کرپشن کیس،سا بق مشیر خزا نہ میر خا لد لا نگو کی درخواست ضما نت قبل از گرفتا ری خا رج ،نیب نے گرفتار کرلیا

بدھ 25 مئی 2016 22:48

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مئی۔2016ء ) بلو چستان ہا ئی کو رٹ کے جسٹس جنا ب جسٹس جما ل خان مندوخیل اور جسٹس جنا ب جسٹس محمد ہا شم خان کا کڑپر مشتمل ڈویژن بنچ نے سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان کی کرپشن کیس میں سا بق مشیر خزا نہ میر خا لد لا نگو کی درخواست ضما نت قبل از گرفتا ری خا رج کر دی جس کے بعد میر خا لد لا نگوکو نیب بلو چستان نے گرفتار کر لیا۔

گزشتہ روز میر خا لد لا نگو نے بلو چستان ہا ئی کو رٹ میں درخواست ضما نت گر فتا ری دا ئر کی جس کی سما عت جسٹس جنا ب جسٹس جما ل خان مندوخیل اور جسٹس جنا ب جسٹس محمد ہا شم خان کا کڑ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی بنچ نے میر خالد لا نگو کے وکلا ء باز محمدکاکڑ ودیگر کی جا نب سے درخواست پر دلا ئل دئیے گئے اس موقع پر میر خالد لانگو کے وکیل باز محمدکاکڑ نے موقف اختیار کیاکہ ان کے موکل نے مشتاق احمدرئیسانی کیس کی آزادہ تحقیقات کی خاطر استعفیٰ تاکہ ملک کی تفتیشی ادارے اس سلسلے میں آزادی کام کرسکے انہوں نے کہاکہ ان کے موکل ضمانت کے حقدار ہے وہ ہر ادارے کے سامنے تفتیش کیلئے پیش ہونے کوتیار ہے وہ رکن اسمبلی اور مشیر ہے وہ احکامات نہیں بلکہ ایڈوائس دے سکتاہے تاہم ڈویژنل بینچ نے دلائل سننے کے بعد میرخالد لانگو کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری کوخا رج کر دیا جس کے بعد میر خا لد لا نگو کو نیب حکام نے ہا ئی کو رٹ کے احا طے سے حرا ست میں لے کر نیب کے صوبائی ہیڈکوارٹر منتقل کردیاہے ۔

(جاری ہے)

میر خالد لانگو کو 24گھنٹوں کے دوران نیب عدالت کوئٹہ کے روبرو پیش کیاجائیگا۔واضح رہے میر خا لد لا نگو کو نیب حکا م نے سا بق سیکرٹری خزا نہ مشتا ق احمد رئیسا نی کی گھر سے گرفتا ری اور65کروڑروپے سے زائد کی ملکی اورغیرملکی کرنسی ودیگر برآمدگی کے بعد طلب کیا تھا مگر وہ بار بار نیب کی جانب سے نوٹسز جاری ہونے کے باوجود بھی عدالت میں پیش نہیں ہوسکا بلکہ کئی دن تک منظر عام سے غائب رہنے کے بعد ان کے متعلق مختلف قیاس آرائیاں شروع ہوئی کہ وہ بیرون ملک فرارہوچکے ہیں تاہم چند دن تک جاری رہنے والی قیا س آرائیاں اس وقت تک دم توڑ گئی جب میر خالد لانگو نے نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے اپنے آبائی علاقے منگوچر میں موجودگی کو ظاہر کیا انہوں نے کہاکہ چونکہ منگوچر میں موبائل سروس نہیں اس لئے ان کاموبائل بند رہتاہے بعد ازاں میر خالد لانگو نے 17مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنے وکلاء وسیم سجاد اور ادریس اشرف کے ہمراہ پیش ہوکر پروٹیکٹیو بیل کی استدعا کی جس پر عدالت نے 12روز تک کیلئے انہیں حفاظتی ضمانت دینے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ کوئٹہ میں نیب عدالت کے سامنے پیش ہوں تاہم انہوں نے بلوچستان ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت قبل از گرفتار ی دائر کی جس سے بدھ کے روز خارج کردیاگیا جس کے بعد انہیں ہائی کورٹ کے احاطے میں ہی نیب حکام نے گاڑی سے اتار کر گرفتارکرلیا اور اپنے ہمراہ لے گئے اس موقع پر ان کے ہمراہ ان کے وکیل باز محمدکاکڑ ایڈووکیٹ بھی موجود تھے ۔

نیب ذرائع کے مطابق میر خالد لانگو کے عدالت میں پیشی کی انہیں اطلاع تھی اسی لئے ان کی نفری عدالت کے احاطے پہنچی اور وہاں عدالتی فیصلے کاانتظار کیا عدالت نے جیسے ہی ان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کی اس کے فوراََ بعد انہیں حراست میں لے لیاگیامیر خالد لانگو کی گرفتاری کی خبر بلوچستان بھر میں سوشل میڈیا کے ذریعے چند ہی منٹوں میں پھیل گئی۔

متعلقہ عنوان :