پانامہ لیکس کے ٹی او آرز پر (کل) حکومت اور اپوزیشن کے درمیان گرماگرم بحث ،پتہ چلے گا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی او آرز تیار کرنے والی پارلیمانی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں اختلافات سامنے آ گئے

اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کاٹی او آرز کا تبادلہ،چیف جسٹس کے جوابی خط کی کاپی اپوزیشن کے حوالے کمیٹی میں اجلاس کا طریقہ کار وضع کیا گیا ، کوئی بھی سربراہ نہیں ہو گا، دوبدو اپوزیشن اور حکومت میں گفتگو ہو گی ، قوی امکان ہے کہ حکومت کو اپنے ٹی اوآرز پر منا لیں گے ، اپوزیشن رہنماؤں کی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

بدھ 25 مئی 2016 22:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مئی۔2016ء ) پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز پر (کل) جمعرات کو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان گھمسان کی رن پڑنے والی ہے ، آج پتہ چلے گا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی او آرز تیار کرنے والی پارلیمانی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں ہی اختلافات سامنے آ گئے۔

کمیٹی کی سربراہی کے بارے میں الگ الگ موقف۔ اپوزیشن نے وزیر قانون زاہد حامد کی شمولیت پر بھی اعتراض کر دیا۔ٹی او آرز پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس کام کرنے کا طریقہ کار طے۔ دو معاملات پر حکومت اور اپوزیشن میں اختلافات سامنے آ گئے۔ ٹی او آرز کی تیاری کیلئے بارہ رکنی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں کمیٹی کے کام کرنے کا طریقہ کار طے کیا گیا۔

(جاری ہے)

اپوزیشن نے کمیٹی میں وزیر قانون زاہد حامد کے بطور ایکس آفیشل ممبر شمولیت پر اعتراض اٹھایا۔ اپوزیشن رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ دو فریق ہونے کی وجہ سے کسی کو کمیٹی کا سربراہ مقرر نہ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے تاہم حکومتی ٹیم نے ایسے کسی فیصلے کی تردید کی۔ اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن نے اپنے ٹی او آرز کا تبادلہ کیا۔ چیف جسٹس کا جوابی خط بھی اپوزیشن کے حوالے کیا گیا۔

اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی تحقیقات کی ترجیحات طے کرے گی۔ پارلیمانی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں اسپیکر ایاز صادق اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ بطور سہولت کار شریک ہوئے۔ دوسرا اجلاس جمعرات کی صبح گیارہ بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا۔گزشتہ روز ہونیو الے اجلاس میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی اور بظاہر نظر آتا ہے کہ کوئی ڈیڈلاک نہیں ہوگا، وفاقی وزیر پورٹس اینٖڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ صبر وتحمل اور ہنسی مذاق کے ساتھ تمام پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں نے اپنی آراء دیں ،حکومت نے اپنے ٹی او آرز اور چیف جسٹس کی جانب سے لکھا ہوا جوابی خط اپوزیشن کو دے دیا ہے ، اپوزیشن رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی میں اجلاس کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے ،کمیٹی کا کوئی بھی سربراہ نہیں ہو گا، دوبدو اپوزیشن اور حکومت میں گفتگو ہو گی اور قوی امکان ہے کہ حکومت کو اپنے ٹی اوآرز پر منا لیں گے ، پاناما لیکس کمیشن کے ٹی اوآرز مرتب کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے کام کرنے کا ابتدائی طریقہ کار طے کرلیا۔

پانامالیکس کی تحقیقات کے مجوزہ کمیشن کے ٹی اوآرز مرتب کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے چیمبر میں ہوا۔ اجلاس میں اسپیکر ایاز صادق اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ خصوصی طور پر شرکت کی تاہم وہ پارلیمانی کمیٹی کا حصہ نہیں ہیں۔پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں حکومت کی طرف سے اسحاق ڈار، خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، انوشہ رحمان، اکرم درانی اور میر حاصل بزنجو جب کہ اپوزیشن کی طرف سے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن، شاہ محمود قریشی، صاحبزادہ طارق اﷲ، طارق بشیر چیمہ، الیاس بلور اور بیرسٹر سیف نے شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی نے ٹی او آرز مرتب کرنے کے لیے کام کرنے کا ابتدائی طریقہ کار طے کرلیا جب کہ اس دوران حکومت نے اپنے ٹی اوآرز اور چیف جسٹس پاکستان کا خط اپوزیشن کے حوالے کیا۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے بھی اپنے ٹی اوآرز حکومتی ارکان کے حوالے کردیئے ہیں جس کے بعد اجلاس کل صبح 11 بجے دوبارہ طلب کیا گیا ہے جس میں حکومت اور اپوزیشن کے نمائندے اب آمنے سامنے بیٹھ کر مذاکرات کریں گے جب کہ کمیٹی کی سربراہی کسی بھی فریق کو نہیں سونپی گئی ہے۔

ذرائع کیمطابق اجلاس سے قبل حکومت اور اپوزیشن کے درمیان غیر رسمی مشاورت بھی کی گئی جس میں مسئلے کا حل اتفاق رائے سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ٹی او آرز مرتب کرنے کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس 2 ہفتے تک جاری رہے گا۔(ع ح)