بٹ گرام میں تین چھوٹے پن بجلی گھروں کا افتتاح کردیا گیا

بجلی کی نعمت سے محروم علاقوں میں356منی مائیکرو ہائیڈل سٹیشنساڑھے تین لاکھ لوگ مستفید ہونگے

بدھ 25 مئی 2016 22:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 مئی۔2016ء) صوبے کے پسماندہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی کی پالیسی "بجلی آئی خوشیاں لائی"کے تحت 356منی مائیکرو ہائیڈل سٹیشن تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیااور صوبے کے12اضلاع میں ایسے علاقوں میں چھوٹے پن بجلی گھر وں کی تعمیر پر تیزی سے کام جاری ہے جہاں عوام بجلی کی نعمت سے محروم ہیں۔اس سلسلے میں محکمہ توانائی وبرقیات کے ذیلی ادارے پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن( پیڈو) نے 5ارب روپے کی لاگت سے چھوٹے چھوٹے بجلی گھر تعمیر کرکے انہیں گاؤں اور کمیونٹی کی سطح پر چلانے کے لئے باقاعدہ طورپر مقامی لوگوں کے حوالے کرنے کا سلسلہ شروع کررکھاہے۔

پیڈوحکام کی محنت اورلگن سے مقامی این جی اوز کے تعاون سے تقریباً 40سے زائد چھوٹے پن بجلی گھر یعنی منی مائیکرو ہائیڈل سٹیشن مکمل کرلئے گئے ہیں جن سے اب بجلی کی پیداوار بھی شروع ہوچکی ہے ۔

(جاری ہے)

ہزارہ ڈویژن کےْ ضلع بٹ گرام میں شملئی کے مقام پر تین بجلی گھروں بیلہ بالاکے مقام پر200کلوواٹ ،شگئی کے مقام پر75کلوواٹ اوربیسا خیت کے مقام پر30کلوواٹ کے بجلی گھروں کا افتتاح کیا گیا۔

جن سے 560گھرانے،6سکول،12مساجد،5ہیلتھ یونٹس،25کمرشل یونٹس اور 90جنرل سٹورمستفید ہونگے۔یہ خیبرپختونخواکے عوام کے روشن مستقبل کی ایک جھلک ہے۔صوبے بھر میں تعمیر ہونے والے 356چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیر سے مجموعی طورپر 35میگاواٹ بجلی پیداہوگی اورساڑھے تین لاکھ لوگ اس سے مستفید ہونگے۔ضلع بٹ گرام میں تقریباً2میگاواٹ کے 13چھوٹے پن بجلی گھر تعمیر کئے جارہے ہیں جو موجودہ صوبائی حکومت کی جانب سے اس ضلع کے عوام کے لئے روشنی کی ایک کرن اور خوشحالی کا باعث بنے گی۔

جس سے روزگارکے نئے مواقع بھی میسر آئیں گے۔سیکرٹری توانائی وبرقیات انجینئرنعیم خان اور پیڈو کے چیف ایگزیکٹو اکبر ایوب خان کی سربراہی میں ان تما م بجلی گھروں کی تعمیر کے منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے اور آئندہ سال 2017کے آخر تک 356منی مائیکرو ہائیڈل سٹیشنز کی تعمیر کا منصوبہ مکمل کرلیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :