بیجنگ فورم کے پہلے اوور سیز باب کا نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں آغاز، صدر ممنون حسین ، سرتاج عزیز ، پاکستان میں چین کے سفیر؛ پیکنگ یونیورسٹی کونسل کے چیئرمین ودیگر کا خطاب

بدھ 25 مئی 2016 22:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 مئی۔2016ء) بیجنگ فورم کے پہلے اوور سیز باب کا آغاز اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے جناح ہال میں ہوا۔افتتاحی تقریب سے صدر ممنون حسین ، وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور جناب سرتاج عزیز ، پاکستان میں چین کے سفیر جناب ایچ ۔ای ۔ سَن وی دونگ؛ پیکنگ یونیورسٹی کونسل کے چیئرمین جناب پروفیسر زُو شنلو،ریکٹر نسٹ، لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اصغر (ایچ آئی) اور پیکنگ یونیورسٹی کے وائس پریزیڈنٹ جناب لی یان سونگ نے خطاب کیا۔

صدر پاکستان ممنون حسین نے اپنے خطاب میں پاکستان اور چین کے شاندار دوستانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے اس تقریب کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے پیکنگ یونیورسٹی اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو مشترکہ طور پر اسلام آباد میں اتنی شاندار تقریب کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات عالمی برادری کیلئے ایک نمونہ ہیں اور کس طرح پاکستان اور پر امن، خوشحال اور مستحکم خطے کیلئے ایک ساتھ ہیں ۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب کے اختتام میں انہوں نے ’ون بیلٹ ون روڈ‘ کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے پورے خطے کی اقوام کیلئے خوشحالی کو یقینی بنانے ،غربت کے خاتمے اورعلاقائی روابط کے فروغ کیلئے چین کے تعمیری کردار کی تعریف بھی کی۔ریکٹر نسٹ ، لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اصغر نے اپنے خطاب کے آغاز میں اس بات کی اہمیت پر روشنی ڈالی کہ نسٹ کیلئے بطو ر انسٹی ٹیوٹ بیجنگ فورم کے پہلے اوورسیز باب کی میزبانی بہت بڑا اعزاز ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں پاک چین اقتصادی راہداری اورخطے کی جغرافیائی سیاست پر زور دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ایسی راہداریاں بلاشُبہ سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اورCPECمیں جن شعبہ جات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے وہ اس بات کی یقین دہانی ہے کہ اس منصوبے کے اصل ثمرات صحیح معنوں میں حاصل ہوں گے۔پیکنگ یونیورسٹی کونسل کے چیئر مین ، پروفیسر زوہو شانلو نے بھی بیجنگ فورم کی افتتاحی تقریب میں اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہ موجودہ موضوع کی اہمیت کو بصیرت افروز اور دور رس قرار دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ دونوں ممالک، پاکستان اور چین کی حکومتوں کے تعاون سے منعقد کئے جانے والے بیجنگ فورم ،اسلام آباد ایک کامیاب تجربہ ثابت ہو گا۔ نسٹ کے ایڈوائزر اور گلوبل تھنک ٹینک کے صد ر ، جناب عامر ہاشمی نے اپنے افتتاحی کلمات میں بیجنگ فورم کی تقریب میں شرکت کرنے پر مغزز مہماناں گرامی کاشکریہ ادا کیا۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ فورم نہ صرف دانشوارانہ سرمایہ کی تیاری میں اہم کردار ادا کرے گا بلکہ شرکاء کو عالمی سطح کے فورم کی آگہی فراہم کرنے میں بھی معاون ہوگا۔جناب ہاشمی نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ بیجنگ فورم شرکاء کو معاشیات سے بین الثقافتی رابطہ تک منفرد موضوعات کو دریافت کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور ، جناب سرتاج عزیز نے اپنے خطاب کے افتتاحی خطاب میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور پیکنگ یونیورسٹی کو اس شاندار اقدام پر مبارکباد دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین اپنی جغرافیائی قربت اور اقتصادی ربط سازی کو بڑھاکر اپنے تعاون کو اور مضبوط کر سکتے ہیں ۔اپنے خطاب میں انہوں نے ’تمام انسانوں کیلئے مشترکہ مفادات کی کمیونٹی‘ کے خیال کو ایک بہترین وژن قرار دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی ربط سازی اور علاقائی اقتصادی انتظامات پاکستان کے وژن 2025 کا حصہ ہے ، ایسے میں ایس سی او علاقائی تعاون کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

تما م کلیدی تقاریر کے بعد فورم کا پہلا مکمل سیشن کا آغاز ہوا جس میں نسٹ میں اعزازی پروفیسر ، جناب ڈاکٹر اکرام شیخ اور پیکنگ یونیورسٹی کے اعزازی پروفیسر ، جناب چنگ ہسن ۔کانگ نے فورم کے موضوع ’ پاکستان اور چین تمام انسانوں کیلئے مشترکہ منزل‘ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس سیشن میں موجودشرکاء میں پاکستان کیلئے سابقہ چینی سفیر، جناب لو شولین اور نسٹ کے گورنمنٹ اینڈ پبلک پالیسی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ جناب ڈاکٹر رفت حسین بھی شامل تھے۔

بیجنگ فورم کے افتتاحی سیشن میں کتاب ’پاکستان اینڈ چائنہ: فرینڈز اِن ڈیڈ‘ کی رونمائی بھی کی گئی۔یہ کتاب پاکستان اور چین کے مضبوط رشتے پر دونوں ممالک کے اسکالرز کے خیالات، واقعات اور مظاہر کا مجموعہ ہے۔بیجنگ فورم اسلام آباد تین روزہ تقریب ہے جس کا انعقاد نسٹ میں ہو رہا ہے ۔ تقریب کے باقی مکمل اور پینل سیشنز بالترتیب 25اور 26 مئی کو منعقد ہوں گے۔