حکومت پاکستان امریکی ڈرون حملے کے معاملے کو اقوام متحدہ اور اوآئی سی کے اجلاس میں اٹھائے‘میاں مقصوداحمد

پاکستان کو امریکی امدادکو ٹھکرادینا چاہئے اور ملکی وسائل پرانحصار کرنا چاہئے‘ امیر جماعت اسلامی پنجاب کی عوامی وفود سے گفتگو

جمعہ 27 مئی 2016 20:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 مئی۔2016ء ) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ حکومت پاکستان بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے پر امریکہ سے شدیداحتجاج کرے اور اس معاملے کو اقوام متحدہ اور اسلامی سربراہی کانفرنس کے اجلاس میں اٹھایاجائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستانی سرزمین پر امریکی ڈرون حملہ ملکی سلامتی اور خود مختاری پر حملے کے مترادف ہے۔حکومت پاکستان اخلاقی جرات کامظاہرہ کرے اور امریکہ سے بھیک میں ملنے والی 50کروڑ ڈالر کی امداد کوٹھکرادیا جائے۔انہوں نے کہاکہ امریکہ پاکستان کو چند ٹکوں کے عوض اپنا غلام بناناچاہتا ہے۔پاکستانی قوم عزت اور وقار سے جینا جانتی ہے۔

(جاری ہے)

غیر ملکی امداد کی بجائے ہمیں اپنے قومی وسائل پر انحصار کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ خطے میں امریکہ بھارت گٹھ جوڑ کامقصد پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کوناکام بنانا ہے۔امریکہ بھارت کی جنوبی ایشیا میں چوہدراہٹ قائم کرنا چاہتاہے۔وہ ہرگز نہیں چاہتاکہ پاکستان اور چین مل کر خطے میں مرکزی کردار اداکریں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کو اپنے ہمسایہ اسلامی ممالک افغانستان اور ایران سے اپنے تعلقات کو زیادہ بہتر اور مضبوط بناناچاہئے۔

امریکہ ہندوستان کے زریعے ایران اور افغانستان کو بھی ہم سے دور کرنے کی پالیسی پر عمل پیراہے۔میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت کو تین سال گزرچکے ہیں مگر آج بھی ہماری کوئی واضح خارجہ پالیسی نہیں ہے۔افسوس کی بات یہ ہے کہ تین سالوں میں پاکستان کا وزیرخارجہ کابھی تقرر نہ ہوسکا۔انہوں نے کہاکہ ملکی اور قومی مفاد میں خارجہ پالیسی کو ازسرنوتشکیل دینا چاہئے اورامریکہ سے دوستی کی بجائے اسلامی ملکوں اور چین سے تعلقات کے دائرہ کار کووسیع کرنا چاہئے۔