اپنی سرزمین کو پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ایران

ایران خود دہشت گردی کا شکار ہے،طالبان کو عالمی قوتوں کی سرپرستی حاصل ہے،ایرانی سفیر خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ،دہشت گردی اور منشیات کی لعنت کے خاتمے کیلئے پاکستان اور ایران کو مل کر کام کرنا ہوگا،پاکستان کو75 میگاواٹ بجلی فراہم کررہے ہیں، مستقبل میں ایک ہزار تک فراہم کریں گے ،گیس منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کو انتہائی سستی گیس ملے گی ، ایران اورسعودی عرب کے مابین کشیدگی خطے کے مفاد میں نہیں،سیمینار سے خطاب

جمعہ 27 مئی 2016 19:00

اپنی سرزمین کو پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ایران

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 مئی۔2016ء) پاکستان میں تعینات ایران کے سفیرمہدی ہنردوست نے افغان طالبان کے سابق امیر ملا اختر منصور کی ایران میں موجودگی کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی سفیر نے کہا کہ طالبان کواپنی سرزمین کسی صورت پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،گوادر اور چاہ بہار سسٹرز پورٹس ہیں ، چاہ بہار اب ایک بین الاقوامی پورٹ بن رہی ہے چاہ بہار میں دنیا کے متعدد ممالک کے لوگ آ کر کاروبار کر رہے ہیں، ایران پاکستان کا آزمایا ہوا دوست ہے ،ہم 16 برسوں سے طالبان کی مخالفت کررہے ہیں،انہوں نے ماضی میں ایرانی سفارت کاروں کو قتل کیا،پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے پاکستان کو سستی گیس ملے گی، ایران اورسعودی عرب کے درمیان پیدا ہونے والے کشیدگی دونوں ممالک اور عوام سمیت پورے خطے کے مفاد میں نہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں پاک ایران تعلقات پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔ مہدی ہنر دوست نے کہا کہ ایران پاکستان کا آزمایا ہوا دوست ہے ایران اپنی سرزمین کسی کو بھی پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا لیکن کچھ لوگ پاکستان اورایران کے تعلقات خراب کروانا چاہتے ہیں۔ گوادراورچاہ بہار کی بندرگاہیں ایک دوسرے کی حریف نہیں بلکہ دوست ہیں،چاہ بہار میں دنیا کے متعدد ممالک کے لوگ آ کر کاروبار کر رہے ہیں۔

افغان طالبان کے سابق امیر ملا اختر منصور کی ایران میں موجودگی کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران کسی صورت طالبان کواپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران خود طالبان کی دہشت گردی کا شکار رہا ہے، طالبان نے ماضی میں ایرانی سفارت کاروں کو قتل کیا، طالبان کو بعض عالمی قوتوں کی سرپرستی حاصل ہے،ملا منصورجیسے شخص کی کبھی حمایت نہیں کر سکتے، ہم 16 برسوں سے طالبان کی مخالفت کررہے ہیں اس کے بارے میں خبریں آئی کہ وہ ایران سے پاکستان آیا ،وہ بھی ایران نہیں گئے،چاہ بہار منصوبے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چاہ بہار اب ایک بین الاقوامی پورٹ بن رہی ہے چاہ بہار میں دنیا کے متعدد ممالک کے لوگ آ کر کاروبار کر رہے ہیں،چاہ بہار پورٹ کے حوالے سے پاکستان اور چین کے ساتھ معاہدے کا انتظار کرتے رہے اور وہ نہ ہونے کی صورت میں بھارت کے ساتھ معاہدہ کیا گیاہے،اور یہ منصوبہ پاکستان کے خلاف نہیں بلکہ خطے کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑنے کا منصوبہ ہے۔

بھارت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بھارت یران کا دوست ملک ہے اور جس وقت ایران پر عالمی پابندیان تھیں تو اس وقت دنیا میں ایک ہی ملک تھا جو ایران سے تیل خریدتا تھا،ایران کے سرحد کے قریب پکڑے جانے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایران کے صدر جب پاکستان کا دورہ کر رہے تھے اس حوالے سے میڈیا کی جانب سے ایران پر الزامات لگائے گئے انہوں نے کہا کہ ایران کسی بھی صورت اپنی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے سکتا۔

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق ایرانی سفیرنے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے لیے بہت اہم ہے، اس سے پاکستان کو سستی گیس ملے گی، ایران منصوبے پراپنے حصے کا کام ختم کرچکا ہے اور اس کے لیے اس نے 2ارب ڈالرخرچ کئے۔ اب ہم پاکستان کی جانب سے منصوبے کی تکمیل کے منتظرہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ایران پاکستان کو 75میگاواٹ بجلی فراہم کر رہا ہے، مستقبل میں ایران پاکستان کو ایک ہزار میگاواٹ تک بجلی فراہم کرے گا،انہوں نے عندیہ ظاہر کیا کہ پاک ایران مشترکہ اکنامک کمیشن کا اجلاس جلد ہوگا۔

خطے میں کشیدگی کوخطرناک قرار دیتے ہوئے ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرح ایران کو بھی دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا ہے، دونوں ممالک کومنشیات کی لعنت کا مسئلہ بھی درپیش ہے، جس کے لیے ملکرکام کرناہوگا، خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔مہدی ہنردوست نے کہا کہ ایران اورسعودی عرب کے درمیان تناوٴ دونوں ممالک کے عوام اور خطے کے مفاد میں نہیں، ہم تناوٴ کے خاتمے کی ہرکاوش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔