ہمارے دور حکومت میں 90 ہزار جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ تحقیقات کے بعد منسوخ کئے گئے، عبدالرحمن ملک

ولی محمد کا شناختی کارڈ پہلی بار 2002 میں جنرل مشرف کے دور میں بنا تھا اور ہلاک ہونے تک جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ اس کے پاس تھا،سابق وزیرداخلہ

جمعہ 27 مئی 2016 23:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 مئی۔2016ء) سابق وفاقی وزیرداخلہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماسنیٹر عبدالرحمن ملک نے کہا ہے کہ ان کے دور میں 90 ہزار جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ تحقیقات کے بعد منسوخ کئے گئے۔ افغان مہاجرین کا شناختی کارڈ بننے کا سلسلہ بہت پرانا ہے جو جنرل ضیا کے دور حکومت سے جا ملتا ہے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کواپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ وزیر داخلہ یا سیکرٹری داخلہ خود شناختی کارڈ یا پاسپورٹ کا اجرا نہیں کرتا۔

ان کے دور میں کسی بھی ولی محمد نامی شخص کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ ہونے کی رپورٹ نہیں ملی تھی ورنہ منسوخ کرکے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جاتی۔ انہوں نے کہاکہ ولی محمد کا شناختی کارڈ پہلی بار 2002 میں جنرل مشرف کے دور میں بنا تھا اور ہلاک ہونے تک جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ اس کے پاس تھا ۔

متعلقہ عنوان :