حکومت درآمد ی لابی کے ناجائز مفادات کو تحفظ دینے اور ہزاروں محنت کشوں کو بے روزگار کرنے کے درپے ہے،سینیٹرتاج حیدر

بدھ 25 مئی 2016 19:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مئی۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سینیٹ کی انڈسٹریز اور پروڈکشن کی مجلس قائمہ کے رکن سینیٹر تاج حیدر نے اس ا مر پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے کہ حکومت کے اینٹی ڈمپنگ ٹریبونل نے پاکستان اسٹیل ملز کی لوہے اور اس کی مصنوعات پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی لگانے کی اپیل مسترد کردی ہے۔ اس سے قبل حکومت کا ٹیرف کمیشن بھی اسٹیل ملز کے اس جائز مطالبے کو رد کرچکا ہے۔

پی پی پی میدیا سیل سندھ سے جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب ملک میں بیروزگاری اپنی انتہائی حدود کو چھو رہی ہے حکومت درآمد ی لابی کے ناجائز مفادات کو تحفظ دینے کی خاطر پاکستان اسٹیل ملز کو ہمیشہ کے لئے بند کرنے اور ہزاروں محنت کشوں کو بے روزگار کرنے کے درپے ہے، درآمدی لابی اتنی طاقتور ہوچکی ہے کہ انہوں نے 1.2بلین ڈالر مالیت کا بیرونی سرمایہ کاری کا توارکی اسٹیل ملز کا پراجیکٹ بھی دو سال سے بند کررکھا ہے اور پاکستان کی مارکیٹ میں درآمدی اسٹیل کے انبار لگے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے کابینہ کی اقتصادی کمیٹی کے منظور شدہ پروگرام کو فنڈز کی بروقت فراہمی کو روک کر ناکام کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس کے باوجود بھی جب محنت کشوں کی انتھک کاوشوں سے پاکستان اسٹیل ملز اپنی پیداواری گنجائش کی 68فیصد پیداوار تک پہنچ گئی اور اس کے منافع میں چلنے کی منزل قریب آگئی تو کابینہ کی اقتصادی کمیٹی کے گیس کی سپلائی کے بارے میں فیصلے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے گیس کی سپلا ئی روک کر اسٹیل ملز کو بند کردیا گیا اور اب اس کے آدھے سے زیادہ محنت کشوں کو بیروزگار کرنے کے فیصلے کئے جارہے ہیں۔

سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ حکمران بجائے ملک میں مزید صنعتیں لگانے، بند فیکٹریوں کو چلانے، ملکی پیداوار اور برآمدات بڑھانے کے آف شور کمپنیاں بنا کر ملکی دولت کو بیرون ملک لے جانے میں مصروف ہیں۔ ملک کو درآمد ی لابی کے منافع خوروں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کی رواں سال کی پہلی ششماہی کے بارے میں رپورٹ کے مطابق ملک میں اس چھ ماہ کی مدت میں 2.6ارب ڈالر کی اسٹیل درآمد کی گئی ہے۔

رپورٹ میں اسٹیل کے شعبے کے متعلق ایک علیحدہ باب شامل کیا گیا ہے۔ اس باب میں جو تشویشناک صورتحال بتائی گئی ہے وہ ہم سب کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے۔ سینیٹر تاج حیدر نے مطالبہ کیا کہ پاکستان اسٹیل ملز اور توارکی اسٹیل ملز کو گیس کی سپلائی فوری طور پر بحال کی جائے اور مناسب شرح پر اسٹیل کی درآمد پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی لگا کر ملکی صنعت کو تحفظ دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :