وزیراعظم نواز شریف آج وفاقی کابینہ اور قومی اقتصادی کونسل کے اجلاسوں کی صدارت لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے کریں گے

آئندہ مالی سال2016-17 کے بجٹ کا حجم4 ہزار 454 ارب روپے ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 30 مئی 2016 09:22

وزیراعظم نواز شریف آج وفاقی کابینہ اور قومی اقتصادی کونسل کے اجلاسوں ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30مئی۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف آج وفاقی کابینہ اور قومی اقتصادی کونسل کے اجلاسوں کی صدارت لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے کریں گے۔نواز شریف اس وقت لندن میں موجود ہیں جہاں منگل کو ان کی اوپن ہارٹ سرجری ہو گی۔اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر غور کرنے کے بعد اس کی منظوری دی جائے گی۔

اس کے علاوہ قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس بھی آج ہوگا جس میں مجوزہ سالانہ ترقیاتی منصوبے اور سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کا جائزہ لیا جائے گا اور نواز شریف ان دونوں اجلاسوں کی صدارت لندن سے پاکستانی ہائی کمیشن سے ویڈیو لنک کے ذریعے کریں گے۔ وفاقی وزیرِ اطلاعات ونشریات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم نوازشریف دل کے آپریشن کے لیے لندن میں مقیم ہیں اور وہ لندن سے ہی امورِ مملکت بھی دیکھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیرِاعظم کی معاونت کے لیے سرکاری افسران بھی لندن میں موجود ہیں۔پرویز رشید کا کہنا تھا کہ منگل کو وزیرِاعظم کا بائی پاس ہوگا اور جیسے ہی ڈاکٹر ان کو اجازت دیں گے میاں نواز شریف پاکستان واپس چلے جائیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف اوپن ہارٹ سرجری کے لئے آج رات لندن کے ہسپتال میں داخل ہوجائیں گے جہاں منگل کے روز ان کاآپریشن کیاجائےگا۔

وزیر اعظم کے اہل خانہ ،بھائی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور خاندان کے دیگر افراد لندن میں موجود ہیں۔ذرائع کے مطابق، وزیراعظم نواز شریف کی اوپن ہارٹ سرجری کیلئے ان کے بیٹے حسین نواز کی رہائش گاہ کے قریب ہسپتال میں وقت لے لیاگیاہے، جہاں منگل کی صبح پاکستانی وقت کے مطابق 11 بجے ان کا آپریشن ہو گا۔ وزیراعظم نے 2011 میں دل کی تکلیف کیلئے ”ایٹریل فبریلیشن ایبلیشن“ کرایا تھا جس کے دوران کچھ پیچیدگیاں پیدا ہو گئی تھیں،اس بات کاذکروزیراعظم کی صاحب زادی مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں بھی کیا تھا۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کی دھڑکن بے ترتیب ہونے پر کارڈیالوجسٹ یا الیکٹرو فزیالوجسٹ کو فوری دکھانا چاہئے، ورنہ پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔لندن میں وزیر اعظم کی سرجری کے دوران برطانوی ڈاکٹروں کے علاوہ پاکستان سے گئی ڈاکٹروں کی ٹیم بھی موجود رہے گی۔وزیر اعظم کے اہل خانہ،بھائی وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف ،ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے علاوہ خاندان کے دیگر افراد بھی لندن میں موجود ہیں۔

دوسری جانب آئندہ مالی سال2016-17 کے بجٹ کا حجم4 ہزار 454 ارب روپے ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق دفاع کیلئے 920 ارب، انکم سپورٹ پروگرام کیلئے107 ارب رکھنے کی تجویز ہے۔ ٹیکس آمدن3 ہزار606 ارب، نان ٹیکس آمدن 950 سو ارب روپے سے زائد رکھنے کا امکان ہے۔1260 ارب روپے خسارے کی نذز ہو جائیں گے۔ مجموعی طور پر1550 سو ارب روپے قرضوں اور سود کی ادائیگی پر خرچ ہو سکتے ہیں۔

بجلی سمیت دیگر شعبوں کیلئے سبسڈی کی مد میں158 ارب رکھنے کی تجویز ہے۔ دوسری جانب وزیر خزانہ نے ٹیکسٹائل سمیت 5 برآمدی سیکٹرز پر ڈیوٹی کی چھوٹ برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرا دی۔ ذرائع کے مطابق یہ یقین دہانی اسحاق ڈار سے اپٹما کے عہدیداروں کی ہونے والی ملاقات میں کرائی گئی۔ ایف بی آر حکام نے ٹیکسٹائل، سرجیکل، کارپٹ، اسپورٹس گڈز اور لیدر سیکٹرز پر زیرو ریٹیڈ کا درجہ ختم کر کے ایک سے دو فیصد ڈیوٹی لگانے کی سفارش کی تھی۔ ڈیوٹی کی چھوٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ ٹیکسٹائل سمیت دیگر شعبوں کی کم ہوتی برآمدات کے باعث کیا گیا