پاناما لیکس کی صاف شفاف تحقیقات نہ ہوئیں تو عوام کا سمندر اسلام آباد پہنچ جائے گا۔سینیٹرسراج الحق
ایوانوں میں بیٹھے کرپٹ لوگوں کی جگہ اقتدار نہیں اڈیالہ جیل ہے،کرپشن کے خلاف قوم اٹھ کھڑی ہوئی ہے،کراچی سے خیبر تک عوام اب اس ناسور سے نجات حاصل کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے،موقع ملا تو کرپشن کے مگرمچھوں،لینڈ، ڈرگ اور کمیشن مافیا کو جیلوں میں ڈالیں گے ۔امیر جماعت اسلامی کامختلف ریلو ے اسٹیشنز پر ٹرین مارچ کے شرکاء سے خطاب
ثنااللہ ناگرہ بدھ 25 مئی 2016 21:08
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔25مئی۔2016ء) : امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے خبردار کیا ہے کہ پاناما لیکس کی صاف شفاف تحقیقات اور عدالتی کمیشن کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوا تو عوام کا سمندر اسلام آباد پہنچ جائے گااور ایوانوں کو کرپٹ لوگوں سے پاک کیا جائے ان لوگوں کی جگہ اڈیالہ جیل ہے ۔کرپشن کے خلاف قومی مہم زورشور سے جاری رہے گی کراچی سے خیبر تک عوام اب اس ناسور سے نجات حاصل کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
ہمیں موقع ملا تو ، کرپٹ ، لینڈ ، ڈرگ اورکمیشن مافیا کو جیلوں میں ڈال دیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور تا کراچی ٹرین مارچ کے پہلے دن مختلف ریلوے اسٹیشنز پر ٹرین مارچ کے استقبال کے لیے آئے ہوئے کارکنوں اور شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔(جاری ہے)
سینیٹر سراج الحق کرپشن کے خلاف پشاور سے ٹرین مارچ کی قیادت کرتے ہوئے نوشہرہ ، رسال پور،اٹک، حسن ابدال ، واہ کینٹ سے راولپنڈی پہنچے تو ان کا زبردست استقبال کیا گیا۔
تمام ریلوے اسٹیشنز پرعوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔ جگہ جگہ شرکاء ٹرین مارچ پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امراء، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، جماعت اسلامی کے چاروں صوبائی امراء،سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم سمیت مرکزی ،صوبائی اور ضلعی رہنماؤں اور نوجوانوں کی ایک بہت بڑی تعداد ٹرین مارچ میں شامل ہے ۔مختلف ریلو ے اسٹیشنز پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم نے تہیہ کررکھا ہے کہ کرپشن کے خاتمہ کے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔کرپشن تمام ملکی مسائل کی جڑ ہے۔ہم کرپشن کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے باہر نکلے ہیں۔ کرپشن کی وجہ سے عوام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔پاکستان کے 20کروڑ عوام شدید گرمی میں صاف پانی کو ترس رہے ہیں۔ نوجوان ڈگریاں جلانے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ پنجاب کے کسانوں کو ان کے پسینے اورمحنت کی کمائی سے محروم کر دیا گیا ہے وہ اپنی فصلیں جلا رہے ہیں۔ اشرافیہ کا یہ گروہ کسانوں کو ان کی محنت کا پھل نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ میں ایسے نظام کو نہیں مانتا جہاں محنت کشوں سے ان کی محنت کاپھل چھین لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ایوانوں اور وزارتوں پر لینڈ مافیا ، ڈرگ مافیا ، کمیشن مافیا کا قبضہ ہے ۔ ایسے کرپٹ لوگوں سے ایوانوں کو پاک کرنا ہوگا قوم ایسے لوگوں کو اڈیالہ جیل میں دیکھنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں روزانہ 12ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔ عوام کے گھڑوں میں پینے کا پانی نہیں ہے جبکہ کرپٹ بیوروکریسی کے پانی کے ٹینکوں سے نوٹ برآمد ہو رہے ہیں،یہ لوٹ کھسوٹ اور ظلم وجبر کا نظام ہے،ہم ایسے نظام کو نہیں مانتے۔ پاناما لیکس، سوئس لیک ہو یا دوبئی لیک جماعت اسلامی پاکستان کے کسی کارکن کا نام کسی لیکس میں نہیں آیا۔ پاناما لیکس میں جن لوگوں کے نام آئے ہیں وہ خود ہی سیاست سے الگ ہو جائیں اور سرکاری اور عوامی مناصب چھوڑ دیں۔ قوم اب کرپٹ مافیا کو مزید برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان کی محبت میں مولانا مطیع الرحمٰن نظامی اور دیگر رہنما بنگلہ دیش میں جام شہادت نوش کر رہے ہیں دوسری طرف پاکستان کا حکمران طبقہ پاکستان کو لوٹ رہا ہے۔ملک کا نظریہ محفوظ نہیں ہے کبھی یہ لبرل اور کبھی سیکولر بننے کے نعرے لگاتے ہیں ۔ان حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان کا جغرافیائی وجود خطرے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں جرأت مندی سے موت کو قبول کرنے کے بجائے بے غیرتی اور غلامی کی زندگی کو قبول کر لیا جائے وہاں یہی صورتحال پیدا ہوتی ہے جو آج ہماری ہے ۔ امریکہ نے پاکستان کی خودمختاری کی دھجیاں اُڑادی ہیں حکمران طبقہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ گیڈر کی 100سالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے، انہوں نے کہا کہ میں حکمرانوں کو خبردار کرتا ہوں کہ پانامالیکس کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن نہ بنا اور حکومت نے عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کیا تو پورے ملک سے عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر اسلام آباد پہنچے گا جو چوروں لٹیروں اور بدعنوانوں کو خس وخاشاک کی طرح بہا کر لے جائے گا۔قوم بدعنوانوں کو کوئی ر عایت دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ قبل ازیں پشاور کینٹ ریلوے سٹیشن پر ٹرین کی روانگی سے قبل جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ کے حساب اور احتساب کا دن قریب آگیا ہے۔ پاکستان کو بچانے اور کرپشن کے خلاف عوام کو منظم کرنے کے لئے نکلا ہوں۔پاکستان کے اندر کرپشن میں ملوث مافیاز کو اڈیالہ جیل اور نیک اور ایماندار لوگوں کو ایوانوں کے اندر دیکھنا چاہتا ہوں۔جنہوں نے اس ملک کو لوٹا ہے میں ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھ رہا ہوں۔ انشاء اللہ پاکستان کرپشن فری پاکستان بنے گا ۔انہوں نے کہا کہ پشاور سے ٹرین مارچ اسے لئے شروع کی ہے کہ حکمرانوں کو آگاہ کروں کہ اگر عدالت کے ذریعے احتساب نہ ہوا اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہ ہوا تو پھر مظلوم اور مجبور عوام کے ہاتھ آپ کے گریبانوں میں ہوں گے۔ حکمران اس دن سے ڈریں جب غریب جھونپڑی سے نکلے گا، مزدور، کسان اور دہقان زمینوں اور گاوٴں سے نکل کر اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
قومی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کا احتساب ہو گا،ٹوبیکو، کھاد اور سیمنٹ فیکٹریوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے معاہدےمیں فراڈ کی کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم دے دیا ہے ، وزیر اعظم ..
-
پنجاب میں ہمارے گھروں میں بنا وارنٹ چھاپے مارے جا رہے ہیں،عمرایوب
-
الیکشن کمیشن نے آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کو تسلیم کرلیا
-
اپنے بڑوں سے بات کریں ،اتنا ظلم نہ کریں ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
-
پاکستان کے ساتھ کوئی کشیدگی نہیں ہے، امریکہ
-
اجتماعی کاوشوں سے معاشی صورتحال بہترہورہی ہے،وزیراعظم شہباز شریف
-
سپریم کورٹ کو سب نے مذاق بنایا ہوا ہے،چیف جسٹس کے سماعت کے دوران ریمارکس
-
وزیر اعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہے‘ سعد رفیق
-
پڑوسیوں میں مخاصمانہ رویہ رکھنے والے ممالک کی وجہ پاکستان کو مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے ، امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کا تقریب سے خطاب
-
لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو مزید7روز تک گرفتار کرنے سے روک دیا
-
شکار پور ، قبائلی تنازعے پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 2خواتین سمیت3افراد جاں بحق
-
یہ تاثر غلط ہے کہ نواز شریف کا وزیراعظم بننے کا راستہ شہباز نے روکا ،سینیٹر عرفان صدیقی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.