اقتصادی راہداری سے پاکستان کا ایشین ٹائیگر بنے گا چینی سفیر

گوادر پورٹ کی گنجائش میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے اقتصادی راہداری سے توانائی، انفراسٹرکچر اور گوادر پورٹ کی ترقی ممکن ہوگی عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے سن وی ڈونگ کا انٹرویو

اتوار 29 مئی 2016 13:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 مئی۔2016ء) پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ کی گنجائش میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے اور اقتصادی راہداری کے منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کا ایشین ٹائیگر بننے کا خواب پورا ہو جائیگا۔ ایک انٹرویو میں چینی سفیر نے کہاکہ اقتصادی راہداری سے توانائی، انفراسٹرکچر اور گوادر پورٹ کی ترقی ممکن ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ تعاون کے اس لائحہ عمل کے تحت توانائی کے بڑے منصوبے زیر تعمیر ہیں جن سے پاکستان میں توانائی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔اقتصادی راہداری کے اہم منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ شاہراہ قراقرم، لاہور کراچی موٹر وے اور فائبر کیبل کا رابطہ اہم منصوبے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ کی گنجائش میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے اور گوادر فری زونز کی تعمیر کے آغاز کے علاوہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ بھی تعمیر کیا جا رہا ہے۔

سن وی ڈونگ نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری، معاشی، ترقی اور اقتصادی روابط کے حوالے سے پورے خطے کیلئے فائدہ مند ہے۔دوطرفہ تجارت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تجارت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کی سالانہ شرح ترقی 80.03 فیصد ہے۔ ’پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کے لحاظ سے چین سب سے بڑا ملک ہے۔

افغانستان میں امن لانے کے لیے کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہاکہ پاکستان اور چین افغانستان میں امن اور مفاہمتی عمل میں تعاون کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی افواج کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیاب کوششوں پر اس کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مکمل تعاون کرے۔

متعلقہ عنوان :