اورنج لائن منصوبے کیلئے27 جدید ترین‘ کمپیوٹرائزڈ اور آٹو میٹک ٹرینوں کی تیاری شروع کر دی گئی ہے ‘خواجہ احمد حسان

شکوک وشہبات کے باوجود ایگزم بینک آف چائنہ کی طرف سے 33ارب روپے کی پہلی قسط کی فراہمی قیادت کے خلوص نیت کا نتیجہ ہے

بدھ 25 مئی 2016 19:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مئی۔2016ء) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی طرف سے لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر کام کی نگرانی کے لئے بنائی جانے والی سٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین خواجہ احمد حسان نے بتایا ہے کہ تمام تر رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود نہ صرف اورنج لائن منصوبے کا تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے بلکہ اس کے لئے ٹرینوں کی تیاری بھی شروع کرد ی گئی ہے - چینی کمپنی سی آر نورنکو کو پہلا موبلائزیشن ایڈوانس دے دیا گیا ہے جو کل 27ٹرینیں تیار کر رہی ہے -جدید ترین ماڈل کی یہ ٹرین مکمل طور پرکمپیوٹرائزڈ اور آٹو میٹک ہو گی ‘ اس کے لئے ڈرائیور کی ضرورت نہیں ہو گی - ہر ٹرین پانچ بوگیوں پر مشتمل ہے -ایک بوگی میں بیک وقت دو سو افراد‘ ایک ٹرین میں ایک ہزار اور 27ٹرینوں پر مجموعی طور پر 27ہزار افراد سفر کریں گے - ٹرین کی حد رفتار80کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گی چنانچہ آج کل رائے ونڈ روڈ سے ڈیرہ گجراں تک اڑھائی گھنٹوں میں طے ہو نے والا 27کلومیٹر فاصلہ صرف 45منٹ میں طے ہو گا -حکم امتناعی کے باعث بعض جگہوں پر تعمیراتی کام بند ہے جبکہ دیگر جگہوں پر شیڈول کے مطابق جاری ہے اور انشااﷲ بر وقت مکمل کر لیا جائے گا - میٹرو ٹریک کے لئے پری کاسٹ یو ٹب تیار کیا جاچکا ہے اور آج کل اس کا لوڈ ٹیسٹ کیا جا رہا ہے ‘جس کے بعد تعمیراتی کام مزید تیز رفتاری سے کیا جا سکے گا -شہر کے گنجان علاقوں سے گزرنے و الی اورنج لائن ٹرین کے آغا زپر روزانہ اڑھائی لاکھ افراد اس پر سفر کریں گے اورصرف تین سال بعد ان مسافروں کی یومیہ تعداد پانچ لاکھ سے بھی تجاوزکر جائے گی -معذور افراد کے لئے ہر بوگی میں علیحدہ رنگ کی نشستیں مختص ہوں گی-وہ گزشتہ روز لاہور کے صوبائی حلقوں کے مسلم لیگی صدور ا ور جنرل سیکرٹریز کو اورنج لائن منصوبے پر جاری کام کے بارے میں بریفنگ دے رہے تھے -اس موقع پر ایم این اے مہر اشتیاق‘ ایم پی ایز ماجد ظہور اور چودھری شہباز اورذرائع ابلاغ کے نمائندے بھی موجود تھے-انہوں نے کہا کہ تمام تر قیاس آرائیوں ‘ منفی پروپیگنڈے اور شکوک وشہبات کے باوجود ایگزم بینک آف چائنہ نے لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے لئے 33ارب روپے کی پہلی قسط پاکستان کے حوالے کر دی ہے جو وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کے خلوص نیت کا نتیجہ اور ان کی مخلصانہ قیادت پر چین کے اعتماد کا مظہر ہے -اس شاندار منصوبے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے والے عناصرعوام کی بہتری نہیں چاہتے اور شکوک و شہبات پیدا کر کے ا سے رکوانا چاہتے ہیں ‘چین کی طرف سے اس منصوبے کے لئے رقم کی فراہمی ان عناصر کے لئے یہ بہت بڑا سبق ہے کہ عام آدمی کی فلاح و بہبود کے جس منصوبے کو اﷲ تعالی کی تائید اور قیادت کا خلوص نیت حاصل ہو‘ اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوسکتی -ناقدین ہوش کے ناخن لیں اور غریب عوام کی سہولت کے اس شاندار منصوبے کو تنازعات کا شکار نہ کریں -اجلاس کے دوران گزشتہ روز دیوار گرنے سے شہید ہونے والے سات مزدوروں کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی -خواجہ احمد حسان نے کہا کہ یہ سب اورنج لائن منصوبے پر کام کرنے والے مزدور تھے -اس واقع کی وجہ علی الصبح آنے والا طوفان تھا -یہ سب لوگ اپنے کیمپ میں موجود تھے جس کے قریب ایک پرائیوٹ سٹوریا ویئر ہاؤس زیر تعمیر تھا -تیز آندھی کے باعث اس کی دیوار ان مزدوروں پر آپڑی جس سے یہ جاں بحق ہو گئے -اس میں کسی سرکاری محکمہ کی کوئی غلطی نہیں -یہ ایک ناگہانی واقع ہے جو اورنج لائن منصوبے کے تعمیراتی کام کے حصے یا کام کے دوران رونما نہیں ہوا بلکہ ان مزدوروں کے جائے قیام پر ہوا چنانچہ اس سے منصوبے میں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کا تاثر درست نہیں-اس موقع پر نیسپاک کے ڈپٹی پراجیکٹ منیجربلال سعید نے بتایا کہ یہ ٹرین ڈرم کی شکل کی ہو گی اور سٹین لیس سٹیل سے تیار کی جا رہی ہے -اس کا بیرونی رنگ سلیٹی ہو گا اور اس پر بنفشی اور زرد رنگ کے دیر پا سٹکر لگا ئے جائیں گے -اس کا اندرونی حصہ المونیم پلیٹ سے تیار کیا جائے گااور اس میں دھوپ سے بچنے کے لئے رنگین شیشے لگائے جائیں گے -