Live Updates

موجودہ صورتحال میں ملک میں بہت بڑا بحران پیدا ہوگیا ، وزیراعظم کی غیر موجودگی میں کوئی متبادل قیادت نہیں ، جمہوریت میں متبادل ہوتا ہے لیکن آمریت میں نہیں،

حکومت ٹی او آرز پر نہ مانی تو سڑکوں پر آئیں گے، پانامہ لیکس پر وزیراعظم کی جان کسی صورت نہیں چھوٹے گی، اگر جمہوریت پٹڑی سے اتری تو اس کے ذمہ دار نواز شریف ہوں گے،جب لیڈر ناجائز طریقہ سے پیسہ کماتا ہے تو سارا نظام کرپٹ ہوجاتا ہے، حکمران جمہوریت کو خطرے کا نام دے کر اپنی کرپشن چھپانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے،امریکی ڈرون حملے سے افغانستان میں امن کے عمل کو سخت نقصان پہنچا ہے، مولانا فضل الرحمان اپنی کرپشن بچانے کے لئے نواز حکومت کی حمایت کر رہے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی نیشنل پریس کلب کے عہدیداروں سے ملاقات میں گفتگو

اتوار 29 مئی 2016 22:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 مئی۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ملک میں بہت بڑا بحران پیدا ہوگیا ، وزیراعظم کی غیر موجودگی میں کوئی متبادل قیادت نہیں ، جمہوریت میں متبادل ہوتا ہے لیکن آمریت میں نہیں، حکومت ٹی او آرز پر نہ مانی تو سڑکوں پر آئیں گے، پانامہ لیکس پر وزیراعظم کی جان کسی صورت نہیں چھوٹے گی، اگر جمہوریت پٹڑی سے اتری تو اس کے ذمہ دار نواز شریف ہوں گے،جب لیڈر ناجائز طریقہ سے پیسہ کماتا ہے تو سارا نظام کرپٹ ہوجاتا ہے،حکمران جمہوریت کو خطرے کا نام دے کر اپنی کرپشن چھپانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے،امریکی ڈرون حملے سے افغانستان میں امن کے عمل کو سخت نقصان پہنچا ہے، مولانا فضل الرحمان اپنی کرپشن بچانے کے لئے نواز حکومت کی حمایت کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو اپنی رہائش گاہ پر نیشنل پریس کلب کے عہدیداروں سے گفتگو کررہے تھے ۔نیشنل پر یس کلب کے وفد نے صدرشکیل انجم اورسیکرٹری عمران یعقوب ڈھلوں کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔اس موقع پرعمران خان نے کہا کہ ملک کو جمہوریت کی بجائے بادشاہت کی طرز پر چلایا جارہا ہے، جمہوری اداروں کو چلنے نہیں دیا جارہا۔ موجودہ بحران خود نواز شریف کا پیدا کردہ ہے۔

جمہوریت میں سڑکوں پر آنا درست ہوتا ہے، یہ فوجی بوٹوں کو دعوت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال میں ملک کو اندرونی اور بیرونی طور پر بہت سنگین بحران کا سامنا ہے، اوپن ہارٹ سرجری کا مطلب ہے کہ وزیراعظم چھ سے آٹھ ہفتوں تک سرکاری فرائض سرانجام نہیں دے سکتے، ایک ماہ وزیراعظم کام نہیں کرے گا تو ملک کیسے چلے گا۔ جمہوریت میں متبادل ہوتا ہے لیکن آمریت میں نہیں۔

ہم پارلیمنٹ کے بجٹ اور مشترکہ اجلاسوں کے دوران یہ سارے معاملات اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بحران تو مسلم لیگ ن کا بحران ہے جس نے متبادل قیادت ہی نہیں رکھی ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے اب پاکستان میں بہت زیادہ سیاسی شعور آگیا ہے، سکول کے بچے بھی سیاسی معاملات جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملہ پر نواز شریف استعفیٰ دے دیتے تو موجودہ بحران پیدا نہ ہوتا۔

یہاں کا پیسہ چوری کرکے باہر چلا جاتا ہے جس سے نقصان ملک کا ہوتا ہے۔ تین سالوں میں پاکستانیوں نے یو اے ای میں سات سو ارب روپے کی جائیدادیں خریدیں جبکہ دیکھا جائے تو ہم نے آئی ایم ایف سے اتنا ہی پیسہ قرض لیا، اگر یہ پیسہ باہر نہ جاتا تو قرض نہ لینا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اسمبلی میں آکر جھوٹ بولتے ہیں، انہیں تو ان کے جھوٹوں پر استعفیٰ دے دینا چاہئے۔

جب لیڈر ناجائز طریقہ سے پیسہ کماتا ہے تو سارا نظام کرپٹ ہوجاتا ہے۔ لیڈر کسی صورت میں جھوٹ بولنے والا نہیں ہوسکتا کیونکہ وہ تو عوام کے پیسے کا رکھوالا ہوتا ہے۔احتجاج جمہوریت کا حسن ہوتا ہے، یہ جب بھی قانون توڑیں گے تو ہم سڑکوں پر آئیں گے، اگر یہ کرپشن اور دھاندلی نہ کریں تو فوج آنے کا خطرہ کیوں موجود ہو۔ اگر یہ بے قصور ہیں تو کیوں ”ٹی او آرز“ سے ڈرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت کو خطرے کا نام دے کر اپنی کرپشن چھپانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے۔ نواز شریف نے ہمارے سوالوں کے جواب دینے کی بجائے پانامہ لیکس پر لیلیٰ مجنوں کے قصے سنانا شروع کردئے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ کے پی کے کی حکومت کی گورننس سب سے بہتر ہے، وہاں پولیس کا نظام تمام صوبوں سے اچھا ہے۔

دو ہزار سولہ میں صوبے میں ہسپتالوں کا نظام بھی ٹھیک کردیا جائے گا۔احتساب کا نیا نظام لارہے ہیں۔ الیکشن اصلاحات کے حوالے سے ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن کی کارکردگی سب کے سامنے ہے، اس پر تو عدلیہ نے بھی 44کمنٹس کئے ہیں جن کو پڑھ لیا جائے تو اس کا پول کھل جائے گا۔ الیکشن کمیشن کو تو اسی وقت مستعفیٰ ہوجانا چاہئے تھا۔

اداروں میں اپنے مرضی کے بندے لانا تو ن لیگ کا پرانا وطیرہ ہے تاکہ اپنے جھوٹ کو بچاسکے۔ یہ نہ تو کبھی میڈیا کو آزاد ہونے دیں گے اور نہ ہی کسی ریگولیٹ ادارے کو آزادانہ کام کرنے دیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کے پی کے اسمبلی نے ڈرون حملے کے خلاف قرارداد پاس کی ہے۔ یہ موجودہ حکومت کی نا اہلی ہے کہ امریکہ یہاں اپنی مرضی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ڈرون حملے سے افغانستان میں امن کے عمل کو سخت نقصان پہنچا ہے، یہ تو چاہتے ہیں کہ پاکستان افغان طالبان کے خلاف بھی جنگ چھیڑ دے جو کسی صورت درست اور پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اپنی کرپشن بچانے کے لئے نواز حکومت کی حمایت کر رہے ہیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات