پنجاب میں امسال 5.7 ملین ایکڑ کپاس کے زیرکاشت رقبہ سے 9.5 ملین گانٹھ پیداوار کے حصول کا ہدف مقرر کیا گیا‘ڈاکٹر فرخ جاوید

کپاس کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 21.25 من کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے‘صوبائی وزیر زراعت

جمعہ 27 مئی 2016 20:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 مئی۔2016ء ) صوبہ پنجاب میں امسال 5.7 ملین ایکڑ کپاس کے زیرکاشت رقبہ سے 9.5 ملین گانٹھ پیداوار کے حصول کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ کپاس کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 21.25 من کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ یہ بات صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں کاٹن کراپ مینجمنٹ گروپ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب محمد محمود کے علاوہ وائس چانسلر محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر ڈاکٹر آصف علی، کاٹن کمشنر ڈاکٹر خالد عبداﷲ ،ڈائریکٹر جنرل زراعت (ریسرچ) ڈاکٹر عابد محمود، ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع) ڈاکٹر انجم علی، ڈائریکٹر جنرل زراعت (پیسٹ وارننگ) چوہدری خالد محمود، ڈائریکٹر زرعی اطلاعات محمد رفیق اختر، ڈائریکٹر سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ملتان ساجد مسعود شاہ، کاٹن زون کے چیف انجینئرز انہار، ڈسٹرکٹ آفیسران زراعت، پی سی جی اے، کراپ لائف اور پی سی پی اے کے نمائندوں سمیت ترقی پسند کاشتکاروں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت پنجاب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر جعلی، ملاوٹ شدہ اور غیر معیاری زرعی ادویات اور کھادوں کی فروخت کے خلاف جاری مہم کو تیز کر دیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں محکمہ زراعت پنجاب کے اعلیٰ حکام، پیسٹی سائیڈ اور فرٹیلائزر انسپکٹرزکو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ صوبہ بھر میں زرعی ادویات اور کھادوں میں ملاوٹ کا خاتمہ یقینی بنائیں اورملاوٹ کی شرح کو صفر پر لا نے کے لیے کریک ڈاؤن تیز کریں۔

ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع) نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ زراعت حکومت پنجاب نے کپاس کی کاشت کے تمام اضلاع میں ایک موثر ایکشن پلان پر عمل کے لیے ضلعی آفیسران زراعت (توسیع) اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر زپیسٹ وارننگ پر مشتمل مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ کاٹن زون میں اس سال کے آغاز سے گاؤں کی سطح پر تین مرحلوں میں تربیتی مہم کے دو ران اب تک 29ہزار 715گاؤں کے کل 7لاکھ 18ہزار 751کاشتکاروں کوکپاس کاشت کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے متعلق تربیت دی جاچکی ہے۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل زراعت (پیسٹ وارننگ )چوہدری خالد محمود نے اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ کپاس کے نقصان رساں کیڑوں بالخصوص سفید مکھی اور گلابی سنڈی کے بروقت انسداد اور فصل کی بہتر دیکھ بھال کے لیے ہنگامی مہم شروع کی گئی ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب محمد محمود نے اجلاس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ زراعت حکومت پنجاب کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔

اس لیے حکومت اہم فصلوں خاص طور پر کپاس، گندم اور دھان کی پیداوار میں اضافہ کیلئے موثر منصوبہ بندی کررہی ہے اور اس سلسلہ میں محکمہ زراعت کے مختلف شعبوں کو واضح اہداف دئیے گئے ہیں تاکہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ سے کاشتکار خوشحال ہوں اور ملکی معیشت کو مستحکم بنیادوں پر استوار کیا جاسکے۔ انہوں نے محکمہ کے تمام افسران اور فیلڈ عملہ کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ فیلڈ میں جاکر کاشتکاروں کی رہنمائی کریں اس سلسلہ میں کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

سفارشات مرتب کرنے کیلئے قائم کمیٹی نے آئندہ 15دن کیلئے 11جون تک کپاس کی دیکھ بھال کیلئے کاشتکاروں سے کہا ہے کہ وہ بھر پور پیداوار حاصل کرنے کیلئے کپاس کی بوائی کو جلد از جلد مکمل کرلیں۔ صرف منظور شدہ اقسام کاشت کریں اور ان اقسام کا 8تا 10کلوگرام فی ایکڑ بُر اترا زہر آلود بیج کاشت کریں۔ بی ٹی اقسام کاشت کرنے کی صورت میں 5 تا10 فیصد نان بی ٹی اقسام بھی کاشت کریں تاکہ ضرررساں کیڑوں میں قوت مدافعت پیدا نہ ہو۔

ناغے پُر کرنے کیلئے اس قسم کے بیج کو 6 تا 8 گھنٹے کیلئے بھگو دیں تاکہ پودے جلد اُگ سکیں اور فصل ایک سی نظر آئے۔ کپاس کی کاشت پٹڑیوں پر کریں تاکہ پودوں کی مطلوبہ تعداد 25000 پوری کی جاسکے اور بارشوں کے اثرات کو کم کیا جاسکے۔ پٹڑیوں پر کاشت کی صورت میں 36 گھنٹے کے اندر اندر جڑی بوٹی مار زہر "ٹی" جیٹ نوزل سے سپرے کریں۔ کپاس کی بوائی کے 20 تا 25 دن کے اندر اندر چھدرائی مکمل کرلیں۔

کپاس کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کیلئے کپاس کے کھیت کے اندر اور باہر جڑی بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں اور ترجیحاً گوڈی کریں۔ بوائی کے وقت ڈیڑھ بوری ڈی اے پی یا 4بوری سنگل سپر فاسفیٹ یا 3 بوری نائٹروفاس استعمال کریں۔ جن کاشتکاروں نے بوائی کے وقت فاسفورس کھاد استعمال نہیں کی وہ یہ کھاد پہلی چھدرائی کے بعد بھی استعمال کریں تاکہ جڑوں کی نشونما بہتر ہو۔

کھیلیوں پر کاشت کی صورت میں فصل کو پہلا پانی 3 دن اور باقی پانی 6 دن کے وقفہ سے لگائیں۔ محکمہ کی سفارش کردہ طریقہ کار کے مطابق ہفتہ میں دو بارہ پیسٹ سکاؤٹنگ کریں۔ اگیتی کاشت پر گلابی سنڈی کے حملہ کی صورت میں مدھانی نما اور حملہ شدہ پھول توڑ کر تھیلیوں میں ڈال کر تلف کریں اور مخصوص زہروں کا سپرے 5 دن کے وقفہ سے دو مرتبہ کریں۔ کپاس کی فصل پر ضرر رساں کیڑوں کے حملہ کی صورت میں صبح یا شام کے وقت ہالوکون نوزل سپرے کریں۔

بے موسمی یا زیادہ بارش ہونے کی صورت میں نکاسی آپ کا مناسب انتظام پہلے سے کرلیں۔ کپاس کے کسانوں کی رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کے افسران ،ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسران، ڈسٹرکٹ آفیسران فیلڈ میں موجود ہیں جن کی نگرانی سیکرٹری زراعت، ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع)، ڈائریکٹر جنرل زراعت تحقیق خصوصی طور پر کررہے ہیں۔ کسان اپنے مسائل کے حل کیلئے محکمہ زراعت کی مفت ہیلپ لائن نمبر 0800-15000اور 0800-29000 پر رابطہ کریں۔

متعلقہ عنوان :