پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کا اجلاس، 17 جون کے دھرنے پر غور

15 انتظامی کمیٹیاں قائم، بارز ،انسانی حقوق اور سول سوسائٹی کو دعوت دی جائیگی

جمعہ 27 مئی 2016 20:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 مئی۔2016ء ) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کا اجلاس سینئر مرکزی رہنما ڈاکٹر حسن محی الدین کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔اجلاس میں 17 جون کے یوم شہداء اور مال روڈ پر دھرنے کے حوالے سے تفصیلی غورو خوض کیا گیا اور 15 انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ سپریم کورٹ بار سمیت دیگر بارز کے صدور، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کو سنٹرل کور کمیٹی دعوت دے گی۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ کارکن ایئرپورٹ پر سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا پرتپاک استقبال کریں گے۔ اجلاس میں کور کمیٹی کے ممبران، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور،خواجہ عامر فرید کوریجہ، بریگیڈیئر (ر) محمد مشتاق، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، احمد نواز انجم، نوراﷲ صدیقی، ساجد بھٹی، قاضی فیض الاسلام ،تنویر خان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کا انصاف ہماری لائف لائن ہے۔ یہ صرف عوامی تحریک کے کارکن نہیں تھے یہ پاکستان کے شہری بھی تھے جنہیں 17 جون 2014 کے دن ریاستی ادارے پولیس نے دن دہاڑے گولیوں سے چھلنی کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل جب تک پھانسی کے پھندوں پر نہیں چڑھیں گے ملک میں بے گناہ قتل ہوتے رہیں گے۔ اجلاس میں ٹی او آرز کمیٹی کی کارکردگی اور سنجیدگی پر کڑی تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ اگر وزیراعظم اور ان کے بچوں کے نام ٹی او آرز میں شامل نہیں کرنے تو پھر احتساب کا کیا کرنا ہے۔

خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ اپوزیشن کی نرمی اور حکومت کی ہٹ دھرمی سے عوام تشویش میں مبتلا ہیں۔ خواجہ عامر فرید کوریجہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے خط کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔ اجلاس میں لوڈشیڈنگ میں اضافہ اور پانی کی قلت کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی ۔