بلدیاتی اداروں اور ان کے منتخب نمائندوں کو ان کے شایان شان انتظامی اور مالی اختیارات دینے کاعمل اپنی آخری مرحلے میں ہے ،عنایت اﷲ خان

ہفتہ 28 مئی 2016 22:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مئی۔2016ء) وزیر بلدیات خیبر پختونخوا عنایت اﷲ نے کہا ہے کہ بلدیاتی اداروں اور ان کے منتخب نمائندوں کو ان کے شایان شان انتظامی اور مالی اختیارات دینے کاعمل اپنی آخری مرحلے میں ہے جبکہ یکم جولائی 2016ء کے بعد ان کے پاس مطلوبہ فنڈز دستیاب ہوں گے اور وہ عوا می مسائل حل کرنے اور اپنی رٹ قائم کرنے اور منوانے کے قابل ہوں گے ۔

بلدیاتی نمائندے بہت جلد یہ خوشخبری سن لیں گے کہ مالیاتی اختیارات ڈی۔ سی اور اے۔ سی کے بجائے ضلع ناظم ، تحصیل ناظم اور ویلج ناظمین کے پاس ہوں گے۔ ہفتے کے روز چترال میں جماعت اسلامی ۔یوتھ فیسٹول کی اختتامی تقریب اور منتخب ممبران ضلع اور تحصیل کونسل کے ممبران اور ویلج ناظمین کی ایک خصوصی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت 44ہزار بلدیاتی نمائندوں کو نظراندازہرگز نہیں کرسکتا کیونکہ ایک سال ان اداروں کو ایک امید اور وژن کے ساتھ قائم کئے گئے تھے اور ان کے نمائندوں کو وعدے کے مطابق اختیارات نہ دینے پر اگلی الیکشن میں گلے کا طوق بن سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر بلدیات نے کہا کہ اگلے سال کی اے ڈی پی میں بلدیاتی اداروں کے لئے 22کروڑروپے رکھے گئے ہیں جس سے فنڈز کی کمی کا مسئلہ بڑی حد تک حل ہوگا۔ وزیر بلدیات نے یو تھ فیسٹول میں مختلف کھیلوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے اور صحت مند سرگرمیوں کی فروع پر زور دیتے ہوئے کہاکہ نوجوانوں کو متوازن زندگی گزارنے کے لئے مواقع فراہم کرنے ان کے لئے ایسے مشاغل کا اہتمام کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے۔ ان مواقع پر ضلع ناظم مغفرت شاہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ چترال میں گزشتہ سال سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر 5فیصدبھی بحالی نہیں ہوئی۔انہوں نے چترال شہر میں ایک بڑے سپورٹس کمپلیکس بنانے کا بھی اعلان کیا ۔

متعلقہ عنوان :