پولیس کے تشدد کا شکار ہونیوالے نوجوان کے والد کی درخواست پر ہائیکورٹ لاڑکانہ نے ایس ایس پی ،اے ایس پی سمیت گیارہ پولیس افسران و دیگر کو عدالت طلب کر لیا

بدھ 25 مئی 2016 22:30

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء) جیکب آباد میں پولیس کے تشدد کا شکار ہونے والے نوجوان کے والد کی درخواست پر ہائی کورٹ لاڑکانہ نے ایس ایس پی اور اے ایس پی سمیت گیارہ پولیس افسران اور دیگر کو عدالت طلب کر لیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق: جیکب آباد کے آباد تھانہ کی حدود میں ایک ماہ قبل ریلوے کے ملازم نوجوان لیاقت علی کٹو کو ایس ایچ او آباد کی جانب سے گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف نوجوان کے والد احمد علی کٹو نے ہائی کورٹ لاڑکانہ میں ایس ایچ او آباد ، اے ایس پی تصور اقبال، پی ایس او غضنفر علی بھٹو ،ایس آئی پی میاں بخش ڈاھانی، ڈبلیو ایچ سی آصف علی ، مقامی وڈیرے محمد امین، عاشق علی، ممتاز علی معشوق علی ، ایس ایس پی جیکب آباد سمیت گیارہ افراد کے خلاف پٹیشن دائر کی جس پر ہائی کورٹ لاڑکانہ نے مذکورہ افسران و دیگر کو 30مئی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔

اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر درخواست گزار احمد علی کٹو نے صحافیوں کو بتایا کہ مجھے عدالت سے انصاف کی امید ہے میرے بیٹے کو پولیس نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث میرے بیٹے کا نازک اعضاناکارہ ہو چکاہے اس سلسلے میں ڈاکٹروں نے میڈیکل رپورٹ بھی جاری کر دی ۔

متعلقہ عنوان :