رعایتی ایس آر اوزختم اور 160ارب کے اضافی ٹیکسوں کی منظوری تشویشناک ہے‘راجہ وسیم حسن

جمعرات 26 مئی 2016 16:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مئی۔2016ء)انجمن تاجران لوہا مارکیٹ شہید گنج (لنڈا بازار)لاہورکے نائب صدرراجہ وسیم حسن نے وفاقی بجٹ میں رعایتی ایس آر اوز ختم اور 160ارب کے اضافی ٹیکسوں کی منظوری کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رعایتی ایس آر اوز کے خاتمہ اور160ارب کے اضافی ٹیکسوں کا تمام تر بوجھ صنعتی شعبہ پر پڑے گا جس کے باعث صنعتوں کی پیداواری لاگت بڑھے گی اور پیداواری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کے ساتھ یہ تمام تر بوجھ عام صارفین تک منتقل ہوجائے گا ۔

انہوں نے وفاقی بجٹ میں صنعتی صارفین کیلئے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اورکمرشل بجلی کے استعمال پر سیلز ٹیکس کی 9روپے سے بڑھا کر12روپے فی یونٹ کرنے کے فیصلہ کو انڈسٹریز کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مہنگی بجلی کے باعث ملکی برآمدات متاثر ہونگی اور ملکی برآمدات میں کمی واقع ہوگی اور تجارتی خسارہ میں اضافہ ہوگا اس لیے حکومت صنعتی مقاصد کیلئے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی بجائے کمی کرے۔

(جاری ہے)

راجہ وسیم حسن نے کہا کہ کہا ہے کہ ٹیکسوں کی تعداد میں کمی اور ٹیکس اصلاحات سے ہی ٹیکس نیٹ میں اضافہ ممکن ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت مالی بحرا ن کے باعث آئی ایم ایف جیسے اداروں سے ان کی شرائط پر قرضے حاصل کرتی ہے جس کے باعث انڈسٹریز اور تاجر برادری پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیلئے ساز گار ماحول فراہم کرے اور بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی کی جائے ۔