درآمدات پر 0.9فیصد ڈیوٹی کا نفاذ ، پہلے دن درآمدات میں 75 فیصد کمی

جمعہ 27 مئی 2016 12:47

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 مئی۔2016ء) صوبائی حکومت کی طرف سے درآمدات پر 0.9فیصد ڈیوٹی کے نفاذ سے صرف پہلے دن درآمدات میں 75 فیصد کمی ہوئی جبکہ مزید 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور اگر اس فیصلے کو فوری طور پر واپس نہ لیا گیا تو درآمد و برآمدات کا سلسلہ مکمل طور پر بند ہو جائیگا، پنجاب کے درآمدی اور برآمدی تاجر پہلے کراچی اور پھر پنجاب میں دوہرے ٹیکس دے رہے ہیں جبکہ اس نئی درآمدی ڈیوٹی سے صورتحال مزید ابتر ہو جائیگی یکطرفہ ڈیوٹی کے نفاذ کے خلاف 2دن کیلئے جزوی جبکہ سوموار سے مطالبات کی منظوری تک مکمل ہڑتال کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔

اس سلسلہ میں آج فیصل آباد ڈرائی پورٹ ٹرسٹ کے چیئرمین شیخ مختار احمد کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس ہوا جس میں سیالکوٹ ڈرائی پورٹ کے چیئرمین خاور خواجہ اور ملتان ڈرائی پورٹ کے علاوہ آل پاکستان کلیئرنگ ایجنٹس ایسو سی ایشن کے امجد چوہدری نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پنجاب حکومت کے یکطرفہ فیصلے کے نتیجہ میں ہونے والے منفی اثرات کا جائزہ لیا گیا اور یہ بات خاص طور پر نوٹ کی گئی کہ اس سے صوبے سے درآمد و برآمدات کا سلسلہ مکمل طور پر ختم ہو جائیگا اور ملکی صنعتوں کو نئے بحران کا سامناکرنا پڑے گا۔

فیصل آباد ڈرائی پورٹ ٹرسٹ کے چیئرمین شیخ مختار احمد نے کہا کہ ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال کے پیش نظر تاجر درآمدات پر کسی بھی قسم کی اضافی ڈیوٹی یا ٹیکس قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مالی سال کے اختتام پر جبکہ نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاری کی جارہی ہے اس قسم کے یکطرفہ فیصلہ سے نہ صرف درآمدات و برآمدات متاثر ہونگی بلکہ اس سے حکومت اور تاجروں میں بد اعتمادی بھی بڑھے گی۔

انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد ڈرائی پورٹ نجی شعبہ میں قائم کی جانے والی اہم ترین پورٹ ہے۔ ابتداء میں یہ پورٹ روزانہ 5 ہزار ماہانہ سے بھی زائد کنٹینرز ہینڈل کر تی تھی مگر بیورو کریسی کے منفی ہتھکنڈوں کی وجہ سے یہ پورٹ بند ہونے کے قریب تھی۔ تاہم ان کو دوبارہ بحال کرنے کیلئے ممتاز صنعتکار شیخ مختار احمد نے انقلابی اقدامات اٹھائے جس کے تحت 24 گھنٹوں میں برآمدی کنٹینرز کراچی پورٹ پر پہنچانے کا خصوصی بندوبست کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس اقدام کی وجہ سے اس پورٹ کی بحالی کی امید پیدا ہوگئی تھی مگر اب اچانک پنجاب حکومت نے درآمدی کنٹینروں پر .9 فیصد کے حساب سے درآمدی ڈیوٹی عائد کرکے ایک دفعہ پھر اس کونئے بحران میں جھونک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ڈیوٹی کے نفاذ سے قبل نہ تو کسی بھی سٹیک ہولڈرسے مشاورت کی گئی ہے اور نہ ہی ان کو اعتماد میں لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر اور فیصل آباد کی تاجر برادری نے حکومت کی طرف سے ایسے یکطرفہ اقدامات کی ہمیشہ مخالفت کی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے نہ صرف تاجر برادری کیلئے نئے مسائل پیدا کئے جاتے ہیں بلکہ خود حکومتی اہداف اور مقاصد بھی حاصل نہیں ہوتے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فور ی طور پر 0.9فیصد درآمدی ڈیوٹی کی واپسی کا دو ٹوک اعلان کرے تا کہ درآمدو برآمدات کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری رہ سکے۔۔ فیصل آباد میں ہونے والے اس اجلاس کے حوالہ سے انہوں نے بتایا کہ صوبے کی تینوں ڈرائی پورٹس نے ابتدائی طور پر پہلے2 دن کیلئے جزوی طور پر صوبے کی تمام ڈرائی پورٹس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سوموار سے مطالبات تسلیم ہونے تک مکمل ہڑتال کی جائیگی۔

آل پاکستان کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے امجد چوہدری نے بھی پنجاب حکومت کے اس یکطرفہ اقدام کی مذمت کی اور کہا کہ اگر درآمدات بند ہوئیں تو برآمدات پر منفی اثر پڑنے کے علاوہ صنعتوں کو بھی فاضل پرزوں کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا لہٰذا حکومت کو چاہیئے کہ وہ فوری طور پر درآمدات پر نافذ کی جانے والی ڈیوٹی کو واپس لینے کا اعلان کرے ۔ اجلاس میں درآمدات اور برآمدات سے متعلقہ دیگر شعبوں کے منتخب نمائندوں نے بھی شرکت کی اوراس ڈیوٹی کے خلاف جدو جہد میں اپنے بھرپور تعاون کایقین دلایا۔