قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کا اجلا س میں سیکرٹری داخلہ اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کی عدم شرکت پراظہار برہمی ، احتجاجاً اجلاس ختم کردیا

سیکرٹری داخلہ اور ڈائریکٹر ایف آئی اے آئندہ اجلاس میں شریک نہ ہوئے تو نوٹس جاری کیا جائے گا، کمیٹی کی تنبیہ کمیٹی اجلاس پر لاکھوں روپے اخراجات آئے ہیں، وہ اخراجات بھی ان سے وصول کئے جائیں، اجلاس میں خصوصی طور پر شریک سینیٹر مشاہد اﷲ کااظہار خیال

جمعہ 27 مئی 2016 20:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 مئی۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات نے اجلا س میں سیکرٹری داخلہ اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کر تے ہوئے احتجاجاً اجلاس ختم کردیا، کمیٹی نے سیکرٹری داخلہ اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سیکرٹری داخلہ اور ڈائریکٹر ایف آئی اے آئندہ اجلاس میں شریک نہ ہوئے تو انکے خلاف توہین پارلیمنٹ کا نوٹس جاری کیا جائے گا۔

جمعہ کو کمیٹی کا اجلاس چیئر مین پیر محمد اسلم بودلہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا،اجلاس میں کمیٹی ممبران کے علاوہ، ایڈیشنل سیکر ٹری وزارت اطلاعات صباء محسن ،چیئر مین پیمرا ابصار عالم اور خصوصی دعوت پر سینیٹر مشاہد اﷲ نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سینیٹر مشاہد اﷲ کے بول ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر اٹھائے گئے سوالات پر غور کیا گیا ۔

کمیٹی چیئر مین پیر محمد اسلم بودلہ نے کہا کہ ہم نے بول ٹی وی کی بندش سے متعلق وزارت داخلہ سے پوچھا تھا، مگر انکی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا اور نہ ہی وہ اج اس اجلاس مین آئے ہیں ،کیونکہ وزارت داخلہ اور ایف آئی اے نے بول کے اکاؤنٹس سیل کئے ہیں اسلئے بول ملازمین کی تنخواہوں سے متعلق وہی بہتر جواب دے سکتے ہیں مگر وہ نو ٹس کے باوجود اجلاس مین شریک نہیں ہوئے۔

سینیٹر مشاہد اﷲ نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کو اس اجلاس کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا مگر اس کے باوجود اگر وہ نئی آئے تو انکے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے،اس کمیٹی کے اجلاس پر لاکھوں روپے اخراجات آئے ہیں وہ اخراجات بھی ان سے وصول کئے جائیں۔جس پر کمیٹی نے سیکرٹری داخلہ اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کر تے ہوئے احتجاجاً اجلاس ختم کردیا، کمیٹی نے سیکرٹری داخلہ اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سیکرٹری داخلہ اور ڈائریکٹر ایف آئی اے آئندہ اجلاس میں شریک نہ ہوئے تو انکے خلاف توہین پارلیمنٹ کا نوٹس جاری کیا جائے گا۔(رڈ)

متعلقہ عنوان :