گزشتہ 3 سال میں یوٹیلٹی سٹورز میں71 کروڑ چالیس لاکھ کی کرپشن ہوئی،رواں سال کے دوران سٹورز کا خسارہ ایک ارب ستر کروڑ روپے ہے، حکومت کی طرف سے دی گئی 1751.14 ملین روپے کی سبسڈی کے تحت رمضان ریلیف پیکج میں 22 اشیاء کو شامل کیا گیا ہے،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوارکے اجلاس میں انکشاف

کمیٹی نے یوٹیلٹی سٹورز کی 2013-14کی آڈٹ رپورٹ مسترد کردی، رمضان ریلیف پیکج کے دوران تمام یوٹیلیٹی سٹورز کی نگرانی کیلئے موثر اقدامات اور معیاری اشیائے ضروریہ کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت سٹیل ملز کے گریجوایٹی فنڈ دوسرے مقاصد کیلئے استعمال کرنے کا معاملہ نیب یا ایف آئی اے کے حوالے کرنے کا فیصلہ

بدھ 25 مئی 2016 21:12

گزشتہ 3 سال میں یوٹیلٹی سٹورز میں71 کروڑ چالیس لاکھ کی کرپشن ہوئی،رواں ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مئی۔2016ء ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوارمیں انکشاف ہواہے کہ گزشتہ تین سال میں یوٹیلٹی سٹورز میں اکہتر کروڑ چالیس لاکھ کی کرپشن ہوئی،رواں سال کے دوران یوٹیلٹی سٹورز کا خسارہ ایک ارب ستر کروڑ روپے ہے، حکومت کی طرف سے دی گئی 1751.14 ملین روپے کی سبسڈی کے تحت رمضان ریلیف پیکج میں 22 اشیاء کو شامل کیا گیا ہے جس میں آٹا ، چینی ، دالیں، کھجور، چاول، چائے،مرچیں، وغیرہ شامل ہیں ،کمیٹی نے یوٹیلٹی سٹورز کی 2013-14کی آڈٹ رپورٹ مسترد کردی،کمیٹی نے ہدایات دیں کہ رمضان ریلیف پیکج کے دوران تمام یوٹیلیٹی سٹورز کی نگرانی کیلئے موثر اقدامات کیے جائیں اور ملک بھر کے یوٹیلیٹی سٹورز بشمول فاٹا میں اشیاء کی فراہمی اور معیار کو یقینی بنایا جائے،کمیٹی نے پاکستان سٹیل ملز کے گریجویٹی فنڈ کے پیسوں کو دوسرے مقاصد کیلئے استعمال کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے معاملے کو نیب یا ایف آئی اے کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

بد ھ کو کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر ہدایت اﷲ کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں پاکستان سٹیل مل کے معاملات کے علاوہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو کمیٹی کی جانب سے پچھلے اجلاس میں دی گئی سفارشات اور ماہ رمضان کیلئے منظور کیے گئے رمضان پیکج پر تفصیلی غور کیا گیا ۔کمیٹی نے کہا کہ پاکستان سٹیل مل نے تنخواہوں کا مطالبہ کرنے والے مزدوروں کو چارج شیٹ جاری کی ہے جو کہ سراسر غلط اور نا انصافی پر مبنی ہے ملازمین کو تنخواہیں جاری نہ کرنا بڑا ظلم ہے اور آئین اور قانون کے خلا ف ہے کمیٹی نے کہا کہ یہ چارج شیٹ فوری طور پر واپس لی جائے اور لیبر کو ان کی تنخواہیں جاری کی جائیں کمیٹی نے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی آڈٹ رپورٹ کے بارے میں عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آڈٹ صحیح طریقے سے نہیں کیا گیا اور کرپشن کی روک تھام کے خلاف کیے جانے والے اقدامات نہ کافی ہیں ۔

ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز گلزار شاہ نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ گزشتہ تین سال میں یوٹیلٹی سٹورز میں اکہتر کروڑ چالیس لاکھ کی کرپشن ہوئی ۔پنجاب میں اٹھائیس کروڑ تیس لاکھ، سندھ چار کروڑ، خیبر پختونخوا بیس کروڑ بیس لاکھ اور بلوچستان میں چھتیس کروڑ نوے لاکھ روپے کی کرپشن ہوئی۔پنجاب سے سینتیس، سندھ سے اٹھاون، کے پی کے سترہ، بلوچستان سے اٹھائیس ملازم نکالے گئے۔

رواں سال کے دوران یوٹیلٹی سٹورز کا خسارہ ایک ارب ستر کروڑ روپے ہے۔کمیٹی نے یوٹیلٹی سٹورز کی سال دو ہزار تیرہ چودہ کی آڈٹ رپورٹ مسترد کردیی ۔سینیٹر ہدایت اﷲ نے کہا کہ کرپشن اور بد عنوانی ادارے کیلئے بہت بڑی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں اور اس سلسلے میں سخت سے سخت سے اقدامات کی ضرورت ہے کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ماہ ر مضان کے بعد اس سلسلے میں ایک خصوصی اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں ان معاملات کا خاص طور پر جائزہ لیا جائے گاکمیٹی کو بتایا گیا کہ حکومت نے 1751.14 ملین روپے کی سبسڈی کا اعلان کیا ہے اور سال 2016 کے رمضان ریلیف پیکج میں 22 اشیاء کو شامل کیا گیا ہے جس میں آٹا ، چینی ، دالیں، کجھور، چاول، چائے،مرچیں، وغیرہ شامل ہیں ۔

کمیٹی نے ہدایات دیں کہ رمضان ریلیف پیکج کے دوران تمام یوٹیلیٹی سٹورز کی نگرانی کیلئے موثر اقدامات کیے جائیں اور ملک بھر کے یوٹیلیٹی سٹورز بشمول فاٹا میں اشیاء کی فراہمی اور معیار کو یقینی بنایا جائے ۔سینیٹر ہدایت اﷲ نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو رمضان پیکج کے تحت بھر پور فائدہ پہنچایا جائے اور عوام کی مشکلات کو کم کرنے کیلئے فاٹا کے تمام سٹورز پر اشیاء کی وافر مقدار فراہم کی جائے ۔

کمیٹی نے ہدایات دیں کہ یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن کے نیٹ ورک کی کمپیوٹر ائزیشن کا عمل جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور نیٹ ورک کو دور دراز علاقوں تک پھیلایا جائے تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جا سکے کمیٹی نے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن میں کام کرنے والے ڈیلی ویجز ملازمین کی حالت زار کا بھی نوٹس لیا اور کہا کہ ان ملازمین کو مستقل کرنے اور ان کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچانے کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں ۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس وقت 5455 سٹورز میں3136 ڈیلی ویجز ملازمین برسرروزگار ہیں اور جب بھی اسامیوں کو مشتہر کیا جاتا ہے تو ڈیلی ویجز ملازمین بھی اس میں اپنی درخواستیں جمع کروا کر حصہ لے سکتے ہیں ۔ اجلاس میں سینیٹرز مسز خالد پروین ، چوہدری تنویر خان، مسز کلثوم پروین، میاں محمد عتیق شیخ، خانزادہ خان اور محسن عزیز کے علاوہ سیکرٹری وزارت صنعت وپیدا وار ، ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :