جیکب آباد، جے یو آئی کی جانب سے پولیس کی زیادتیوں اور کارکن کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

بدھ 25 مئی 2016 22:31

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء) جے یو آئی کی جانب سے پولیس کی زیادتیوں اور کارکن کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، ایس ایس پی دفتر کے سامنے دھرنا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق: جیکب آباد میں جمعیت علماء اسلام کی جانب سے پولیس ذیادتیوں اور ایس ایچ او دوداپور قمر الدین کھوکھر کے خلاف ایک احتجاجی جلوس ضلع صدر ڈاکٹر اے جی انصاری حافظ میر محمد بنگلانی ، مولانا عبدالجبار رند، حما داللہ انصاری، غلام شبیر، اور دیگر کی قیادت میں نکالا گیا مظاہرین نے جلوس نکال کر پولیس ذیادتیوں کے خلاف نعریبازی کرتے ہوئے قومی شاہرہ پر پہنچ کر تپتی دھوپ میں دھرنا دیکر ٹریفک معطل کر دی بعد ازاں مظاہرین مارچ کرتے ہوئے ایس ایس پی دفتر پہنچے جہاں پر مظاہرین نے دفتر کے مین دروازے پر دھرنا دیا اور ایس ایچ او کے خلاف نعریبازی کی اس موقع پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیکب آباد میں پولیس ذیادتیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں ایس ایچ او قمر الدین کھوکھر اور پولیس کانسٹبل عاشق ملغانی غریب لوگوں کو بلاجواز گرفتار کر کے ان سے بھاری رشوت وصول کر رہے ہیں رشوت نہ دینے کی صورت میں جھوٹے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کے کارکن علی دوست بلیدی کو بلاجواز گرفتار کر کے جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جے یو آئی کارکن پر درج جھوٹہ مقدمہ ختم کیا جائے اور ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے اس موقع پر ایس ایس پی ساجد حسین کھوکھر نے مظاہرین نے مذاکرات کیے اور ایس ایچ او قمر الدین کھوکھر اور پولیس کانسٹبل عاشق حسین ملغانی کو ہٹا کر ایس ایس پی تصور اقبال کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی جو واقع کی تحقیقات کریگی اور ملوث حکام کے خلاف کارروائی کی یقین دھانی کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کیا۔

متعلقہ عنوان :