پا کستان ورکرکنفیڈر یشن بلوچستان کے زیر اہتمام وفاقی بجٹ میں مزدوروں کی تنخواہوں میں 300 گنا اضافہ کرنے کیلئے ریلی

جمعرات 26 مئی 2016 22:52

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مئی۔2016ء ) پاکستان ورکرکنفیڈر یشن بلوچستان کے زیر اہتمام وفاقی بجٹ میں مزدوروں کی تنخواہوں میں% 300 گنا اضافہ کرنے ،بلوچستان کے ٹیکنیکل و درجہ چہارم کے ملازمین کو ٹائم سکیل ،اپ گریڈیشن اور ہاؤس ریکوزیشن کی فراہمی ،ریٹائرڈ اور فوت شدہ ملازمین کے لواحقین کوٹہ کی بحالی اور ینگ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اور بی ڈی اے کے مزدوروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے سلسلے میں میٹروپولیٹن کارپوریشن سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی مختلف شاہراہوں سے ہوتی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے پہنچ کر احتجاجی مظاہرے کی شکل اختیارکرگئی ،احتجاجی مظاہرے سے صوبائی صدر عبدالسلام بلوچ پاکستان ورکرز فیڈریشن کے مرکزی کو آرڈینیٹر اور خیبر پختونخواہ کے رہنماء شوکت انجم صوبہ سندھ کے رہنماء حاجی غلام اصغر اور کنفیڈریشن کے صوبائی جنرل سیکریٹری علی بخش جمالی و دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے حالیہ بجٹ سے پہلے حکمرانوں نے اپنی تنخواہوں و دیگر مراعات میں تین سو گناہ اضافہ کیا ہے جبکہ ملک کے کچلے ہوئے محنت کش ومزدور طبقہ دو وقت کی روٹی کے لیے محتاج ہیں۔

(جاری ہے)

غریب محنت کش عوام تاریخ کے بد تر ین بھوک و افلاس کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔ مگر ہمارے ملک میں ایک بھی باضمیر عوامی نمائندہ موجود نہیں ہے کہ وہ عوام کی حالت پر نظر ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء و اراکین اسمبلی بڑے بڑے جاگیر دار سرمایہ دار اور شوگر ملوں و کارخانوں اور اربوں روپے کے بینک بیلنس کے مالک ہیں ۔ لیکن ان نام نہاد حکمران و عوامی نمائندے عوام کے ترقی وخوشحالی کے لئے اصلاحات لانے اور پسے ہوئے غریب محنت کشوں کی تنخواہوں ودیگر مر عات میں اضافہ کرنے کے بجائے اپنے تنخواہوں ودیگر مرعات میں اضافہ کی قرار داد پاس کی ہے جو انتہائی شرم ناک اقدام و عمل ہے ۔

مزدور رہنماؤں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ حالیہ وفاقی بجٹ میں حکمرانوں کی طرح مزدوروں کی تنخواہوں میں بھی 300 گناہ اضافہ کیا جائے ۔ بلوچستان کے تمام ٹیکنیکل و درجہ چہارم کے ملازمین کو سول سیکریٹریٹ ٹیچرز ، پیرا میڈکس اور کلریکل اسٹاف کی طرح ٹائم سکیل ، اپ گریڈیشن ،ہاؤس ریگوزیشن دیا جائے ۔ بلوچستان کے ریٹائرڈ اور فوت شدہ ملازمین کے لواحقین کوٹہ کو وفاق اور دیگر صوبوں کی طرح بحال کیا جائے اور کنفیڈریشن کی جانب سے مزدوروں اجتماعی مطالبات پرمشتمل پیش کردہ17 نکاتی مطالبات پر فوری عمل درآمد کیا جائے ۔

مزدور رہنماؤں نے صوبائی حکومت پر واضع کر دیا کہ بلوچستان کے محنت کشوں کے پہلے سے حاصل اور تسلیم شدہ دیرینہ بنیادی مسائل حکومت بلوچستان کو پیش کیا ہے ۔ اور ہم مزدور مسائل با مقصد مزاکرات کے زریعے حل کرنا چاہتے ہیں ۔ اگر صوبائی حکومت مزدوروں کے بنیادی مطالبات پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا تو بلوچستان کے محنت کش اپنے حقوق کے حصول کی خاطر صوبہ بھر میں مکمل ہڑتال تالہ بندی تادممرگ بھوک ہڑتال جیسے سنگین اقدام اٹھانے سے بھی گریز نہیں کرینگے اور مزدور رہنماوں نے اس موقع پر علان کیا کہ 31 مئی کو بلوچستان بھر کے تمام اضلاع میں احتجاجی جلسہ ومظاہرہ کئے جاینگے۔

احتجاجی جلسے کے موقع پر مزدور رہنماؤں نے ینگ ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل اور بی ڈی اے کے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا اور ڈاکٹروں کی احتجاجی تحریک مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے فوری مطالبہ کیا کہ ڈاکٹروں ، پیرا میڈیکس ، اور بی ڈی اے کے مزدوروں کے مطالبات کو فوری طور پر حل کیا جائے ۔ مزدور رہنماؤں نے کہا اگر صوبائی حکومت ڈاکٹروں و پیرا میڈیکل کے مزدوروں کے خلاف کسی طرح کا ریاستی طاقت استعمال کرنے کی کوشش کی تو بلوچستان کے محنت کش پورے صوبے میں سخت اقدام اٹھانے سے گریز نہیں کریگی۔

متعلقہ عنوان :