افغان طالبان کے ایک دھڑے نے افغان حکومت سے امن مذاکرات کیلئے آمادگی ظاہر کردی

پیر 30 مئی 2016 14:10

شنداند(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مئی۔2016ء) افغان طالبان کے ایک دھڑے نے افغان حکومت سے امن مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کردی، تاہم ساتھ ہی انہوں نے افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کو نکالنے اور ملک میں شریعت کے نفاذ کا مطالبہ کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملا محمد رسول کی سربراہی میں کام کرنے والے طالبان دھڑے کے ایک سینئر لیڈر ملا عبدالمنان نیاری نے کہا کہ ہمیں افغان حکومت کی باتوں پر اعتبار نہیں تاہم ہم پھر بھی پیشگی شرائط کے بغیر ان سے امن مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ملاعبدالمنان نیازی، ملا محمد رسول کے نائب ہیں ‘گزشتہ برس ملا اختر منصور کے طالبان امیر بننے کے بعد ملا محمد رسول کو طالبان نے نکال دیا گیا تھا، جس کے بعد انھوں نے اپنا علیحدہ دھڑا بنالیا۔دوسری جانب افغان طالبان کے مرکزی گروپ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ملا محمد رسول پر الزام لگایا کہ ان کے گروپ کو امریکا اور افغان حکومت کی سرپرستی حاصل ہے انہوں نے کہاکہ ہمارے لیے یہ لوگ ایک مقامی پولیس اورافغان انٹیلی جنس کی کٹھ پتلی کے علاوہ کچھ نہیں ‘ اگر افغان حکومت ہمارے مطالبات ماننے کے لیے تیار ہے تو ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔

متعلقہ عنوان :