16 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نوٹسز واپس لینے کے فیصلے سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے طلب گار غائب
ڈالر کے فاضل ذخائر 80 فیصد تک پہنچنے سے امریکی ڈالر کی قدر 106 روپے سے گھٹ کر 105.40 کی سطح پر آگئی ڈالر کی قدر میں فوری کمی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے بروقت فیصلے کے مرہون منت ہے ، ملک محمد بوستان
ہفتہ 28 مئی 2016 20:19
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مئی۔2016ء) ایکسچینج کو جاری کردہ 16 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نوٹسز واپس لینے کے فیصلے سے ہفتے کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے طلب گار غائب رہے۔ جبکہ ڈالر کے فاضل ذخائر 80 فیصد تک پہنچنے سے امریکی ڈالر کی قدر 106 روپے سے گھٹ کر 105.40 کی سطح پر آگئی۔ فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک محمد بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قدر میں فوری کمی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے بروقت فیصلے کے مرہون منت ہے جنہوں نے FBR کی جانب سے دہرے ٹیکس کی نشاندہی پر فوری ہدایات جاری کرتے ہوئے پاکستانی روپیہ کو استحکام بخشا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے وعدہ کیا ہے کہ مالی سال 2016-17 کے وفاقی بجٹ میں ایکسچینج کمپنیوں کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دینے کے علاوہ دیگر ترغیبات کا بھی اعلان کیا جائے گا تاکہ غیرقانونی چینل سے ترسیلات زر کی آمد ورفت کا مکمل خاتمہ ہوسکے اور صرف قانونی چینلز کے ذریعے ورکرر یمیٹنس کا حجم دوگنا ہوسکے۔(جاری ہے)
ملک محمدبوستان نے بتایا کہ وزیرخزانہ کے اس بروقت اقدام سے فری مارکیٹ میں 3 ہفتوں سے جاری خوف وہراس کی فضا ختم ہوگی اور ڈالر کی ڈیمانڈ 100 فیصد گھٹ کر 20 فیصد تک محدود ہوگئی ہے۔
آئندہ بجٹ میں ایکسچینج کمپنیوں کو ٹیکس سے استثنیٰ کے اعلان سے پاکستانی روپیہ کی قدر مزید مستحکم ہوگی جبکہ آنے والے ہفتے میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی واقع ہوگی۔ ملک محمدبوستان نے کہا کہ وفاقی حکومت مقامی ایکسچینج مارکیٹوں کو دنیا کی 400 منی ٹرانسفر کمپنیوں کے ساتھ کاروباری شراکت داری کے معاہدوں کی اجازت دے تو انٹر بینک مارکیٹ میں نہ صرف زرمبادلہ کی طلب میں کمی واقع ہوگی بلکہ 25 سے 30 ہزار خاندانوں کے لیے روزگار کے نئے دروازے کھل جائیں گے جبکہ ایکسچینج کمپنیوں کی ترسیلات زر کی موجودہ 5 ارب ڈالر کا حجم بڑھ کر 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی ایکسچینج کمپنیوں نے گزشتہ 6 سال کے دوران 10 ارب امریکی ڈالر انٹر بینک مارکیٹ میں سرنڈر کیے جس سے حکومت پاکستان کو 60 ارب روپے کی بچت ممکن ہوئی اور ڈالر ودیگر اہم غیرملکی کرنسیوں کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ کی قدر کو استحکام ملا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ FBR سمیت تمام صوبائی ریونیو اتھارٹیز اس شعبے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے غیرضروری ٹیکسوں کے نفاذ اور نوٹسز کے اجراء سے گریز کریں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مقامی ایکسچینج کمپنیوں کو SRB کے جاری کردہ 16 فیصد سیلز ٹیکس کے نوٹسز واپس لینے کی ہدایت کریں تاکہ سندھ میں قائم ایکسچینج کمپنیوں کی خدمات کا معیار بہتر ہوسکے اور SRB سیلز ٹیکس نوٹسزکی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ہیجانی کیفیت ختم ہوسکے۔مزید قومی خبریں
-
ایرانی صدر کی کراچی آمد،سکیورٹی ڈویژن کے 800سے زائد اہلکارتعینات
-
ایبٹ آباد میں پروٹیکٹوریٹ آف امیگرینٹس کا دفتر جون 2024ء سے اپنا کام شروع کر دے گا، اعظم نذیرتارڑ
-
وفاقی حکومت کی طرف سے منڈا، داسو اور دیامر بھاشا ڈیموں کے منصوبوں کی تعمیر پر کام جاری ہے، یہ بروقت مکمل ہونگے، اعظم نذیر تارڑ
-
ای بائیکس پورٹل کے ذریعے 1 لاکھ سے زائد طلبہ نے رجسٹریشن کروالی
-
پتوکی،مسلح ملزمان 22سالہ لڑکی کو اسلحہ کے زور پر اغوا کرکے فرار
-
سعد رفیق کا اپنی پرانی تقریر ایڈٹ کرکے جاری کرنے پر قانونی کارروائی کا اعلان
-
راولپنڈی ،چوری کی وارداتوں میں مطلوب دو ملزمان گرفتار
-
وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی
-
پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغانیوں کی تعداد 5لاکھ 42ہزار سے متجاوز
-
ایران سے سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں 25فیصد کا بڑا اضافہ
-
لاہور : بارش سے بجلی کا ترسیلی نظام متاثر، 46 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے
-
صوبائی وزیر صحت کی زیر صدارت فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کا سینڈیکیٹ اجلاس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.