قدرتی وسائل سے مالا مال پاکستان کا مستقبل روشن ہے، پانچ سال میں پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تجارت کا حجم تین سو فیصد سے زائد ہوگیا، قونصل جنرل انڈونیشیا ہادی سنتوسو

جمعرات 26 مئی 2016 19:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 مئی۔2016ء) انڈونیشیا کے قونصل جنرل ہادی سنتوسو نے کہا ہے کہ قدرتی وسائل سے مالا مال پاکستان کا مستقبل روشن ہے، پانچ سال میں پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تجارت کا حجم تین سو فیصد سے زائد ہوگیا ہے اس حجم کو بڑھانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ وفاق ایوانہائے صنعت و تجارت کے دورے کے موقع پر ہادی سنتوسو نے کہا کہ2010ء میں دو طرفہ تجارت کا حجم70 کروڑ ڈالر تھا جبکہ2016ء میں بڑھ کر2.3 ارب سے تجاوز کرگیا ہے۔

انڈونیشیا کے قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین سفارتی اور سیاسی تعلقات مثالی رہے ہیں لہذا تجارتی تعلقات کے فروغ اور اس میں وسعت کے لئے ایف پی سی سی آئی کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا کی حکومت پاکستانی تاجروں کو زیادہ سے زیادہ سہولتوں کی فراہمی میں دلچسپی رکھتی ہے تاکہ دونوں برادر ممالک کے درمیان ہم آہنگی میں اضافہ ہو۔

(جاری ہے)

ہادی سنتوسو نے کہا کہ انڈونیشیا تجارت کے ساتھ تعلیم، سیاحت، ثقافت، سائنس و ٹیکنالوجی میں بھی باہمی تعاون کا خواہاں ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر شیخ خالد تواب نے انڈونیشیا کی حکومت کی جانب سے تجارت کے فروغ کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھی انڈونیشیا کے ساتھ تجارت بڑھانے کا خواہشمند ہے، تجارتی حجم اور دیگر شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لئے ایف پی سی سی آئی اپنا کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہونگے۔ اس موقع پر انڈونیشیا کے وائس قونصل نے فیڈریشن کے عہدیداروں اور سینئر ارکان کو پاکستان اور انڈونیشیا کے تجارتی تعلقات اور اور ان میں ممکنہ وسعت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ہادی سنتوسو کے ایف پی سی سی آئی دورے کے موقع پر نائب صدر ارشد فاروق ، کمال اے محمودی اور دیگر اراکین بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :