قوم کو عالمی سطح پر شرمندگی ، ریاستی خود مختاری کے تحفظ کا سامنا ہے، ذمہ دارریاستی ادارے کہا ں ہے؟ پیر اعجاز ہاشمی
ذیشان حیدر بدھ 25 مئی 2016 22:14
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 25 مئی۔2016ء) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے بلوچستان میں ا مریکی ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کی پالیسیوں کے باعث قوم کو عالمی سطح پر شرمندگی اور ریاستی خود مختاری کے تحفظ کا سامنا ہے۔ریاستی ادارے اورحکومت کی رٹ کہا ں ہے۔میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ غیر یقینی ملکی اور بین الاقوامی حالات نے حکومتی کارکردگی کا پول کھول کر رکھ دیا ہے۔
امریکہ جب اور جہاں چاہتا ہے ، ڈرون حملہ کردیتا ہے۔پہلے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے کئے گئے اور اب بلوچستان میں حملہ کرکے سخت پیغام دیا گیا ہے کہ امریکہ کسی بھی قسم کے بین الاقوامی سفارتی آداب اور اصولوں کو نہیں مانتا ۔(جاری ہے)
کل یہ بھیڑیا اسلام آباد پر چڑھ دوڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی قیادت کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ پاکستان کی فضائی اور جغرافیائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے امریکہ کے خلاف کیا ہونا چاہیے۔
کیا ہم نے ایٹم بم صرف شو پیس کے طور پر رکھا ہوا ہے، اورپاک فضائیہ کس لئے ہے؟ قوم سمجھنے سے قاصر ہے کہ حکومت کس مصلحت کا شکار ہے؟ جب حملے ہونا شروع ہوئے تھے تو اس وقت کے فضائیہ سربراہ نے کہا تھا کہ ائیر فورس امریکہ ڈرون تیارے گرانے کی صلاحیت رکھتی ہے تو حکومت انہیں اجازت کیوں نہیں دیتی۔ ا نہوں نے کہا ہے کہ دراصل پاکستان کی اقتصادی کمزوریاں اس کی عزت اور وقار کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ جب بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لئے وزیر خزانہ امریکی سفیر کے ساتھ ملے گا تو خود مختاری کہاں رہ جاتی ہے؟۔ ذلت و رسوائی ایسی قوموں کا مقدر ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ ایران نے امریکی ڈرون مار گرایا تھا، اس کا تو کسی نے کچھ نہیں بگاڑا تھا۔ اس لئے کہ وہ قرضوں میں پھنسی قوم نہیں، ان کے حکمران غلام نہیں، عوام کے منتخب نمائندے ہیں۔ ہمارے ہاں تو بزدلوں کی ٹولیاں موجود ہیں، ایک جاتا ہے تو دوسرا باری کے انتظار میں کھڑا ہوتا ہے۔پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بھی یہی کچھ ہوتا رہا اور اب مسلم لیگ ن کی حکومت میں بھی بے توقیری کا وہی کھیل تماشا جارہی ہے۔ جے یو پی کے مرکزی صدر نے کہا کہ امریکہ نے پوری دنیا کو بیوقوف بنایا ہوا ہے۔ حیرانی کی بات ہے کہ ملا منصور اختر پر مبینہ ڈرون حملے میں گاڑی تباہ ہوجاتی ہے، لاشیں پہنچانی نہیں جاتیں اور مگر دکھایا گیا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ صحیح سلامت حالت میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایرانی حکومت ملا منصور کے بارڈر کراس کرنے کی تردید کرتی ہے، جبکہ امریکی انٹیلی جنس اور حکومت کا اصرارہے کہ مرنے والا طالبان سربراہ ہے۔ یہ سب ایسی مشکوک شواہد ہیں، جن پر ریاستی اداروں کو تحقیقات کرکے حقائق قوم کے سامنے لانے چاہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.