ٹرین مارچ پشاور سے کراچی پہنچ گیا مگر کرپشن کے خلاف ہماری تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی ،کرپشن فری پاکستان تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ ایک ایک لٹیرے کو پکڑ کر اس سے لوٹی دولت واپس نہیں لی جاتی ،اسٹیٹس کوکی مخالف تمام جماعتوں کے کارکنان متحد ہوکر کرپشن کے خلاف اعلان جہاد کریں ، وہ پاکستان کو کرپشن فری بنانے میں ہمارا ساتھ دیں

امیرجماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق کا پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 28 مئی 2016 21:44

دیر بالا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 مئی۔2016ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے ٹرین مارچ میں بھرپور شرکت پرعوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرین مارچ پشاور سے کراچی پہنچ گیا مگر کرپشن کے خلاف ہماری تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی ۔کرپشن فری پاکستان تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ ایک ایک لٹیرے کو پکڑ کر اس سے لوٹی دولت واپس نہیں لی جاتی اور اسے اقتدار کے ایوانوں سے جیلوں میں منتقل نہیں کیا جاتا۔

69سال سے اقتدار پر قابض اشرافیہ نے اپنی حکمرانی قائم رکھنے کیلئے قوم کو امیر اور غریب میں تقسیم کیا ۔ایک امیروں کا پاکستان ہے جہاں عیش و عشرت ہے اور زندگی کی تمام نعمتیں میسر ہیں جبکہ دوسرا غریبوں کا پاکستان ہے جس میں غربت ،جہا لت ،مہنگائی ،بے روز گاری ،لوڈ شیڈنگ اور بدامنی منہ کھولے پھر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اسٹیٹس کوکی مخالف تمام جماعتوں کے کارکنوں سے اپیل ہے کہ وہ متحد ہوکر کرپشن کے خلاف اعلان جہاد کریں اور پاکستان کو کرپشن فری بنانے میں ہمارا ساتھ دیں ۔

وہ ہفتہ کو اپر دیر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔پریس کانفرنس میں قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اﷲ ،رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ محمد یعقوب خان ،صوبائی امیر مشتاق احمد اور ضلعی ناظم صاحبزادہ فصیح اﷲ بھی موجو دتھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم کو کرپشن اور بدیانتی کے خلاف ایک اتحاد بنا نا ہوگا تاکہ اقتدار پر قابض چوروں اورلٹیروں کا بلا امتیاز احتساب ہو اور معاشرے میں پھیلی بددیانتی کا قلع قمع کیا جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن صرف حکومتی ایوانوں میں ہی نہیں ہر جگہ اپنی جڑیں مضبوط کرچکی ہے ،اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی میں کرپشن کے بڑے بڑے کنگ بیٹھے ہیں جنہوں نے پورے نظام کو یرغمال بنا رکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیاسی و دینی جماعتوں کو اپنے اندر موجود کالی بھیڑوں کو نکال کر دیانتداراور ملک و قوم کے مفاد کو ہر چیز پر ترجیح دینے والی قیادت کو سامنے لانا چاہئے اور عوام کو بھی ایسے لوگوں کا بائیکاٹ کرنا چاہئے جو اقتدار میں آکر دونوں ہاتھوں سے قومی خزانے کو لوٹتے ہیں اور پھر اسی لوٹ کھسوٹ کے اربوں روپے خرچ کرکے دوبارہ الیکشن لڑتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک محنت مزدوری کرکے پاکستانی 18ارب سالانہ پاکستان بھجواتے ہیں مگر بدیانت اشرافیہ اس خون پسینے کی کمائی کو لوٹ کرپاکستان سے باہر منتقل کردیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت اور اپوزیشن کی ٹی او آرز کمیٹی سے با ر بار کہہ رہے ہیں کہ جلد از جلد متفقہ ٹی او آرز لائے تاکہ اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ وہ 29مئی کو چترال میں کرپشن کے خلاف بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کریں گے اور 30مئی کو اسلام آباد میں نوجوانوں کو اکٹھا کرکے کرپشن کے خلاف ایک بڑی تحریک کو منظم کرنے کیلئے قوم کے سامنے آئندہ کا لائحہ عمل رکھیں گے ۔