پڑوسی ملکوں کا اتحاد ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے ، گزشتہ تین بجٹ مزدور دوست نہیں تھے چوتھا بھی مختلف نہیں ہو گا، کسانوں کو تمام چیزوں پر سبسڈی اور ڈیزل ٹیکس فری کر دینا چاہیے ، تعلیم اور صحت کا بجٹ تین گنا بڑھانا چاہیے ،حکومت کو سرکاری ملازمین کی تنخواہ 25سے30فیصد بڑھانی چاہیے ،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشیدشاہ کی پریس کانفرنس

اتوار 29 مئی 2016 22:06

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 مئی۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشیدشاہ نے کہا ہے کہ پڑوسی ملکوں کا اتحاد ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے ، گزشتہ تین بجٹ مزدور دوست نہیں تھے چوتھا بھی مختلف نہیں ہو گا، کسانوں کو تمام چیزوں پر سبسڈی اور ڈیزل ٹیکس فری کر دینا چاہیے ، تعلیم اور صحت کا بجٹ تین گنا بڑھانا چاہیے ،حکومت کو سرکاری ملازمین کی تنخواہ 25سے30فیصد بڑھانی چاہیے ۔

وہ اتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کی بیماری پر منفی سیاست نہیں کرنی چاہیے، وزیراعظم کی صحت کے لئے دعا گو ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی بیماری کی وجہ سے بجٹ منسوخ کرنے کی اجازت دیں گے ، وزیراعظم بیڈ پر ہیں بجٹ پیش کرنے کے لئے حکومت کو بہانے کا موقع نہیں دیں گے، بجٹ قومی امانت ہے جسے پیش کرنا چاہیے ، یہ کہیں نہیں لکھا کہ بجٹ میں وزیراعظم ہو گا تو بجٹ پیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں 25سے30فیصد بڑھانی چاہیے ۔مزدوروں کی تنخواہ کم از کم 20ہزار روپے ہونی چاہیے ۔ کسانوں کو تمام چیزوں پر سبسڈی ،ڈیزل ٹیکس فری کردینا چاہیے ۔ دنیا سے مقابلے کے لئے تعلیم کا بجٹ 3گنا بڑھانا چاہیے ۔ صحت کابجٹ بھی تین گنا بڑھایا جائے ۔ سیلز ٹیکس پاکستان میں سب سیزیادہ ہے۔ ڈیزل پر 10فیصد ٹیکس لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہ بہت کم ہے ،بھارت اور سری لنکا میں ارکان پارلیمنٹ کو دی جانے والی تنخواہ یہاں بھی دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی وزیر خارجہ نہیں ہے پڑوسی ملکوں کا اتحاد ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے ۔