وزیرتعلیم خیبرپختونخوا کا بٹگرام میں305کلوواٹ کے 3منی مائیکرو ہائیڈل پراجیکٹس کا باقاعدہ افتتاح کردیا

بدھ 25 مئی 2016 20:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء) خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم وانرجی اینڈپاور محمد عاطف خان نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ہمراہ بدھ کے روز شاملئی ضلع بٹگرام میں ایک سادہ مگر پروقار تقریب میں305کلوواٹ کے 3منی مائیکرو ہائیڈل پراجیکٹس جن میں 200کلوواٹ بیلا بالا،75کلوواٹ شگئی اور 30کلوواٹ بیساخیٹ شامل ہیں کا باقاعدہ افتتاح کردیا۔

اس موقع پر سیکرٹری انرجی اینڈ پاورانجینئر نعیم خان،چیف ایگزیکٹیوپیڈو اکبرایوب،ڈسٹرکٹ ناظم بٹگرام عطاء الرحمن ترند اور عمائدین علاقہ کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے شاملئی کے مقامی سکول کو ہائر سیکنڈری کادرجہ دینے اور وہاں سٹیڈیم تعمیرکرنے کااعلان کیا انہوں نے کہا کہ بجلی کی نعمت سے محروم صوبے کے 12اضلاع کے مختلف علاقوں میں کمیونٹی کی شراکت سے ساڑھے 5ارب روپے سے زیادہ کی لاگت سے 356چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیرپر کام جاری ہے ہیں جن میں سے 37بجلی گھرتعمیر کرلئے گئے ہیں جبکہ باقی 2017ء تک مکمل کر لئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

ان منصوبوں کی تکمیل سے ساڑھے 3لاکھ آبادی کوفائدہ پہنچے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون سے ان منی بجلی گھروں کی تعداد 1ہزار کرنے کامنصوبہ ہے تاکہ دوردراز علاقوں میں بجلی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کیا جا سکے۔وزیر توانائی نے کہا کہ صوبے میں توانائی کے بحران پرقابو پانے کے لئے حکومت خیبر پختونخوا نے پن بجلی کے ذخائر سے بھر پور استفادہ کرنے کا فیصلہ کیا اورتوانائی کے منصوبوں میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لئے حال ہی میں نئی پاور پالیسی 2016ء کی منظوری دی ہے جس سے ان منصوبوں پر کام تیز تر ہو جائے گا۔

عاطف خان نے کہا کہ اس وقت مختلف اضلاع میں 214میگا واٹ کے پن بجلی کے6منصوبوں پر کام جاری ہے جن میں سے رواں سال 56میگاواٹ کے 3منصوبے مکمل کر لئے جائیں گے جن سے پیدا ہونے والی سستی بجلی صوبے کے انڈسٹریل اسٹیٹس کو فراہم کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پیڈو کی تاریخ میں موجودہ حکومت کے دور میں اتنے بڑے پیمانے پر کام ہورہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبے میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے حال ہی میں نجی شعبے کے ذریعے پن بجلی کے 6مزیدمنصوبے بھی مشتہر کئے گئے ہیں جن میں ارکاری گول(چترال)99میگاواٹ،ناران ڈیم (مانسہرہ)188میگاواٹ،شیکو کچ(دیر لوئر)102میگاواٹ،گوربند(شانگلہ) 21میگاواٹ،بٹہ کنڈی (مانسہرہ)96میگا واٹ اور نندی ہار(بٹگرام)12میگاواٹ شامل ہیں جبکہ سوات میں 84میگا واٹ کے مٹلتان ہائیڈرو پاور پر اجیکٹ پربھی کام شروع کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ شمسی توانائی سے استفادہ کرنے کے لئے 5ہزار6سو50گھروں میں سولر پینل کی تنصیب جبکہ 2سو دیہات کو شمسی توانائی کے ذریعے بجلی فراہم کرنے کا بھی پروگرام ہے۔ نہوں نے کہا کہ صوبے میں صنعتوں کے استحکام اوران کی پیداواری لاگت کم کرنے ، اس کی معیشت کو مضبوط و مستحکم کرنے اور غربت و بے روزگاری کا خاتمہ کرنے کے لئے اپنے وسائل سے پیدا کی جانے والی سستی پن بجلی کی انڈسٹریل اسٹیٹس کوفراہم کی جائے گی کیونکہ صنعتی شعبے کو فروغ دیئے بغیر غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ ممکن نہیں اس لئے پی ٹی آئی کی حکومت کی تمام تر توجہ صنعتوں کے فروغ پرمرکوز ہے۔

متعلقہ عنوان :