ڈاکٹر جمال ناصر کا امریکی ڈرون حملے پر چوہدری نثار علی خان کے جراتمندانہ اور دو ٹوک موقف پر خراج تحسین پیش

بدھ 25 مئی 2016 22:52

اسلام آباد ۔ 25 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 مئی۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے راہنما ڈاکٹر جمال ناصر نے امریکی ڈرون حملے سے پیدا ہونے والی صورت حال پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے جراتمندانہ اور دو ٹوک موقف پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کی آزادی، خودمختاری اور سالمیت کے بارے میں انہوں نے امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے جن حقائق کی نشاندہی کی ہے وہ بین الاقوامی قوانین اور عالمی انصاف کے تقاضوں کے عین مطابق ہیں اور کسی بھی ملک کی خودمختاری کو اس طرح چیلنج نہیں کیا جاسکتا جس طرح پاکستان میں ملا منصور کو نشانہ بناکر کیاگیا ہے۔

ڈاکٹر جمال ناصر نے ایک بیان میں کہاکہ وزیر داخلہ نے ڈرون حملے کو گہری سازش سے تعبیر کرکے معروضی حالات و واقعات کومدلل انداز میں پوری تفصیل کے ساتھ دنیا پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے مذاکرات اور امن کی راہ کوئی رکاوٹ نہیں تھی اور مذاکرات کامیابی سے پائیدار امن کی راہ نکالی جاسکتی تھی لیکن امریکی کارروائی سے پاکستان کے لئے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر جمال ناصر نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ضرب عضب کے دوران افواج پاکستان کی قربانیوں کا ذکر تے ہوئے دہشت گردوں کا راستہ روکنے کیلئے چوہدری نثار علی خان نے وزارت داخلہ کی طرف سے اٹھائے گئے سخت اقدامات پر روشنی ڈالی اور یہ واضح کیا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن قائم کرنے اور دہشت گردی کی ہر کاروائی سے نمٹنے کے لئے تمام سیکورٹی ادارے چوکس ہیں لیکن امریکہ کی جانب سے ہونے والی کارروائی نے پاکستان کے امن مشن کو نقصان پہنچاہے۔

ڈاکٹر جمال ناصر نے کہاکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کھل کر پاکستان کے موقف کو واضح کیا ہے اور امریکی قیادت کو یہ باور کرایا ہے کہ امن مذاکرات کی عین کامیابی کے وقت پہلے ملا عمر کے انتقال کی خبر لیک کی گئی اور اب ایک بار پھر ایک ایسے وقت میں تحریک طالبان کے سربراہ کو اس وقت ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ پاکستان میں تھے ایک سوچی سمجھی کا نتیجہ ہو سکتا ہے ۔ ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ نے اپنی پریس کانفرنس میں پاکستانی عوام کی امنگوں کی ترجمانی کی ہے۔