستخط کئے بغیر اپنے ملک واپس لوٹ گیا۔

لہٰذا سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ یہ وضاحت ضروری سمجھتی ہے کہ ایرانی معاہدے پر دستخط نہ کرنے کی وجہ سے اللہ رب العزت کے ہاں اور اپنی عوام کے ہاں جوابدہ ہوگا کیونکہ اس کے اس عمل کی وجہ سے ایران کے شہری اس سال حج کرنے سے محروم رہیں گے، سعودی وزارت حج وعمرہ، حج جیسی مقدس عبادت کو بطور سیاست استعمال کرنے کی کوششوں کو بالکل مسترد کرتی ہے اور مملکت کی باشعور قیادت کی تعلیمات کی روشنی میں حجاج کرام سے ہر طرح کا تعاون اور انہیں سعودی عرب لانے کی ہر طرح کی کوششوں میں سہولتیں بہم پہنچانے پر کمر بستہ ہے۔

متعلقہ عنوان :