تھر میں ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور سٹاف کی قلت ہے، لوگوں کو بیماریوں سے بچانے کیلئے گھروں میں جا کر ویکسین لگانے کی ضرورت ہے،ایبٹ آباد میں زندہ جلائی گئی لڑکی کے گھر کا جلد دورہ ، لواحقین کی مالی اعانت کروں گا، 2 ماہ میں صوبوں کے چیف سیکرٹریز، پولیس کے سربراہوں اور انتظامیہ سے لے کر ضلعی سطح پر انسانی حقوق کو کمیٹیوں کو فعال کیا جائے گا

چیئرمین کمیٹی کا ایبٹ آباد واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر نے کی تعریف ، ڈی پی اوکیلئے انعام کا اعلان کمیٹی کا پارلیمنٹ لاجز میں ممبر اسمبلی کو چوہے کے کاٹنے کے واقعے کا نوٹس، سی ڈی اے حکام کو پارلیمنٹ لاجز میں چوہوں کے خاتمہ کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت

جمعہ 27 مئی 2016 20:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کامران مائیکل نے کہا ہے کہ تھر میں ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور سٹاف کی قلت ہے، لوگوں کو بیماریوں سے بچانے کیلئے ان کے گھروں میں جا کر ویکسین لگانے کی ضرورت ہے،ایبٹ آباد میں زندہ جلائی جانے والی لڑکی کے گھر کا جلد دورہ کروں گا اور والدین کی مالی اعانت کروں گا، 2 ماہ میں صوبوں کے چیف سیکرٹریز، پولیس کے سربراہوں اور انتظامیہ سے لے کر ضلعی سطح پر انسانی حقوق کو کمیٹیوں کو فعال کیا جائے گا، چیئرمین کمیٹی بابر نواز خان نے ایبٹ آباد میں زندہ جلائی جانے والی لڑکی کے کیس میں ملزمان کو گرفتار کر کے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرنے پر پولیس کی کارکردگی کو سراہا اور ڈی پی او ایبٹ آباد خرم رشید کو 10ہزار انعام کا اعلان کیا، کمیٹی نے پارلیمنٹ لاجز میں ممبر اسمبلی مسرت رفیق کو چوہے کے کاٹنے کا نوٹس لیتے ہوئے سی ڈی اے حکام کو پارلیمنٹ لاجز میں چوہوں کے خاتمہ کیلئے فوری اقدامات کر کے رپورٹ دینے کی ہدایت کر دی۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس کمیٹی چیئرمین بابر نواز کی صدارت میں ہوا۔ چیف سیکرٹری سندھ نے تھر میں پانی کی قلت اور دیگر مسائل کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ کمیٹی نے حکومت سندھ کی جانب سے تھر میں شمسی ٹیوب ویلوں کی تنصیب اور بارش کے پانی کیلئے ڈیموں کے منصوبے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے سفارشات دیں کہ اس طرح کے منصوبے سود مند نہیں ان پر فنڈز ضائع کرنے کے بجائے ٹنل یا پائپ لائن کے ذریعے پانی فراہم کیا جائے۔

کمیٹی وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت پانی کے مسئلہ کے حل کیلئے مشترکہ کوشش کرنے پر زور دیا۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ جولائی میں متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے کیلئے تھر کا دورہ کرے گی۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کامران مائیکل نے کہا کہ بھکی اور تھر کافی کام کیا ہے، ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور سٹاف کی کمی ہے، لوگوں کو گھروں میں جا کر ویکسینیشن کرنے کی ضرورت ہے۔

کمیٹی نے وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی کو لیڈی ہیلتھ ورکرز کی ہنگامی بنیادوں پر تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے اقدامات کرنے کی سفارش کی۔ کمیٹی نے ممبر اسمبلی مسرت رفیق کو پارلیمنٹ لاجز میں چوہے کے کاٹنے کا نوٹس لیا۔ مسترف رفیق نے کہا کہ چوہے نے کاٹ لیا تھا تین ماہ تک ویکسین لگوائی، اراکین کمیٹی نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز چوہوں کا مسکن بنا ہوا ہے، بار بار شکایات کے باوجود سی ڈی اے اس جانب توجہ نہیں دیتا۔

ڈائریکٹر سی ڈی اے ایاز خان نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ پارلیمنٹ لاجز میں چوہے سیوریج لائن کے ذریعے کمروں میں داخل ہوتے ہیں، چوہوں کے داخلے کی جگہوں کو بند کر رہے ہیں۔ ممبر کمیٹی عالیہ کامران نے کہا کہ چین کے بھی کچھ لوگ آئے تھے لیکن چوہوں کو ختم کرنے میں ناکام رہے، اسمبلی کی گیلریوں میں چوہے پھر رہے ہیں۔ کمیٹی نے سی ڈی اے حکام کو ہدایت کی کہ پارلیمنٹ لاجز میں چوہوں کے خاتمے کیلئے فوری اقدامات کرکے رپورٹ کمیٹی کو پیش کی جائے۔

کمیٹی کے چیئرمین بابرنواز خان نے ایبٹ آباد میں لڑکی کو زندہ جلانے کے حوالے سے کیس میں ایبٹ آباد پولیس کی جانب سے ملزموں کی گرفتاری اور کیس کو حل کرنے پر کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا اور ڈی ڈی اوایبٹ آباد کے لئے10ہزار نقد انعام کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک اندھا قتل تھا،پولیس کا نام سنہری حروف میں لکھاجائے گا۔ڈی پی او ایبٹ آباد خرم رشید نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ اس ا ندھے قتل کے قاتلوں کو انجام تک پہنچایا جارہاہے۔

وفاق اورصوبائی حکومت تعاون کررہی ہے،6دن میں اس کیس کو حل کیا ہے،ملزمان کو گرفتارکرکے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا گیاہے۔مقدمہ میں ایس ایچ او مدعی ہیں ،قتل ہونیوالی بچی بہت غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہے ،والد کراچی میں مزدوری کرتاہے اور والدہ قاتلوں کے خوف کی وجہ سے خاموش رہی،اس کے والد کی نوکری کے لئے کوشش کررہے ہیں،قتل ہونے والی بچی کے گھروالوں کو سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے،ایک ملزم مفرور ہے جس کو جلد گرفتارکیا جائے گا۔

کمیٹی نے ملزم کی جلد ازجلد گرفتاری کی ہدایت کی اور فیصلہ کیا کہ کمیٹی قتل ہونے والی بچی کے گھر کا دورہ کرے گی۔وزیرانسانی حقوق کامران مائیکل نے کہا کہ وہ جلد قتل ہونے والی بچی کے والدین سے ملنے کے لئے ان کے گھر جائیں گے اور مالی اعانت کریں گے۔کمیٹی نے وزارت انسانی حقوق کو ڈویژن کی سطح پر کمیٹی فعال کرنے کی ہدایت کردی۔کامران مائیکل نے کہا کہ وہ 2ماہ میں صوبوں کے چیف سیکرٹریوں ،آئی جیز اور انتظامیہ سے مل کر انسانی حقوق کی کمیٹیاں ضلع سطح پر فعال کریں گے۔