زرداری کی پالیسیاں پرویز مشرف کی پالیسیوں کا تسلسل تھا اور نواز شریف کی پالیسیاں زرداری کی پالیسیوں کا تسلسل ہے،ہم چھوٹے بڑے سب چوروں کا احتساب چاہتے ہیں ،

پانامہ لیکس تو بہت چھوٹی سی بات ہے معاملہ بہت آگے بڑھ چکا ہے،بیوروکریسی اور چھوٹے لیول کے افسران کے گھروں کی قالینوں اور ٹینکیوں سے خزانے برآمد ہورہے ہیں ،ہماری کرپشن فری پاکستان تحریک جاری ہے اگر حکومت نے کرپشن فری پاکستان تحریک کا نوٹس نہیں لیا ، ملک میں کرپشن کے خاتمے کیلئے متفقہ ٹی او آرز پر عملدرآمدنہیں کیاتو پھرعوام کوجھونپڑیوں اور گاؤں گاؤں سے نکال کر اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرونگا،خیبرتاکراچی کامیاب ٹرین مارچ کے بعد دوبارہ ترچ میر کے بیٹوں کے پاس آیا ہوں، اب دوبارہ چترال سے ایک نئے عزم اور جذبے کے ساتھ ایک نئے مارچ کا آغاز کررہاہوں ،انگریز کے وفادار اشرافیہ کے پاس عوام کیلئے کوئی وقت نہیں یہ لوگ اپنے کتوں اور بلیوں کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا پولوگراؤنڈ چترال میں بڑے جلسہ عام سے خطاب

اتوار 29 مئی 2016 21:18

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 مئی۔2016ء) امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ زرداری کی پالیسیاں پرویز مشرف کی پالیسیوں کا تسلسل تھا اور نواز شریف کی پالیسیاں زرداری کی پالیسیوں کا تسلسل ہے،ہم چھوٹے بڑے سب چوروں کا احتساب چاہتے ہیں ،پانامہ لیکس تو بہت چھوٹی سی بات ہے معاملہ بہت آگے بڑھ چکا ہے،بیوروکریسی اور چھوٹے لیول کے افسران کے گھروں کی قالینوں اور ٹینکیوں سے خزانے برآمد ہورہے ہیں ۔

ہماری کرپشن فری پاکستان تحریک جاری ہے اگر حکومت نے کرپشن فری پاکستان تحریک کا نوٹس نہیں لیا ،ملک میں کرپشن کے خاتمے کیلئے متفقہ ٹی او آرز پر عملدرآمدنہیں کیاتو پھرعوام کوجھونپڑیوں اور گاؤں گاؤں سے نکال کر اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرونگا،خیبرتاکراچی کامیاب ٹرین مارچ کے بعد دوبارہ ترچ میر کے بیٹوں کے پاس آیا ہوں اور اب دوبارہ چترال سے ایک نئے عزم اور جذبے کے ساتھ ایک نئے مارچ کا آغاز کررہاہوں ،انگریز کے وفادار اشرافیہ کے پاس عوام کیلئے کوئی وقت نہیں یہ لوگ اپنے کتوں اور بلیوں کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولوگراؤنڈ چترال میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا قبل ازیں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا لواری ٹنل پر پرتپاک استقبال کیا گیا اور ایک بڑے جلوس کی شکل میں چترال لایا گیا لواری ٹنل سے پولوگراؤنڈ تک امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کاعشریت ،سویری ،آیون اوربروز میں روایتی انداز سے استقبال کیا گیا اور پھول اور ٹافیاں نچاور کیں،جلسہ عام سے امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان ،ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ ،ضلعی ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ،سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبرچترالی ،مولانا جمشیداحمد نے بھی خطاب کیا ،امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک پر گذشتہ 68سال سے مسلط حکمران طبقہ عوام کا وفادار نہیں یہ امریکہ کے وفادار ہیں اور انکا ہر فیصلہ اور منصوبہ امریکہ کی خوشنودی کیلئے ہوتے ہیں انکا علاج اور تعلیم باہر انکا کلچر بھی معلوم نہیں یہ لوگ اپنے ملک کا کلچر تک نہیں جانتے اپنے کلچر سے بھی نفرت کرتے ہیں اور انکے پاس دنیا کو چلانے کی صلاحیت نہیں اس لئے ایسے طبقے کو ملک پر حکمرانی کرنے کا کوئی حق نہیں انہوں نے کہا کہ میں نے اس لئے کرپشن فری پاکستان تحریک شروع کی ہے کہ پاکستان میں روزانہ 12ارب سے زیادہ کرپشن ہوتی ہے جو سالانہ چار ہزار تین سو اکیاسی ارب بنتے ہیں انہوں نے کہا کہ جب تک اس کرپشن کا راستہ نہیں روکا جاتا ہرادارے میں کرپشن کا خاتمہ نہیں کیا جاتا پاکستان کا مستقبل محفوظ نہیں کیا جاسکتا ،ہمارے ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں لیکن حکمران طبقے کی کرپشن اور لوٹ کھسوٹ نے ملک کو قرضوں کی زنجیروں میں جکڑاہوا ہے ہمارے آنے والی نسلوں کو بھی آئی ایم ایف اور امریکہ کی قرضوں میں جکڑا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ اگر اس کرپشن کو کنٹرول کیا جائے تو پاکستان کے تمام قرضے ختم ہوسکتے ہیں اور پاکستان کا ترقیافتہ بجٹ دوگنا ہوسکتاہے انہوں نے کہا مسئلہ پانامہ لیکس کا نہیں یہاں پر اشرافیہ کے گھروں میں ہر قالین کے نیچے ایک پانامہ ہے،بلوچستان میں جہاں عوام کے مٹکوں میں پانی نہیں ہوتا وہاں پر سرکاری افسران کے قالینوں اور پانی کی ٹینکیوں اور الماریوں میں لوٹی ہوئی دولت پانامہ لیکس کی شکل میں منظر عام پر آرہا ہے اس لئے میں ان چوروں کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھنا چاہتا ہوں اور اس مقصد کیلئے آپ کو میرا ساتھ دینا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لواری ٹنل منصوبے کو شروع ہوئے گیارہ سال گذرنے کو ہیں اور ہماری ایک نسل تو گذر گئی لیکن لوری ٹنل مکمل نہیں ہوئی، انہوں نے کہا کہ میں نے معاشیات کے ایک طالب علم کی حیثیت سے جائزہ لیا کہ اگر پاکستان میں کرپشن ختم ہو ،وی آئی پی کلچر ختم ہو غیر ترقیاتی اخراجات ختم ہوں توہم پاکستان کے ہر باشندے کو مفت علاج کی سہولت فراہم کرسکتے ہیں ہر پاکستانی کو مفت تعلیم اور ہر بے گھر انسان کو گھر دے سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں کو انوال ہے اس ملک کی اشرفیہ انوال ہے لیکن مسلم لیگ والے خفا ہوتے ہیں کہ آپ ہمارے وزیر اعظم کا نام نہ لیں تو میں کس کا نام لوں انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس تو ایک چھوٹا سا گاؤں ہے اصل کرپشن کا ایک سمندر تو ادھر ہے جو پانامہ لیکس ،وکی لیکس،دبئی لیکس،لندن لیکس،سوئس لیکس کے نام سے مشہور ہے جس میں جماعت اسلامی کے علاوہ تمام سیاستدانوں کے پیسے ہیں جو انہوں نے ملک سے لوٹ کر ان بیرونی ممالک میں منتقل کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسا عدالتی نظام چاہتے ہیں جس میں کرپٹ طبقے کا بلا امتیاز احتساب ہو ،کرپشن میں ملوث افراد کو سزائیں ملے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اور اپوزیشن احتساب کیلئے تیار نہیں ہوئے توپھر میں اپنی قوم سے اپیل کرونگا کہ جھونپڑیوں سے نکلیں ،ہرگاؤں اور شہر سے نکلیں چترال سے لیکر کراچی تک عوام کو کال دونگا کہ اب کوئی اور راستہ نہیں رہا اب اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں ۔