پاناما لیکس کی صاف شفاف تحقیقات اور عدالتی کمیشن کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوا تو عوام کا سمندر اسلام آباد پہنچ جائیگا ‘ایوانوں کو کرپٹ لوگوں سے پاک کیا جائے ،ان لوگوں کی جگہ اقتدار کے ایوان نہیں اڈیالہ جیل ہے‘ کرپشن کیخلاف قوم اٹھ کھڑی ہوئی ہے‘کراچی سے خیبر تک عوام اب اس ناسور سے نجات حاصل کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے‘موقع ملا تو ، کرپشن کے مگرمچھوں ، لینڈ ، ڈرگ اور کمیشن مافیا کو جیلوں میں ڈال دیں گے

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کاپشاور، راولپنڈی سمیت مختلف ریلو ے اسٹیشنز پر ٹرین مارچ کے شرکاء سے خطاب

بدھ 25 مئی 2016 21:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مئی۔2016ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے خبردار کیا ہے کہ پاناما لیکس کی صاف شفاف تحقیقات اور عدالتی کمیشن کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوا تو عوام کا سمندر اسلام آباد پہنچ جائے گااور ایوانوں کو کرپٹ لوگوں سے پاک کیا جائے ان لوگوں کی جگہ اڈیالہ جیل ہے ۔کرپشن کے خلاف قومی مہم زورشور سے جاری رہے گی کراچی سے خیبر تک عوام اب اس ناسور سے نجات حاصل کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔

ہمیں موقع ملا تو ، کرپٹ ، لینڈ ، ڈرگ اورکمیشن مافیا کو جیلوں میں ڈال دیں گے ۔وہ بدھ کو پشاور تا کراچی ٹرین مارچ کے پہلے دن مختلف ریلوے اسٹیشنز پر ٹرین مارچ کے استقبال کے لیے آئے ہوئے کارکنوں اور شہریوں سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق کرپشن کے خلاف پشاور سے ٹرین مارچ کی قیادت کرتے ہوئے نوشہرہ ، رسال پور،اٹک، حسن ابدال ، واہ کینٹ سے راولپنڈی پہنچے تو ان کا زبردست استقبال کیا گیا۔

تمام ریلوے اسٹیشنز پرعوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔ جگہ جگہ شرکاء ٹرین مارچ پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امراء، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، جماعت اسلامی کے چاروں صوبائی امراء،سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم سمیت مرکزی ،صوبائی اور ضلعی رہنماؤں اور نوجوانوں کی ایک بہت بڑی تعداد ٹرین مارچ میں شامل ہے ۔

مختلف ریلو ے اسٹیشنز پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم نے تہیہ کررکھا ہے کہ کرپشن کے خاتمہ کے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔کرپشن تمام ملکی مسائل کی جڑ ہے۔ہم کرپشن کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے باہر نکلے ہیں۔ کرپشن کی وجہ سے عوام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔پاکستان کے 20کروڑ عوام شدید گرمی میں صاف پانی کو ترس رہے ہیں۔

نوجوان ڈگریاں جلانے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ پنجاب کے کسانوں کو ان کے پسینے اورمحنت کی کمائی سے محروم کر دیا گیا ہے وہ اپنی فصلیں جلا رہے ہیں۔ اشرافیہ کا یہ گروہ کسانوں کو ان کی محنت کا پھل نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ میں ایسے نظام کو نہیں مانتا جہاں محنت کشوں سے ان کی محنت کاپھل چھین لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ایوانوں اور وزارتوں پر لینڈ مافیا ، ڈرگ مافیا ، کمیشن مافیا کا قبضہ ہے ۔

ایسے کرپٹ لوگوں سے ایوانوں کو پاک کرنا ہوگا قوم ایسے لوگوں کو اڈیالہ جیل میں دیکھنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں روزانہ 12ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔ عوام کے گھڑوں میں پینے کا پانی نہیں ہے جبکہ کرپٹ بیوروکریسی کے پانی کے ٹینکوں سے نوٹ برآمد ہو رہے ہیں،یہ لوٹ کھسوٹ اور ظلم وجبر کا نظام ہے،ہم ایسے نظام کو نہیں مانتے۔ پاناما لیکس، سوئس لیک ہو یا دوبئی لیک جماعت اسلامی پاکستان کے کسی کارکن کا نام کسی لیکس میں نہیں آیا۔

پاناما لیکس میں جن لوگوں کے نام آئے ہیں وہ خود ہی سیاست سے الگ ہو جائیں اور سرکاری اور عوامی مناصب چھوڑ دیں۔ قوم اب کرپٹ مافیا کو مزید برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان کی محبت میں مولانا مطیع الرحمٰن نظامی اور دیگر رہنما بنگلہ دیش میں جام شہادت نوش کر رہے ہیں دوسری طرف پاکستان کا حکمران طبقہ پاکستان کو لوٹ رہا ہے۔

ملک کا نظریہ محفوظ نہیں ہے کبھی یہ لبرل اور کبھی سیکولر بننے کے نعرے لگاتے ہیں ۔ان حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان کا جغرافیائی وجود خطرے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں جرأت مندی سے موت کو قبول کرنے کے بجائے بے غیرتی اور غلامی کی زندگی کو قبول کر لیا جائے وہاں یہی صورتحال پیدا ہوتی ہے جو آج ہماری ہے ۔ امریکہ نے پاکستان کی خودمختاری کی دھجیاں اُڑادی ہیں حکمران طبقہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ گیڈر کی 100سالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے، انہوں نے کہا کہ میں حکمرانوں کو خبردار کرتا ہوں کہ پانامالیکس کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن نہ بنا اور حکومت نے عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کیا تو پورے ملک سے عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر اسلام آباد پہنچے گا جو چوروں لٹیروں اور بدعنوانوں کو خس وخاشاک کی طرح بہا کر لے جائے گا۔

قوم بدعنوانوں کو کوئی ر عایت دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ قبل ازیں پشاور کینٹ ریلوے سٹیشن پر ٹرین کی روانگی سے قبل جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ کے حساب اور احتساب کا دن قریب آگیا ہے۔ پاکستان کو بچانے اور کرپشن کے خلاف عوام کو منظم کرنے کے لئے نکلا ہوں۔پاکستان کے اندر کرپشن میں ملوث مافیاز کو اڈیالہ جیل اور نیک اور ایماندار لوگوں کو ایوانوں کے اندر دیکھنا چاہتا ہوں۔

جنہوں نے اس ملک کو لوٹا ہے میں ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھ رہا ہوں۔ انشاء اﷲ پاکستان کرپشن فری پاکستان بنے گا ۔انہوں نے کہا کہ پشاور سے ٹرین مارچ اسے لئے شروع کی ہے کہ حکمرانوں کو آگاہ کروں کہ اگر عدالت کے ذریعے احتساب نہ ہوا اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہ ہوا تو پھر مظلوم اور مجبور عوام کے ہاتھ آپ کے گریبانوں میں ہوں گے۔ حکمران اس دن سے ڈریں جب غریب جھونپڑی سے نکلے گا، مزدور، کسان اور دہقان زمینوں اور گاؤں سے نکل کر اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔