لاہور،3500ایکڑ سرکاری اراضی پر مافیا کا قبضہ کیخلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التوا جمع

پیر 30 مئی 2016 14:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 مئی۔2016ء) مسلم لیگ ق کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے افسروں کی ملی بھگت اور غیر فعال مانیٹرنگ سسٹم کے باعث6سال میں لاہور ڈویژن کی3500 ایکڑ سرکاری اراضی پرقبضہ مافیا کے قبضہ پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی اپنی تحریک التوائے کار میں انہوں نے کہا کہ لاہور میں28ارب روپے مالیت کی اراضی پر قبضہ حکومتی اتھارٹی کو چیلنج ہے ۔

اربوں روپے کی سرکاری اراضی پر قبضہ سے متعلق کمشنر لاہور کی آڈٹ رپورٹ نے ضلعی انتظامیہ اور ریونیو افسروں کا پول کھل گیا ہے انہوں نے کہا کہ تاحال اربوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی کو واہگذار کروانے کیلئے کوئی ٹھوس حکمت عملی تیار نہ کی جاسکی ہے۔خدیجہ فاروقی نے کہا کہ شیخوپورہ، لاہور اور ننکانہ صاحب کے اضلاع قبضہ گروپوں اور لینڈ مافیا کا گڑھ بن چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

اور 2008تا2014ء کے درمیان 6سالوں میں صوبائی حکومت کی3500ایکڑ سرکاری اراضی پر قبضہ کرلیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ضلع لاہور میں 5ہزار 4سو 41کنال سرکاری جس کی مالیت 10۔ارب 92کروڑ 20لاکھ روپے ہے لینڈ مافیا کی دسترس میں چلی گئی جو انتہائی تشویشناک ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب گورنمنٹ سرونٹس ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے لیے حکومت تمام سرکاری ملازمین سے ہر ماہ اربوں روپے ان کی تنخواہوں سے کٹوتی کرتی ہے لیکن انتہائی افسوسناک مقام ہے کہ لاہور میں اس کی کوئی بھی سکیم موجود نہ ہے جہاں ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کورہائش کیلئے پلاٹ الاٹ ہوسکیں اس لیے انہیں لاہور کے باہرکے اضلاع میں رہائشی جگہ فراہم کی جارہی ہے حکومت لاہور میں 5ہزار 4سو 41کنال سرکاری اراضی پر قبضہ واہگذار کروائے اور اسے پنجاب گورنمنٹ سرونٹس ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے حوالے کی جائے تاکہ سرکاری ملازمین جن کی تنخواہوں سے ہرماہ اربوں روپے کٹوتی کی جارہی ہیں انہیں یہ زمین رہائشی مقاصد کیلئے یہ زمین الاٹ ہوسکے۔