حکمرانوں کی نا اہلی سے ہمسایہ ممالک نے سی پیک کو ناکام بنا نے کیلئے چاہ بہار کو نیا کاروباری مرکز بنا نے کیلئے کام شروع کر دیا ہے، سینیٹر جہانزیب جمالدینی

دہشتگردی اور انتہا پسندی کی مذمت کر تے ہیں ،حکمرانوں نے مہا جرین کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا ہے ،مرکزی رہنماء بی این پی

ہفتہ 28 مئی 2016 20:55

< p>کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 مئی۔2016ء بلوچستان کے سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ہمارے حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے ہمسایہ ممالک نے سی پیک کو ناکام بنا نے کیلئے چاہ بہار کو نیا کاروباری مرکز بنا نے کیلئے کام شروع کر دیا ہے دنیا جہاں میں دہشتگردی اور انتہا پسندی کی مذمت کر تے ہیں ہمارے حکمرانوں نے مہا جرین کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا ہے کسی بھی غیر ملکی کو شناختی کارڈ بنانے کے حق میں نہیں ہے افغانستان میں ہونیوالے مداخلت بند کی جائے اور افغانستان کو ایک آزاد اور خود مختار ریاست تسلیم کیا جائے بلوچستان میں این ڈی ایس کے دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء وسینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی سرکاری ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سی پیک کو ناکام بنا نے کیلئے ہمسایہ ممالک نے چا ہ بہار کو کامیاب بنا نے کیلئے حالات سازگار کئے جا رہے ہیں افغان مہا جرین کو اب با حفاظت واپسی ہونی چاہئے حقیقی پشتونوں کے شناختی کارڈ فوری طور پر بحال کر کے ان کو اس ملک شہری تسلیم کئے جائے افغانستان کو ہمارے حکمرانوں اور دنیا بھر کے دہشتگردوں نے ملکر تباہی سے دوچار کر دیا اور افغان مہا جرین نے یہاں پر پنا ہ لی انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان کے وسائل صرف بلوچوں کے نہیں بلکہ یہاں رہنے والے تمام اقوام کا ان پر حق ہے بی این پی نفرت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے اور افغانستان میں ہونیوالے مداخلت کا سلسلہ بند ہونا چا ہئے اور افغانستان کوایک آزاد اور خود مختار سیاست تسلیم کیا جائے اور افغانستان کو بہتر بنا نے کیلئے ان پر پاکستان سمیت دنیا بھر کے ممالک رحم کرے اور افغانستان سے پاکستان میں بھی مداخلت بند ہو جانے چاہئے صوبائی وزیر داخلہ میر سر فراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جاری دہشتگردی میں ”را“ اور”این ڈی ایس“ کا ہاتھ ہے اور دونوں ایجنسیوں کے گٹھ جوڑ سے یہاں بے گناہ لو گوں کو مارا جا رہا ہے افغانستان کی سر زمین ہمارے خلاف استعمال ہو رہی ہے افغان مہا جرین سے متعلق دھکے دینے والے الفاظ کے حوالے سے پہلے بھی معذرت کی اور آئندہ بھی معذرت کرینگے تا ہم خیالات کے تردید نہیں کر سکتے اور موقف پر آج بھی قائم ہو مہا جرین کی وجہ سے بلوچ وپشتون عوام مشکل حالات کا سفر کر رہے ہیں اور صوبے میں کا روبار نہ ہونے کے برابر ہے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی رہنماء اور رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے نے کہا ہے کہ یہ ملک ہمارا وطن ہے شناختی کارڈ پشتون عوام کا بنیادی حق ہے اور ہم اس ملک کی سرزمین پر آباد ہے میں افغان ہو اور ہر پشتون افغان ہے اور ہر افغان پشتون نہیں ہے اس سے کوئی انکار نہیں کرے گا پشتونخوامیپ نے کسی غیر ملکی شناختی کارڈ بنانے کے حق میں نہیں ہے یہاں کے پشتون عوام کی شناختی کارڈ بنانے کی بات ہر حال میں کرینگے اور جو لوگ پشتونوں کے شناختی کارڈ بند کر رہے ہیں وہ ملک کے آئین کے خلاف ورزی کر رہے ہیں آج بھی لاکھوں پشتونوں کے افراد کے شناختی کارڈ بلاک ہے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء اور سابق وفاقی وزیر رحمت اللہ کاکڑ نے کہا ہے کہ یہ ملک نہیں تماشہ خانہ ہر غیر ملکی آکر اس ملک میں آباد ہو تے ہیں افغان مہا جرین کے علاوہ دیگر مہا جرین بھی آباد ہے جنرل ضیاء الحق نے اپنی مفادات کی خاطر مہا جرین کو شناختی کارڈ جاری کئے اور جب اپنے مفادات حاصل کر لئے تو اب ان کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :