ملی یکجہتی کونسل نے امریکی ڈرون حملے کو پاکستان کی سالمیت اور جغرافیائی حدود پر حملہ قرار دیدیا ‘ آج یوم سیاہ منانے کا اعلان

ملکی سا لمیت کو درپیش خطرات فرقہ وارانہ اہم آہنگی کے جذبات کے فروغ مختلف مسالک کے درمیان اعتماد اور تعاون کی فضا پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا جائیگا ‘ صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر زبیر، سراج الحق ، مولانا محمد احمد لدھیانوی ، سینیٹر حافظ حسین احمد ، مولانا عبدالغفار روپڑی اور لیاقت بلوچ کا مشترکہ بیان

جمعرات 26 مئی 2016 22:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مئی۔2016ء) ملی یکجہتی کونسل نے بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے کو پاکستان کی سالمیت اور جغرافیائی حدود پر حملہ قرار دیتے ہوئے آج ( جمعہ ) کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا ۔ ملکی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر زبیر، سینیٹر سراج الحق ، مولانا محمد احمد لدھیانوی ، سینیٹر حافظ حسین احمد ، مولانا عبدالغفار روپڑی اور جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر امریکی ڈرون حملوں کے خلاف ملی یک جہتی کونسل 27مئی کو ملک بھر میں یوم سیاہ منائے گی اور اسی روز خطبات جمعہ میں ملکی سا لمیت کو درپیش خطرات فرقہ وارانہ اہم آہنگی کے جذبات کے فروغ مختلف مسالک کے درمیان اعتماد اور تعاون کی فضا پیدا کرنے ضرورت پر زور دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ڈرون حملے ملک کی خود مختاری اور سا لمیت پر براہ راست حملہ ہیں اگر انہیں روکنے کی کوشش نہ کی گئی تو ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہو جائے گی ۔ ملی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں نے بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے کو پاکستان کی سا لمیت اور جغرافیائی حدود پر حملہ قرار دیا اورکہا کہ حکمرانوں نے چند ڈالروں کی بھیک کے لئے پاکستان کا وقار دنیا بھر میں داؤ پر لگا دیا ہے ۔

امریکہ جب چاہتا ہے ہماری فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جس کو چاہتا ہے ،نشانہ بناتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر حکمرانوں کے اندر کوئی غیرت اور حمیت ہوتی تو وہ امریکہ سے نہ صرف شدید احتجاج کرتے بلکہ اس سے تعلقات توڑنے کی دھمکی بھی دیتے مگر امریکی کاسہ لیس حکمران دم سادھے بیٹھے ہیں،امریکی خوف سے تھر تھر کاپتے حکمرانوں نے قومی غیرت کا جنازہ نکال دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی مساجد میں آئمہ اور خطیب امریکی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے قوم کومتحد ہو کر امریکی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کریں گے۔ انہوں نے امریکی حملوں کو ملک کی نظریاتی اور جغرافائی سا لمیت پر حملہ قراردیا اورکہا کہ کوئی بھی آزاد اور خود مختار ملک اپنی حدود کی اس طرح پامالی کو برداشت نہیں کرتامگر ہمارے حکمرانوں کی زبانیں گنگ ہوچکی ہیں۔

انہوں نے حکمرانوں کی طرف سے ان حملوں کاسدباب نہ کرنے اور اس کے خلاف واضح موقف اختیار نہ کرنے پرسخت حیرت کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی حدودکے اندر مجرموں کو پکڑنا اور سزا دینا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے ۔ حکومت پاکستان چند ڈالروں کے عوض امریکہ کے آگے بھیکی بلی بنی ہوئی ہے جو ایک ایٹمی طاقت رکھنے والے ملک کے شایان شان نہیں ہے ۔